تمام سیاسی جماعتوں نےاقتصادی راہداری منصوبے پرعمل درآمد کی متفقہ منظوری دے دی

خنجراب سے گوادر تک کے منصوبے میں مغربی راہداری کو سب سے پہلے مکمل کیا جائے گا، اے پی سی اعلامیہ

سانحہ صفورا گوٹھ پر حملہ کرنے والوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، وزیراعظم۔ فوٹو: آن لائن

پاک چین اقتصادی راہداری پرتمام سیاسی جماعتوں کواعتماد لینے کے لئے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے منصوبے کی متفقہ منظوری دے دی۔

تفصيلات كے مطابق وزيراعظم نواز شريف كی زير صدارت ہونے والے اے پی سی كے اعلامیے كے مطابق پاک چين اقتصادی راہداری كے مغربی روٹ كی تعميرترجيحی بنيادوں پر مكمل کی جائے اور راہداری منصوبے كے تحت سڑكيں، ريل نيٹ وركس، ہوائی اڈے اور سی پورٹس تعميركی جائے گی۔



اس موقع پرخطاب كرتے ہوئے وزيراعظم نواز شريف نے كہا كہ قومی معاملات پر اتفاق رائے اور افہام و تفہيم كے ذريعے آگے بڑھنا چاہتے ہيں ، پاک چين دوستی سياست سے بالاتر اور تمام جماعتوں كے لئے يكساں ہے، حكومت پاک چين اقتصادی راہداری منصوبے كو شفاف بنانا چاہتی ہے۔ ان كا كہنا تھا كہ سياستدانوں نے ماضی كی غلطيوں سے سبق سيكھا ہے تاہم جمہوری طريقے سے انتقال اقتدار خوش آئند ہے اور اس سلسلے ميں اٹھارويں ترميم كی متفقہ منظوری بہت بڑا سنگ ميل ہے وزير اعظم نواز شريف نے كہا كہ سياسی قيادت نے اس بات پر اتفاق كيا ہے كہ خنجراب سے گوادر تک كے منصوبے ميں مغربی راہداری كو سب سے پہلے مكمل كيا جائے گا اور اس پر رواں برس ہی كام شروع كرديا جائے گا، اقتصادی راہداری منصوبے كی نگرانی كيلئے پارليمانی كميٹی قائم كی جائے گی جس ميں تمام پارليمانی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی اس كے علاوہ وزارت منصوبہ بندی ميں صوبوں کی نمائندگی سے وركنگ گروپ تشكيل ديا جائے جو مستقبل ميں ان كے خدشات كا ازالہ بھی كرے گا۔



وزیراعظم نے كہا كہ سياسی رہنماوں نے كوريڈور پراجيكٹ کی توثيق کی ہے جس كا مقصد ملک بھر ميں سڑكوں ، ريلوے نيٹ ورک، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں اور اقتصادی زونز اور بجلی گھروں کی تعمير ہے وزيراعظم نے منصوبہ کی حمايت پر سياسی قيادت سے اظہار تشكر كيا اور كہا كہ چائنہ پاكستان اكنامک كوريڈور كے تحت پراجيكٹس كے جائزہ كے لئے ايک پارليمانی كميٹی بھی قائم كی جائے گی اور اس بات كو يقينی بنايا جائے گا كہ اگر كوئی تحفظات ہوں تو انہيں دور كيا جائے انہوں نے كہا كہ صوبوں كے تحفظات دور كرنے كيلئے ايک وركنگ گروپ بھی قائم كيا جائے گا۔ وزيراعظم نے كہا كہ كوريڈور ايک ترقی يافتہ ملک بننے كيلئے پاكستان كے خواب كی تكميل كرے گا منصوبہ نہ صرف پاكستانی اقتصادی ترقی كيلئے مددگار ہوگا بلكہ علاقائی ممالک كيلئے بھی فائدہ مند ہوگا انہوں نے اہم قومی ايشوز پر متحد ہونے اور اتفاق رائے سے فيصلے كرنے پر سياسی قيادت كی تعريف كی۔ وزيراعظم نے كہا كہ كوريڈور پراجيكٹ ملك بھر كی مساوی ترقی ميں مدد دے گا انہوں نے اس سلسلے ميں چين كے كردار كی تعريف كی وزيراعظم نے قومی اہميت كے ايشوز پر مل بيٹھنے پر سياسی رہنمائوں كا شكريہ ادا كيا اور كہا كہ وہ دن گئے جب مخالف جماعتوں كے سياسی رہنما احتجاج کی سياست كرتے تھے اس كے برعكس موجودہ دور بالكل مختلف ہے اور تمام سياسی قيادت ملک كی ترقی اور خوشحالی اور جمہوری استحكام كيلئے اكٹھی كھڑی ہے انہوں نے اسے ایک صحت مند روايت قرار ديا اور دعا کی كہ اہم قومی ايشوز پر اجتماعی فيصلہ سازی كا ايسا اچھا اجتماع جاری رہنا چاہئے۔



