اقتصادی راہداری منصوبہ تحفظات دور کرنے کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
حکومت اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی مشاورت کرے گی اور منصوبے کے لیے سیکیورٹی پلان پر بھی اعتماد میں لے گی، ذرائع
پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پرسیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے اور آئندہ رابطوں کومزید بہتر بنانے کے لیے وفاقی حکومت پارلیمانی جماعتوں کی کمیٹی تشکیل دے گی۔
اس کمیٹی کی تشکیل کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط ارسال کیا جائے گا جس میں منصوبے پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلیے تمام امور میں پارلیمانی جماعتوں کو باضابطہ نمائندگی دی جائے گی اور یہ کمیٹی حکومت کو منصوبے کے حوالے اپنی تجاویز اور سفارشات دے گی۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے جلد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر پارلیمانی اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی اور ان کی تجاویز کی روشنی میں کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی مشاورت کرے گی اور منصوبے کیلیے سیکیورٹی پلان پر بھی اعتماد میں لے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ اس منصوبے پر کسی جماعت کے تحفظات نہ ہوں اور مشترکہ طور پر اعلامیہ جاری کرکے اس بات پر اتفاق کیا جائے کہ تمام پارلیمانی جماعتیں بغیر کسی تحفظات کے اس منصوبے کی تکمیل چاہتی ہیں۔۔
اس کمیٹی کی تشکیل کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط ارسال کیا جائے گا جس میں منصوبے پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلیے تمام امور میں پارلیمانی جماعتوں کو باضابطہ نمائندگی دی جائے گی اور یہ کمیٹی حکومت کو منصوبے کے حوالے اپنی تجاویز اور سفارشات دے گی۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے جلد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر پارلیمانی اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی اور ان کی تجاویز کی روشنی میں کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی مشاورت کرے گی اور منصوبے کیلیے سیکیورٹی پلان پر بھی اعتماد میں لے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ اس منصوبے پر کسی جماعت کے تحفظات نہ ہوں اور مشترکہ طور پر اعلامیہ جاری کرکے اس بات پر اتفاق کیا جائے کہ تمام پارلیمانی جماعتیں بغیر کسی تحفظات کے اس منصوبے کی تکمیل چاہتی ہیں۔۔