اگست 2012 بڑی صنعتوں کی پیداوار جمود کا شکار

پٹرولیم سیکٹر میں بہتری کے اثرات دیگرصنعتوں کی ابترصورتحال سے زائل، ایل ایس گروتھ صرف 0.09 فیصدبڑھی

اشیائے خوراک، آئرن اینڈ اسٹیل، آٹو موبائلز، کیمیکلز، فارماسیوٹیکلز کی پیداوار بڑھی، ٹیکسٹائل، کھاد، الیکٹرانکس، انجینئرنگ ولیدرسیکٹرزسنبھل نہ سکے. فوٹو فائل

بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) اگست کے دوران جمود کا شکار رہی۔

اس دوران سال بہ سال ایل ایس ایم گروتھ محض 0.09 فیصد ریکارڈ کی گئی، پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار اگرچہ بہتر رہی مگر اس بہتری کے اثرات وزارت صنعت کے ماتحت شعبوں کی ابترصورتحال کے باعث زائل ہوگئے، صوبائی شماریاتی اداروں کے ماتحت شعبوں کی پیداوار میں معمولی اضافہ ہوا مگر جولائی کے مقابلے میں اگست کے دوران اوسی اے سی اور پراونشل بی او ایس اشاریوں میں بہتری کے باوجود ایم اوآئی انڈیکس میں نمایاں تنزلی مجموعی طورپر بڑی صنعتوں کے 2.75فیصد سکڑائو کا باعث بنی تاہم رواں مالی سال کی ابتدائی 2ماہ کے دوران ایل ایس ایم پراڈکشن کا جائزہ قدرے بہتر رہا، جولائی اگست کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 0.84 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق اشیائے خوراک، مشروبات اور تمباکو کی پیداوار رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کے علاوہ صرف اگست میں بھی بہتر رہی۔


اس کے علاوہ آئرن اینڈ اسٹیل پراڈکٹس، آٹوموبائل، پیپر اینڈ بورڈ، کیمیکلز، ربر پراڈکٹس اور فارماسیوٹیکلز کے شعبے بھی مثبت زون میں رہے تاہم ایل ایس ایم اشاریے میں نمایاں ویٹیج کے حامل ٹیکسٹائل سیکٹر میں سکڑائو مجموعی طور پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سست روی کی بنیادی وجہ بنا، ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار اگست میں 1.08 فیصد اور رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کے دوران 0.95 فیصد سکڑ گئی، کھاد دوسرا اہم شعبہ ہے جو اب تک سنبھل نہ سکا اور اس کی بڑی وجہ واضح طور پر ملک میں جاری گیس کا بحران ہے۔

فرٹیلائزر سیکٹر کی پیداوار اگست میں 27.82 فیصد اور جولائی اگست میں مجموعی طور پر 22.33 فیصد کم رہی، الیکٹرانکس، پٹرولیم پراڈکٹس، لکڑی کی مصنوعات، انجینئرنگ گڈز، چمڑے کی مصنوعات اور غیردھاتی معدنیات کی پیداوار دونوں مدتوں میں سکڑائو کا شکار رہی سوائے پٹرولیم مصنوعات کے جن کی پیداوار میں اگست کے دوران 1.71 فیصد ریکوری آئی۔
Load Next Story