آئندہ نسلوں کودہشت گردی سے پاک محفوظ پاکستان دینا چاہتے ہیںپرویزرشید
علمائے کرام دوریاں اورنفاق پیدا کرنے والی باتوں سے احتراز برتیں، وفاقی وزیر اطلاعات
PESHAWAR:
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا راستہ نقصان کا راستہ ہے اسی لئے اپنے بچوں کو دہشت گردی سے پاک محفوظ پاکستان دینا چاہتے ہیں۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے ملک میں کرکٹ سمیت ہر شعبے کو نقصان پہنچایا، دہشت گردی کے باعث کھلاڑیوں نے پاکستان آنا بند کردیا، لاہور میں کھلاڑیوں پرحملے نے ملکی تشخص مجروح کیا،اسی لئے اپنے بچوں کو دہشت گردی سے پاک محفوظ پاکستان دینا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم پرحملے سے ملک کو دنیا بھرمیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اسی ملک نے ہمیں ڈینگی سے بچایا، اپنے ملک سے ڈاکٹرز اورطبی ماہرین پاکستان بھیجے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اسلام لوگوں کی زندگیاں بچانے کا درس دیتا ہے اور قرآن کریم کی تعلیمات میں بھی امن و محبت کا درس ملتا ہے، دہشت گردی غیراسلامی فعل ہے، دہشت گردی نے ملک کو نقصان پہنچایا اور معاشرہ تباہ کیا، ہمیں ایسی کوئی بات نہیں کرنی چاہئے جس سے دوسروں کو تکلیف ہو،علمائے کرام دوریاں اور نفاق پیدا کرنے والی باتوں سے اجتناب کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا راستہ نقصان کا راستہ ہے اسی لئے اپنے بچوں کو دہشت گردی سے پاک محفوظ پاکستان دینا چاہتے ہیں۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے ملک میں کرکٹ سمیت ہر شعبے کو نقصان پہنچایا، دہشت گردی کے باعث کھلاڑیوں نے پاکستان آنا بند کردیا، لاہور میں کھلاڑیوں پرحملے نے ملکی تشخص مجروح کیا،اسی لئے اپنے بچوں کو دہشت گردی سے پاک محفوظ پاکستان دینا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم پرحملے سے ملک کو دنیا بھرمیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اسی ملک نے ہمیں ڈینگی سے بچایا، اپنے ملک سے ڈاکٹرز اورطبی ماہرین پاکستان بھیجے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اسلام لوگوں کی زندگیاں بچانے کا درس دیتا ہے اور قرآن کریم کی تعلیمات میں بھی امن و محبت کا درس ملتا ہے، دہشت گردی غیراسلامی فعل ہے، دہشت گردی نے ملک کو نقصان پہنچایا اور معاشرہ تباہ کیا، ہمیں ایسی کوئی بات نہیں کرنی چاہئے جس سے دوسروں کو تکلیف ہو،علمائے کرام دوریاں اور نفاق پیدا کرنے والی باتوں سے اجتناب کریں۔