بنگلہ دیشی بورڈ اور کوچ کے اختلافات شدت اختیار کرگئے

ثقلین مشتاق کی زیرنگرانی اسپن بولنگ کیمپ ختم کرنے کے حوالے سے مطالبہ مسترد

ثقلین مشتاق کی زیرنگرانی اسپن بولنگ کیمپ ختم کرنے کے حوالے سے مطالبہ مسترد. (فوٹو : فائل)

بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ اور کوچ رچرڈ پائی بس کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے۔


ثقلین مشتاق کی زیرنگرانی اسپن بولنگ کیمپ ختم کرنے کے حوالے سے ان کا مطالبہ بھی تسلیم نہیں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پائی بس نے جون میں بنگال ٹائیگرز کو دو سال کیلیے جوائن کیا،ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ کے بعد وہ ٹیم کے ساتھ ڈھاکا واپس آئے تاہم پھر اچانک جنوبی افریقہ روانہ ہو گئے، بی سی بی کرکٹ آپریشنز کمیٹی کے مطابق کوچ متعلقہ حکام کو بتائے بغیر چھٹیوں پر چلے گئے، گذشتہ چند روز سے وہ مناسب انداز میں رابطے میں بھی نہیں ہیں، جب کمیٹی نے بذریعہ ای میل ان سے رابطہ کر کے ویسٹ انڈیز سے ہوم سیریز کے منصوبوں کا جاننا چاہا تو انھوں نے جواب دینا مناسب نہ سمجھا،البتہ انھوں نے ثقلین مشتاق کی زیرنگرانی مختصر اسپن بولنگ کوچنگ روکنے کیلیے ایک ای میل ضرور ارسال کی، مگر جب آپریشنز کمیٹی نے انھیں لکھا کہ ایسا ممکن نہیں ہے تو کوئی جواب نہ دیا۔

اس حوالے سے بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری کا موقف مختلف ہے، انھوں نے کہا کہ یہ پہلے ہی طے ہو چکا تھا کہ ورلڈکپ کے بعد پائی بس اپنے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت گزارنے وطن واپس جائیں گے، اس میں کوئی خلاف ضابطہ بات نہیں اور ہمارا ان کے ساتھ مکمل رابطہ ہے۔ ایک سوال پر نظام الدین نے کہا کہ پائی بس نے ہمارے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے اور اسی کی بنیاد پر ٹیم سے منسلک ہیں، بعض رپورٹس کے مطابق چھٹیوں کی تعداد پر پائی بس کو اعتراض ہے اس پر بورڈ آفیشل نے اعتراف کیا کہ کوچ کے ساتھ اس معاملے پر واقعی کچھ اختلاف ہے تاہم مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔ دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ پائی بس بنگلہ دیشی بورڈ کی آپریشنز کمیٹی کے سلوک سے سخت نالاں ہیں، ان کی جانب سے کوئی سخت قدم بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔
Load Next Story