کابل میں افغان وزیرخارجہ کے ہوٹل پر حملہ جوابی کارروائی میں 4 حملہ آور ہلاک
افغان طالبان نے صلاح الدین ربانی کے ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے
افغان فورسز نے وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی کے ہوٹل پر حملہ کرنے والے 4 حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے وزیر اکبر خان میں شدت پسندوں نے سابق صدر برہان الدین ربانی کے بیٹے اور موجودہ وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کے ہوٹل پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے خودکار ہتھیاروں کے علاوہ راکٹ لانچر اور دستی بموں کا بھی استعمال کیا تاہم ہوٹل کی سیکیورٹی پر تعینات افغان فورسز نے اسے ناکام بنادیا۔
افغانستان نے نائب وزیرِ داخلہ محمد ایوب سالنگی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹل پر حملے میں کوئی شہری یا سرکاری اہلکار ہلاک نہیں ہوا تاہم 4 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوٹل پر حملے کا بنیادی مقصد وہاں موجود غیرملکیوں کو نشانہ بنانا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی کابل کے ایک گیسٹ ہاؤس پر حملہ ہوا تھا جس میں کئی غیر ملکیوں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے وزیر اکبر خان میں شدت پسندوں نے سابق صدر برہان الدین ربانی کے بیٹے اور موجودہ وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کے ہوٹل پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے خودکار ہتھیاروں کے علاوہ راکٹ لانچر اور دستی بموں کا بھی استعمال کیا تاہم ہوٹل کی سیکیورٹی پر تعینات افغان فورسز نے اسے ناکام بنادیا۔
افغانستان نے نائب وزیرِ داخلہ محمد ایوب سالنگی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹل پر حملے میں کوئی شہری یا سرکاری اہلکار ہلاک نہیں ہوا تاہم 4 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوٹل پر حملے کا بنیادی مقصد وہاں موجود غیرملکیوں کو نشانہ بنانا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی کابل کے ایک گیسٹ ہاؤس پر حملہ ہوا تھا جس میں کئی غیر ملکیوں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