عمران اور پرویز خٹک نے جیل کا گرم پانی نہیں پیاآصف زرداری
ذوالفقار مرزا کی کوئی حیثیت نہیں، اس جیسے بڑے بڑے لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے لیکن کوئی فرق نہیں پڑا، آصف زرداری
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹوزرداری آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے۔
آصف زرداری کاکہنا تھا کہ ملکی مسائل کا حل صرف مفاہمت میں ہے، عزیز بلوچ کا پیپلز پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، میاں صاحب کو یقین دلایا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، پرویز خٹک اور عمران خان نے ابھی تک جیل کا گرم پانی نہیں پیا، وہ سیاست کو کیا سمجھیں گے ، میں انقلاب کے خلاف ہوں، یہ بہت خطرناک ہوتا ہے،گیس انفرااسٹرکچر سیس کی حمایت کرتے ہیں، ہمارے پاس اتنی فورسز نہیں کہ یمن بھیجی جائیں، وہاں پر اخلاقی مدد کی جائے، ڈاکٹر بھیجے جائیں، ایگزیکٹ کے بارے میں کبھی معلومات نہیں ملیں، اس دور کے ایف بی آر، ایف بی اے اور دیگر محکموں سے پوچھا جائے۔
وہ بدھ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، اب خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف نے اپنا احتساب بیورو بنایا ہے، جس میں مختلف لوگوں پر الزامات لگائے گئے، اس میں سب سے پہلے پیپلز پارٹی کے لیاقت شباب کے خلاف کارروائی کی گئی۔
عمران خان کے ساتھ وہی لوگ ہیں جو مختلف پارٹیوں کو چھوڑ کر گئے ہیں۔ہم تو چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات ہوں تا کہ آئندہ انتخابی دھاندلی نہ ہو۔ آصف علی زر داری نے کہا کہ عمران خان کی ریفری کی سوچ غلط تھی۔ ذوالفقار مرزا کی کوئی حیثیت نہیں، اس جیسے بڑے بڑے لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔ عشرت العباد سے استعفی کا مطالبہ متحدہ کا اندرونی معاملہ ہے۔
آصف زرداری کاکہنا تھا کہ ملکی مسائل کا حل صرف مفاہمت میں ہے، عزیز بلوچ کا پیپلز پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، میاں صاحب کو یقین دلایا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، پرویز خٹک اور عمران خان نے ابھی تک جیل کا گرم پانی نہیں پیا، وہ سیاست کو کیا سمجھیں گے ، میں انقلاب کے خلاف ہوں، یہ بہت خطرناک ہوتا ہے،گیس انفرااسٹرکچر سیس کی حمایت کرتے ہیں، ہمارے پاس اتنی فورسز نہیں کہ یمن بھیجی جائیں، وہاں پر اخلاقی مدد کی جائے، ڈاکٹر بھیجے جائیں، ایگزیکٹ کے بارے میں کبھی معلومات نہیں ملیں، اس دور کے ایف بی آر، ایف بی اے اور دیگر محکموں سے پوچھا جائے۔
وہ بدھ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، اب خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف نے اپنا احتساب بیورو بنایا ہے، جس میں مختلف لوگوں پر الزامات لگائے گئے، اس میں سب سے پہلے پیپلز پارٹی کے لیاقت شباب کے خلاف کارروائی کی گئی۔
عمران خان کے ساتھ وہی لوگ ہیں جو مختلف پارٹیوں کو چھوڑ کر گئے ہیں۔ہم تو چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات ہوں تا کہ آئندہ انتخابی دھاندلی نہ ہو۔ آصف علی زر داری نے کہا کہ عمران خان کی ریفری کی سوچ غلط تھی۔ ذوالفقار مرزا کی کوئی حیثیت نہیں، اس جیسے بڑے بڑے لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔ عشرت العباد سے استعفی کا مطالبہ متحدہ کا اندرونی معاملہ ہے۔