زیادہ کھانا ہی نہیں ٹریفک کا شوربھی موٹاپے کا باعث بنتا ہے
شور میں 5 ڈیسی بل کا اضافہ لوگوں کی کمر کے پھیلاؤ کو 0.2 سینٹی میٹر تک بڑھا سکتا ہے، جدید تحقیق
اگر آپ اپنے وزن کو تمام تر کوششوں کے باوجود کم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں اس کی ایک وجہ آپ کی رہائش گاہ کا محل وقوع بھی ہوسکتا ہے۔
سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق ٹریفک کا شور ماحولیاتی اثرات مرتب کررہا ہے۔ یہ شور نیند کی خرابی اور جسم میں تناؤ کا سبب بننے والے ہارمون کی شرح میں تبدیلیاں لاتا ہے، اس سے انسان کے جسم میں تناؤ کی سطح بڑھا کر اس مقام تک لے جاتا ہے جہاں جسم زیادہ چربی کا ذخیرہ یہ سوچ کر کرنے لگتا ہے کہ وہ بحران کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ٹریفک کا 45 ڈیسی بل تک کا شور نارمل ہے مگر اس میں ہر 5 ڈیسی بل کا اضافہ لوگوں کی کمر کے پھیلاؤ کو 0.2 سینٹی میٹر تک بڑھا سکتا ہے۔ کسی مرکزی شاہراہ، ریلوے ٹریک یا طیاروں کی گزرگاہ کے قریب رہائش اختیار کرنے والے لوگوں میں موٹاپے کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سڑک پر ٹریفک کے شور کے مقابلے میں ہوائی گزرگاہ کے راستے میں گھر ہونے سے موٹاپے کی جانب سفر دوگنا زیادہ تیزی سے شروع ہوجاتا ہے۔توند یا کمر کا پھیلائو سب سے نقصان قسم کی چربی کے نتیجے میں ہوتا ہے جو ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بھی بنتا ہے۔
سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق ٹریفک کا شور ماحولیاتی اثرات مرتب کررہا ہے۔ یہ شور نیند کی خرابی اور جسم میں تناؤ کا سبب بننے والے ہارمون کی شرح میں تبدیلیاں لاتا ہے، اس سے انسان کے جسم میں تناؤ کی سطح بڑھا کر اس مقام تک لے جاتا ہے جہاں جسم زیادہ چربی کا ذخیرہ یہ سوچ کر کرنے لگتا ہے کہ وہ بحران کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ٹریفک کا 45 ڈیسی بل تک کا شور نارمل ہے مگر اس میں ہر 5 ڈیسی بل کا اضافہ لوگوں کی کمر کے پھیلاؤ کو 0.2 سینٹی میٹر تک بڑھا سکتا ہے۔ کسی مرکزی شاہراہ، ریلوے ٹریک یا طیاروں کی گزرگاہ کے قریب رہائش اختیار کرنے والے لوگوں میں موٹاپے کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سڑک پر ٹریفک کے شور کے مقابلے میں ہوائی گزرگاہ کے راستے میں گھر ہونے سے موٹاپے کی جانب سفر دوگنا زیادہ تیزی سے شروع ہوجاتا ہے۔توند یا کمر کا پھیلائو سب سے نقصان قسم کی چربی کے نتیجے میں ہوتا ہے جو ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بھی بنتا ہے۔