دریا دل ارب پتی 6400 ملازمین کو فرانس کے تفریحی دورے پر لے گیا
تفریحی دورے سے ملازمین کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے جس کا فائدہ لامحالہ کمپنی کو ہوتا ہے
بڑے کاروباری اور تجارتی اپنے ملازمین کو خوش اور ان کا مورال بلند رکھنے کے لیے کئی طرح کے اقدامات کرتے ہیں۔ ان میں اچھی تنخواہ اور دیگر سہولتوں کے علاوہ ملازمین کے سالانہ ڈنر اور انھیں سیروتفریح کے مواقع فراہم کرنا بھی شامل ہیں۔
ایک چینی ارب پتی نے اس سلسلے میں اس وقت ریکارڈ قائم کردیا جب وہ 6400 ملازمین کو لے کر تفریحی دورے پر فرانس پہنچ گیا! یہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ تھا کہ ملازمین اتنی بڑی تعداد میں اور ایک ساتھ اپنی کمپنی کی جانب سے سیروتفریح کے لیے بیرون ملک گئے ہوں۔ لی اپنی کمپنی کے قیام کو20 برس مکمل ہونے کی خوشی میں آدھے ملازمین کے ساتھ اس تفریحی دورے پر روانہ ہوا تھا۔ اس کی کمپنی میں مجموعی طور پر بارہ ہزار سے زائد افراد کام کرتے ہیں۔
ٹائنز گروپ کے چیئرمین لی جن یوآن نے تقریباً ساڑھے چھے ہزار ملازمین کے قیام کے لیے پیرس میں 140 ہوٹل بُک کروائے تھے۔ ملازمین نے دو روز خوشبوؤں کے شہر کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزارے۔ پھر انھوں نے فرانسیسی شہر کینز کی ساحلی پٹی Cote D'Azur کا رُخ کیا۔ یہ ساحل اپنی مسحور کُن دل کشی کے لیے جانا جاتا ہے۔ ساحلی پٹی کا کچھ حصہ موناکو کی حدود میں بھی واقع ہے۔ لی اپنے ملازمین کے لیے کینز اور موناکو کے فور اور فائیو اسٹار ہوٹلوں میں 4760 کمرے پہلے ہی بُک کرواچکا تھا۔
ٹائنز گروپ کے کارکنان 147 بسوں کے ذریعے اپنے ہوٹلوں سے ساحل سمندر کی سیر کے لیے پہنچے۔ یہاں سب نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر دنیا کی سب سے طویل انسانی زنجیر بنانے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ یہ اقدام طے شدہ تھا، اس لیے وہاں گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے بھی موجود تھے۔ انسانی زنجیر کا عالمی ریکارڈ بنانے کے بعد نیلی ٹی شرٹس اور اسی رنگ کے ہیٹ پہنے ہوئے ملازمین نے Cote d'Azur' کی سڑک پر خود کو اس طرح ترتیب دیا کہ فضا سے دیکھنے پر لفظ Tiensلکھا ہوا نظر آرہا تھا۔
چار روز کے دوران چینی کمپنی کے ملازمین نے سیروتفریح اور خریداری پر ایک کروڑ تیس لاکھ یورو خرچ کیے۔ جب کہ پورے تفریحی دورے پر ہونے والے اخراجات تین کروڑ تیس لاکھ یورو تھے، جو ظاہر ہے لی نے ادا کیے۔ ریکارڈ ساز تفریحی دورے کے حوالے سے فرانسیسی ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے لی نے کہا کہ ملازمین کو خوش رکھنا بہت ضروری ہے۔ اس سے ان کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے جس کا فائدہ لامحالہ کمپنی کو ہوتا ہے۔ لی کچھ عرصے کے بعد باقی ملازمین کو بھی تفریحی دورے پر لے جانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایک چینی ارب پتی نے اس سلسلے میں اس وقت ریکارڈ قائم کردیا جب وہ 6400 ملازمین کو لے کر تفریحی دورے پر فرانس پہنچ گیا! یہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ تھا کہ ملازمین اتنی بڑی تعداد میں اور ایک ساتھ اپنی کمپنی کی جانب سے سیروتفریح کے لیے بیرون ملک گئے ہوں۔ لی اپنی کمپنی کے قیام کو20 برس مکمل ہونے کی خوشی میں آدھے ملازمین کے ساتھ اس تفریحی دورے پر روانہ ہوا تھا۔ اس کی کمپنی میں مجموعی طور پر بارہ ہزار سے زائد افراد کام کرتے ہیں۔
ٹائنز گروپ کے چیئرمین لی جن یوآن نے تقریباً ساڑھے چھے ہزار ملازمین کے قیام کے لیے پیرس میں 140 ہوٹل بُک کروائے تھے۔ ملازمین نے دو روز خوشبوؤں کے شہر کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزارے۔ پھر انھوں نے فرانسیسی شہر کینز کی ساحلی پٹی Cote D'Azur کا رُخ کیا۔ یہ ساحل اپنی مسحور کُن دل کشی کے لیے جانا جاتا ہے۔ ساحلی پٹی کا کچھ حصہ موناکو کی حدود میں بھی واقع ہے۔ لی اپنے ملازمین کے لیے کینز اور موناکو کے فور اور فائیو اسٹار ہوٹلوں میں 4760 کمرے پہلے ہی بُک کرواچکا تھا۔
ٹائنز گروپ کے کارکنان 147 بسوں کے ذریعے اپنے ہوٹلوں سے ساحل سمندر کی سیر کے لیے پہنچے۔ یہاں سب نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر دنیا کی سب سے طویل انسانی زنجیر بنانے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ یہ اقدام طے شدہ تھا، اس لیے وہاں گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے بھی موجود تھے۔ انسانی زنجیر کا عالمی ریکارڈ بنانے کے بعد نیلی ٹی شرٹس اور اسی رنگ کے ہیٹ پہنے ہوئے ملازمین نے Cote d'Azur' کی سڑک پر خود کو اس طرح ترتیب دیا کہ فضا سے دیکھنے پر لفظ Tiensلکھا ہوا نظر آرہا تھا۔
چار روز کے دوران چینی کمپنی کے ملازمین نے سیروتفریح اور خریداری پر ایک کروڑ تیس لاکھ یورو خرچ کیے۔ جب کہ پورے تفریحی دورے پر ہونے والے اخراجات تین کروڑ تیس لاکھ یورو تھے، جو ظاہر ہے لی نے ادا کیے۔ ریکارڈ ساز تفریحی دورے کے حوالے سے فرانسیسی ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے لی نے کہا کہ ملازمین کو خوش رکھنا بہت ضروری ہے۔ اس سے ان کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے جس کا فائدہ لامحالہ کمپنی کو ہوتا ہے۔ لی کچھ عرصے کے بعد باقی ملازمین کو بھی تفریحی دورے پر لے جانے کا ارادہ رکھتا ہے۔