سری لنکن بورڈ کے اہلکاروں نے خواتین کرکٹرز کو جنسی تعلقات پر مجبور کیا تحقیقاتی کمیشن
تحقیقاتی کمیشن نے سری لنکن بورڈ کے 2 اہلکاروں کو خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا
سری لنکن حکام نے کرکٹ بورڈ کے 2 اہلکاروں کے خلاف خواتین کھلاڑیوں کو جنسی ہراساں کرنے کے الزام میں سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سری لنکا کی وزارت کھیل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خواتین کھلاڑیوں کو جنسی تعلقات استوار کرنے کے لئے مجبور کرنے کے الزام کی تحقیقات کے لئے قائم کمیشن نے اپنی رپورٹ کرکٹ بورڈ کو پیش کردی ہے جس میں بورڈ کے 2 اہلکاروں کو خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بورڈ کے اہلکار خواتین کھلاڑیوں کو کرکٹ ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے کے لئے جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرتے تھے جب کہ ایک کھلاڑی کو انکار پر ٹیم سے باہر بھی کیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں مقامی میڈیا میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ اہلکاروں کی جانب سے خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آئے تھے جن کی تحقیقات کے لئے ایک کمیشن قائم کیا گیا تھا۔
سری لنکا کی وزارت کھیل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خواتین کھلاڑیوں کو جنسی تعلقات استوار کرنے کے لئے مجبور کرنے کے الزام کی تحقیقات کے لئے قائم کمیشن نے اپنی رپورٹ کرکٹ بورڈ کو پیش کردی ہے جس میں بورڈ کے 2 اہلکاروں کو خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بورڈ کے اہلکار خواتین کھلاڑیوں کو کرکٹ ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے کے لئے جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرتے تھے جب کہ ایک کھلاڑی کو انکار پر ٹیم سے باہر بھی کیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں مقامی میڈیا میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ اہلکاروں کی جانب سے خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آئے تھے جن کی تحقیقات کے لئے ایک کمیشن قائم کیا گیا تھا۔