توانائی بحران اور بدامنی پاکستان میں گاڑیاں تیار نہ ہونے کی وجہ ہیں جاپانی سفیر
جاپان اپنی ضرورت کا خام مال اور توانائی کا 90 فیصد سے زیادہ بیرونی ممالک سے منگواتا ہے، جاپانی سفیر
KARACHI:
جاپان کے سفیر ہیروشی انوماتا نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر امریکن بمباری خصوصاً ہیروشیما اور ناگاسا کی پر ایٹم بم گرانے کی وجہ سے بے پناہ تباہی ہوئی مگر جاپانیوں نے سخت محنت کرکے جاپان کو دنیا کا عظیم ترین ملک بنا دیا۔
وہ ایوان تجارت و صنعت ملتان کے اراکین سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اپنی ضرورت کا خام مال اور توانائی کا 90 فیصد سے زیادہ بیرونی ممالک سے منگواتا ہے اسی لیے ہم نے اپنی صنعتیں دیگر ممالک میں منتقل کر دی ہیں۔ پاکستان کمپنیوں کے ساتھ مختلف برانڈز کی کاروں کی تیاری میں اشتراک عمل جاری ہے تاہم پاکستان میں آٹو موبائل صنعت میں گاڑیوں کی مکمل تیاری نہ ہونا صرف ہماری وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں توانائی بحران، امن و امان کی صورتحال، کچھ نئی مہارت، انفرانسٹرااکچر کا نہ ہونا اور خصوصاً پاکستانی مارکیٹ کا چھوٹا ہونا بھی شامل ہے تاہم اب بہت سی کمپنیاں پاکستان کی اس صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے آرہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں جاپانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی آم بہت میٹھا، خوش رنگ اور خوشبودار ہے ہم اسے بڑی مقدار میں جاپان منگوانا چاہتے ہیں لیکن اس کیلیے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ، ویپرہیٹ اور دیگر درکار ٹریٹمنٹس بہت ضروری ہیں۔ نشتر بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین و آل پاکستان بیڈ شیٹ اینڈ اپ ہولسٹری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین خواجہ جلال الدین رومی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی یارن کی جاپان آمد پر اس پر ٹیکس کے معاملہ کو پراسیس کر رہے ہیں اس میں کچھ مسائل ہیں امید ہے چند ماہ میں یہ معاملہ بہتر انداز میں حل ہو جائے گا۔ جہاں تک ملتان میں جگر کی پیوند کاری کے اسپتال کے قیام میں مدد فراہم کرنے کا تعلق ہے آپ اس کیلیے ہمیں لکھ کر بھیجیں ہم اپنی حکومت کو بھجوائیں گے۔
صدر ایوان میاں اقبال حسن نے کہا کہ ملتان جنوبی پنجاب کا مرکز ہے یہاں پر ہر قسم کا خام مال اور ارزاں پر دستیاب ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے امریکا اور مغربی ممالک کا ساتھ دیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ملک میں نہ صرف دہشت گردی پھیلی بلکہ پاکستان معاشی طور پر بھی بہت پیچھے چلا گیا۔ جاپان یہاں جوائنٹ وینجرز کے ذریعے ایگرو بیس اور لائیواسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری خصوصاً پراسیسنگ یونٹس قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان زیادہ سے زیادہ تجارتی وفود بھیجے، جاپان بھارت کی طرح پاکستان میں بھی آٹو موبیل کی صنعت میں 100 فیصد گاڑیاں مقامی سطح پر تیار کرنے کیلیے ٹیکنالوجی اور مدد فراہم کرے۔ سینئر نائب صدر عالمگیر جمیل خان، نائب صدر مرزا علی احمد، خواجہ جلال الدین رومی، خواجہ محمد عثمان، خواجہ محمد یوسف، محمد انیس خواجہ، خواجہ محمد فاروق، خرم جاوید و دیگر بھی موجود تھے۔
جاپان کے سفیر ہیروشی انوماتا نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر امریکن بمباری خصوصاً ہیروشیما اور ناگاسا کی پر ایٹم بم گرانے کی وجہ سے بے پناہ تباہی ہوئی مگر جاپانیوں نے سخت محنت کرکے جاپان کو دنیا کا عظیم ترین ملک بنا دیا۔
وہ ایوان تجارت و صنعت ملتان کے اراکین سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اپنی ضرورت کا خام مال اور توانائی کا 90 فیصد سے زیادہ بیرونی ممالک سے منگواتا ہے اسی لیے ہم نے اپنی صنعتیں دیگر ممالک میں منتقل کر دی ہیں۔ پاکستان کمپنیوں کے ساتھ مختلف برانڈز کی کاروں کی تیاری میں اشتراک عمل جاری ہے تاہم پاکستان میں آٹو موبائل صنعت میں گاڑیوں کی مکمل تیاری نہ ہونا صرف ہماری وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں توانائی بحران، امن و امان کی صورتحال، کچھ نئی مہارت، انفرانسٹرااکچر کا نہ ہونا اور خصوصاً پاکستانی مارکیٹ کا چھوٹا ہونا بھی شامل ہے تاہم اب بہت سی کمپنیاں پاکستان کی اس صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے آرہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں جاپانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی آم بہت میٹھا، خوش رنگ اور خوشبودار ہے ہم اسے بڑی مقدار میں جاپان منگوانا چاہتے ہیں لیکن اس کیلیے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ، ویپرہیٹ اور دیگر درکار ٹریٹمنٹس بہت ضروری ہیں۔ نشتر بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین و آل پاکستان بیڈ شیٹ اینڈ اپ ہولسٹری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین خواجہ جلال الدین رومی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی یارن کی جاپان آمد پر اس پر ٹیکس کے معاملہ کو پراسیس کر رہے ہیں اس میں کچھ مسائل ہیں امید ہے چند ماہ میں یہ معاملہ بہتر انداز میں حل ہو جائے گا۔ جہاں تک ملتان میں جگر کی پیوند کاری کے اسپتال کے قیام میں مدد فراہم کرنے کا تعلق ہے آپ اس کیلیے ہمیں لکھ کر بھیجیں ہم اپنی حکومت کو بھجوائیں گے۔
صدر ایوان میاں اقبال حسن نے کہا کہ ملتان جنوبی پنجاب کا مرکز ہے یہاں پر ہر قسم کا خام مال اور ارزاں پر دستیاب ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے امریکا اور مغربی ممالک کا ساتھ دیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ملک میں نہ صرف دہشت گردی پھیلی بلکہ پاکستان معاشی طور پر بھی بہت پیچھے چلا گیا۔ جاپان یہاں جوائنٹ وینجرز کے ذریعے ایگرو بیس اور لائیواسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری خصوصاً پراسیسنگ یونٹس قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان زیادہ سے زیادہ تجارتی وفود بھیجے، جاپان بھارت کی طرح پاکستان میں بھی آٹو موبیل کی صنعت میں 100 فیصد گاڑیاں مقامی سطح پر تیار کرنے کیلیے ٹیکنالوجی اور مدد فراہم کرے۔ سینئر نائب صدر عالمگیر جمیل خان، نائب صدر مرزا علی احمد، خواجہ جلال الدین رومی، خواجہ محمد عثمان، خواجہ محمد یوسف، محمد انیس خواجہ، خواجہ محمد فاروق، خرم جاوید و دیگر بھی موجود تھے۔