ایگزیکٹ کا بیلفورڈ یونیورسٹی بھی کراچی سے چلائے جانے کا انکشاف

بیلفورڈ یونیورسٹی کی ڈگریاں بھی کراچی میں ایگزیکٹ کےدفترسےدی جاتی تھیں، سابق ملازم کے سنسنی خیز انکشافات

بیلفورڈ یونیورسٹی کی ڈگریاں بھی کراچی میں ایگزیکٹ کےدفترسےدی جاتی تھیں، سابق ملازم کے سنسنی خیز انکشافات. فوٹو:فائل

ایگزیکٹ کمپنی نےدھوکہ دہی میں بھی نئے ریکارڈزبنا ڈالے اور ایک کے بعد ایک سابق ملازم نے جعلسازی کے طریقوں سے پردہ اٹھانا شروع کردیا جب کہ بیلفورڈ یونیورسٹی بھی کراچی سے چلائے جانےکاانکشاف ہواہے۔

ایگزیکٹ کےآن لائن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کےسابق سینئراہلکارطحہ جتوئی نے کمپنی کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے انکشاف کیا کہ بیلفورڈ یونیورسٹی کی ڈگریاں بھی کراچی میں ایگزیکٹ کےدفترسے ہی دی جاتی تھیں، طحہ جتوئی نےبتایا کہ رائزیونیورسٹی کے لئے کام شروع کیا لیکن اچھی کارکردگی پرجلدہی کیلی فورنیا کی مسٹ یونیورسٹی کے لئے کام پرلگا دیا گیا جہاں ان کا کام اسٹونٹس کوگھیرنا اوران سے زیادہ سے زیادہ پیسہ بٹورنا تھا۔


طحہ جتوئی نے مزیدانکشاف کیا کہ ایگزیکٹ کے پاس لوگوں کوپھنسانےکے لئے کئی طریقے تھے اورآن لائن ڈگری بیچنے کے لئے لوگوں کو کہا جاتا تھا کہ آپ نے زندگی میں جو بھی مطالعہ کیا ہے یا امتحان پاس کیا ہےیا نہیں توکوئی بڑی بات نہیں، ہم آپ کو اس کےکریڈٹ ہاورزبنا کرڈگری بھیج دیں گے کیونکہ ایگزیکٹ کی ڈگری کے لئے امتحان پاس کرنا بھی ضروری نہیں۔ انہوں نےمزید بتایا کہ ڈگریاں بیچنےکامعاملہ غیرقانونی ہی نہیں غیراخلاقی بھی تھا جس کے وہ عینی شاہد ہیں اوراسی لئے نوکری سےعلیحدگی کافیصلہ کیا۔

طحہ جتوئی نے بتایا کہ سب کراچی میں ایگزیکٹ کے آفس میں ہورہاتھا یہی نہیں ڈگریوں کی تصدیق کرنےکے لئے بھی ایسے طریقے موجود تھےکہ کوئی یہ مان ہی نہیں سکتا تھا کہ ان کوجعلی ڈگری مل رہی ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x2rjt5c_degree-fraud_news
Load Next Story