ماریا شراپووا نے فیڈریشن کپ کو’’لاحاصل‘‘ قرار دے دیا
پلیئرزتھکاوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں منتظمین یہ بات نہیں سمجھتے، روسی ٹینس اسٹار
روسی ٹینس اسٹار ماریا شراپووا نے فیڈریشن کپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ' لاحاصل' قرار دے دیا، یہ ایونٹ پلیئرز کی اولمپک مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کا راستہ ہے، ماریا نے لندن 2012 اولمپکس میں ڈیبیو کرتے ہوئے ویمنز سنگلز مقابلوں میں سلور میڈل جیتا تھا، اولمپکس میں شرکت کیلیے پلیئرز کو گیمز دورانیے کے4 برس میں کم از کم تین مرتبہ فیڈریشن کپ میں ملک کی نمائندگی لازمی کرنا ہوتی ہے۔
ریوگیمز میں شرکت یقینی بنانے کیلیے ماریا کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا، اسی لیے وہ برہم نظر آتی ہیں، رواں برس فروری میں پولینڈ کیخلاف روس کی فتح میں ماریا شریک رہیں تاہم اس کے بعد اپریل میں جرمنی کیخلاف سیمی فائنل کی جیت میں ٹیم کا حصہ نہیں بن پائیں، اس کی وجہ ٹانگ میں پیش آنے والی انجری تھی، اسی طرح نومبر میں جمہوریہ چیک کیخلاف شیڈول فائنل میں بھی ماریا کی شرکت پر ابھی تک سوالیہ نشان ثبت ہے، فرنچ اوپن کے دوسرے رائونڈ میں فتح کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ماریا نے کہا کہ فیڈریشن کپ لاحاصل ہے۔
میں نے رواں برس ان مقابلوں میں حصہ لیا اور مستقبل میں بھی ایسا کرنا چاہوں گی لیکن مصروف شیڈول راہ میں حائل ہو سکتا ہے،اگرچہ میں ایونٹ کا حصہ بننے کی خواہش رکھتی ہوں لیکن یہ بہت اختلافی بھی ہے، انھوں نے مزید کہاکہ میں نہیں سمجھتی کہ فیڈریشن کپ کا شیڈول بنانے والے اس چیز کو مدنظر رکھتے ہیںکہ پلیئرزگرینڈ سلم کے سوا بھی دیگر ایونٹس کھیلتے ہیں۔
ماریا اپنے مصروف شیڈول کی وجہ سے فیڈریشن کپ میں 2008 میں ڈیبیو کرنے کے بعد سے اب تک محض 4 ٹائیز میں روس کی نمائندگی کرپائی ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ فیڈریشن کپ منتظمین یہ نہیں سمجھتے کہ پلیئرز ذہنی اور جسمانی طور پر تھکاوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ گرینڈ سلم کے فوری بعد اپنے میچز شیڈول کردیتے ہیں۔
ریوگیمز میں شرکت یقینی بنانے کیلیے ماریا کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا، اسی لیے وہ برہم نظر آتی ہیں، رواں برس فروری میں پولینڈ کیخلاف روس کی فتح میں ماریا شریک رہیں تاہم اس کے بعد اپریل میں جرمنی کیخلاف سیمی فائنل کی جیت میں ٹیم کا حصہ نہیں بن پائیں، اس کی وجہ ٹانگ میں پیش آنے والی انجری تھی، اسی طرح نومبر میں جمہوریہ چیک کیخلاف شیڈول فائنل میں بھی ماریا کی شرکت پر ابھی تک سوالیہ نشان ثبت ہے، فرنچ اوپن کے دوسرے رائونڈ میں فتح کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ماریا نے کہا کہ فیڈریشن کپ لاحاصل ہے۔
میں نے رواں برس ان مقابلوں میں حصہ لیا اور مستقبل میں بھی ایسا کرنا چاہوں گی لیکن مصروف شیڈول راہ میں حائل ہو سکتا ہے،اگرچہ میں ایونٹ کا حصہ بننے کی خواہش رکھتی ہوں لیکن یہ بہت اختلافی بھی ہے، انھوں نے مزید کہاکہ میں نہیں سمجھتی کہ فیڈریشن کپ کا شیڈول بنانے والے اس چیز کو مدنظر رکھتے ہیںکہ پلیئرزگرینڈ سلم کے سوا بھی دیگر ایونٹس کھیلتے ہیں۔
ماریا اپنے مصروف شیڈول کی وجہ سے فیڈریشن کپ میں 2008 میں ڈیبیو کرنے کے بعد سے اب تک محض 4 ٹائیز میں روس کی نمائندگی کرپائی ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ فیڈریشن کپ منتظمین یہ نہیں سمجھتے کہ پلیئرز ذہنی اور جسمانی طور پر تھکاوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ گرینڈ سلم کے فوری بعد اپنے میچز شیڈول کردیتے ہیں۔