ایگزیکٹ اسکینڈل وزیر داخلہ کا فرانزک ماہرین کو 7 روز میں کام مکمل کرنے کا حکم
ایف آئی اے ایگزیکٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے حوالے سے امریکی تعاون حاصل کرنے کیلئے جلدازجلد خط لکھے، وزیرداخلہ کی ہدایت
وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی نے ایگزیکٹ اسکینڈل کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو 7 روز میں اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ایف آئی اے کے فرانزک ماہرین کو ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کے حوالے سے 7 روز میں کام مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ ڈگری اسکینڈل کے حوالے سے مزید کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ایف آئی اے حکام 24 گھنٹے کام کریں اور 7 روز میں معاملے کی تحقیقات مکمل کریں۔
چوہدری نثارعلی نے ایگزیکٹ اسکینڈل کے معاملے کی تحقیقات کے حوالے سے امریکی تعاون حاصل کرنے کے لئے ایف آئی اے حکام کو جلد از جلد خط لکھنے کی بھی ہدایت کی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی سفارت خانے کو بھجوائے گئے مراسلے میں ایگزیکٹ کے زیراستعمال ویب سائیٹس کی ملکیت اور انہیں آپریٹ کرنے والے آئی پی ایڈریس کی تمام تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ مراسلہ موصول ہونے کے بعد امریکی سفارت خانہ اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے گا جو ایف آئی اے اور ایف بی آئی کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرے گا تاکہ دونوں اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ آسان اور جلد ہوسکے۔
دوسری جانب ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹ کے حوالے سے اب تک کی تحقیقات کے مطابق ایگزیکٹ کے خلاف کراچی اوراسلام آباد کی عدالتوں میں الگ الگ مقدمات درج ہوں گے جب کہ ایگزیٹ کے مالک شعیب شیخ کو ضرورت پڑنے پر ایف آئی اے حکام طلب بھی کر سکیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2rjowb_fbi-on-axact_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ایف آئی اے کے فرانزک ماہرین کو ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کے حوالے سے 7 روز میں کام مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ ڈگری اسکینڈل کے حوالے سے مزید کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ایف آئی اے حکام 24 گھنٹے کام کریں اور 7 روز میں معاملے کی تحقیقات مکمل کریں۔
چوہدری نثارعلی نے ایگزیکٹ اسکینڈل کے معاملے کی تحقیقات کے حوالے سے امریکی تعاون حاصل کرنے کے لئے ایف آئی اے حکام کو جلد از جلد خط لکھنے کی بھی ہدایت کی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی سفارت خانے کو بھجوائے گئے مراسلے میں ایگزیکٹ کے زیراستعمال ویب سائیٹس کی ملکیت اور انہیں آپریٹ کرنے والے آئی پی ایڈریس کی تمام تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ مراسلہ موصول ہونے کے بعد امریکی سفارت خانہ اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے گا جو ایف آئی اے اور ایف بی آئی کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرے گا تاکہ دونوں اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ آسان اور جلد ہوسکے۔
دوسری جانب ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹ کے حوالے سے اب تک کی تحقیقات کے مطابق ایگزیکٹ کے خلاف کراچی اوراسلام آباد کی عدالتوں میں الگ الگ مقدمات درج ہوں گے جب کہ ایگزیٹ کے مالک شعیب شیخ کو ضرورت پڑنے پر ایف آئی اے حکام طلب بھی کر سکیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2rjowb_fbi-on-axact_news