مائیکل کلارک نے ایشز سے قبل لگائی بجھائی شروع کردی
کیون پیٹرسن کے بغیر انگلش ٹیم میں کوئی دم خم باقی نہیں رہا، آسٹریلوی قائد
آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے ایشز سیریز سے قبل لگائی بجھائی کا کام شروع کردیا، کہتے ہیں کہ کیون پیٹرسن کے بغیر انگلش ٹیم میں کوئی دم خم نہیں ہوگا، میں اسٹار بیٹسمین کو دوبارہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں۔
آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے جولائی میں شیڈول ایشز سیریز سے قبل ہی ماحول کو گرمانا شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں انھوں نے انگلش بورڈ کو کیون پیٹرسن کو ایک بار پھر نظر انداز کرنے پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا ہے۔ 34 سالہ پیٹرسن تمام فارمیٹس میں انگلینڈ کے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے بیٹسمین ہیں لیکن گذشتہ ایشز سیریز کے بعد سے ان پر ٹیم کے دروازے سختی سے بند ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کیلیے انٹیگا روانگی سے قبل کلارک نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ کیون پیٹرسن کو دوبارہ انگلش ٹیم میں آنا چاہے، ان کی فارم انتہائی غیرمعمولی ہے، وہ اب بھی ایک عظیم کھلاڑی ہیں اور میں یہ بات اچھی طرح جانتا ہوں کہ وہ پھر سے کھیلنا چاہتے ہیں، اس لیے مجھے ان سے ہمدردی ہے، کوئی بھی ٹیم جس میں کیون پیٹرسن جیسا کھلاڑی نہیں ہو، اس کو کسی بھی صورت میں مضبوط قرار نہیں دیا جاسکتا، اعدادوشمار خود اسٹار بیٹسمین کے عظیم ہونے کی گواہی دے رہے ہیں۔
کلارک نے مزید کہا کہ کسی بھی انٹرنیشنل اسپورٹنگ ٹیم کیلیے بیرون ملک کھیلنا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے ویسے بھی انگلینڈ کی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈز پر کافی بہتر ثابت ہوتی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ ایک کانٹے دار سیریز ثابت ہوگی۔ انھوں نے ویسٹ انڈیز کے حوالے سے کہا کہ فی الحال ہماری پوری توجہ کیریبیئن سائیڈ کے ساتھ سیریز پر مرکوز اور ہم وہاں پر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز میں پہلا ٹیسٹ 3 جون سے ڈومنیکا میں شروع ہوگا۔
آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے جولائی میں شیڈول ایشز سیریز سے قبل ہی ماحول کو گرمانا شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں انھوں نے انگلش بورڈ کو کیون پیٹرسن کو ایک بار پھر نظر انداز کرنے پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا ہے۔ 34 سالہ پیٹرسن تمام فارمیٹس میں انگلینڈ کے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے بیٹسمین ہیں لیکن گذشتہ ایشز سیریز کے بعد سے ان پر ٹیم کے دروازے سختی سے بند ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کیلیے انٹیگا روانگی سے قبل کلارک نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ کیون پیٹرسن کو دوبارہ انگلش ٹیم میں آنا چاہے، ان کی فارم انتہائی غیرمعمولی ہے، وہ اب بھی ایک عظیم کھلاڑی ہیں اور میں یہ بات اچھی طرح جانتا ہوں کہ وہ پھر سے کھیلنا چاہتے ہیں، اس لیے مجھے ان سے ہمدردی ہے، کوئی بھی ٹیم جس میں کیون پیٹرسن جیسا کھلاڑی نہیں ہو، اس کو کسی بھی صورت میں مضبوط قرار نہیں دیا جاسکتا، اعدادوشمار خود اسٹار بیٹسمین کے عظیم ہونے کی گواہی دے رہے ہیں۔
کلارک نے مزید کہا کہ کسی بھی انٹرنیشنل اسپورٹنگ ٹیم کیلیے بیرون ملک کھیلنا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے ویسے بھی انگلینڈ کی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈز پر کافی بہتر ثابت ہوتی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ ایک کانٹے دار سیریز ثابت ہوگی۔ انھوں نے ویسٹ انڈیز کے حوالے سے کہا کہ فی الحال ہماری پوری توجہ کیریبیئن سائیڈ کے ساتھ سیریز پر مرکوز اور ہم وہاں پر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز میں پہلا ٹیسٹ 3 جون سے ڈومنیکا میں شروع ہوگا۔