وزيراعظم نے سانحہ صفورہ ميں اسماعيلی برادری كے افراد كے جاں بحق ہونے پر افسوس كا اظہار كيا اور كہا كہ دہشت گردوں كو مثالی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے كہا كہ سياسی جماعتيں پاكستان كے مفادات كو اولين ترجيح ديتی ہيں ۔ چين سے بے مثال سرمايہ كاری آ رہی ہے اور متعدد پراجيكٹس پائپ لائن ميں ہيں ۔ انہوں نے بڑے منصوبے كے لئے چين كے تعاون كی تعريف كی جو ایک سنگ ميل ہوگا۔ وزيراعظم نے ايشوز كے حل كے لئے اتفاق رائے كی ضرورت پر زور ديتے ہوئے كہا كہ اختلاف رائے صحت مند روايت ہے جس سے بہتری ميں مدد ملتی ہے۔






اس موقع پر وزير برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبہ سے متعلق تفصيلی بريفنگ دی۔ انہوں نے كہا كہ اقتصادی راہداری كيلئے تين روٹ استعمال ہوں گے۔ توانائی منصوبے ميں كسی صوبے سے زيادتی نہيں ہوگی، پاک چين اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق غلط فہمياں پيدا كی گئيں اور روٹ ميں كوئی تبديلی نہيں کی گئی ہے۔ انہوں نے بتايا كہ پاک چين اقتصادی راہداری كسی ايک سڑک كا نام نہيں ہے، يہ منصوبہ2030 تک مكمل ہوگا ۔ وفاقی وزيراحسن اقبال نے اقتصادی راہداری كے منصوبہ سے متعلق بريفنگ كے دوران بتايا كہ بعدازاں وفاقی وزير منصوبہ بندی و پلاننگ احسن اقبال نے پارليمانی رہنماؤں كو پاک چين اقتصادی راہداری كے حوالے سے بريفنگ ديتے ہوئے كہا كہ پاک چين اكنامک كوريڈور كے روٹ ميں تبديلی كے حوالے سے بدگمانی پائی جاتی ہے، منصوبے كے روٹ ميں كسی قسم كی تبديلی نہيں كی جا رہی اور روٹ چاروں صوبوں سے گزرتا ہے اس منصوبہ كی بدولت ہميں اپنی اقتصادی و تجارتی ترقی كا ايک نادر موقع ملا ہے۔ چين كے تعاون سے كوريڈور منصوبہ دونوں ممالک كے لئے سود مند ہے، ساری دنيا كی پاكستان سے متعلق سوچ ميں تبديلی آئی ہے۔



احسن اقبال نے كہا كہ سياسی شراكت داری كو اقتصادی شراكت داری ميں ڈھالا جائے گا۔ پاک، چين اقتصادی راہداری كا بڑا حصہ توانائی، انفراسٹركچر، گوادر اور صنعتی ترقی پر مشتمل ہے۔ انہوں نے كہا كہ اقتصادی راہداری كسی ايک منصوبہ يا سڑک كا نام نہيں يہ ايک بڑا جامع منصوبہ ہے، چينی كمپنياں پاكستان آ كر سرمايہ كاری كريں گی۔ انہوں نے كہاكہ حكومت نے توانائی كے بحران كے حل كو مركزی اہميت دی ہے۔ ويژن 2025 علاقائی روابط كو مربوط بنانے كے لئے ہے۔ انہوں نے كہا كہ كوريڈور كے روٹ سے پورے ملك كو فائدہ ہوگا۔ موجودہ روڈ نيٹ ورک كو اپ ڈيٹ كيا جا رہا ہے۔ انہوں نے كہا كہ گوادر بندرگاہ ملک كے تمام حصوں كو آپس ميں ملائے گی۔ چاروں صوبوں كے تعاون سے وركنگ گروپ قائم ہوں گے۔ انہوں نے كہا كہ جيالوجيكل سروے آف پاكستان نے جن علاقوں ميں معدنيات كی نشاندہی كی ہے، وہاں صنعتی زون بنائے جائيں گے۔ بلوچستان ميں جلد تكميل كے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے كہا كہ چين پاكستان ميں 46 ارب ڈالر كی سرمايہ كاری كرے گا جس ميں 34 ارب ڈالر توانائی كے منصوبوں كے لئے ہيں ۔ بلوچستان ميں كوئٹہ، خضدار، ژوب اور ديگر علاقوں ميں صنعتی پاركس بنائے جائيں گے۔ انہوں نے كہا كہ سندھ ميں پورٹ قاسم، تھر، سكھر، لاڑكانہ، ٹھٹھہ اور ديگر علاقوں ميں منصوبے قائم ہوں گے اور پسماندہ علاقے ملک كو روشنياں ديں گے۔



وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ كراچی ميں واٹر سپلائی كے منصوبے پر تيزی سے كام ہوگا، ملک كے بڑے صنعتی شہر ميں ٹرانسپورٹ كے مسئلہ كے حل كے لئے ماس ٹرانزٹ سسٹم پر كام جاری ہے جس پر 15 ارب روپے لاگت آئے گی۔ اسی طرح پنجاب كے پسماندہ علاقوں كو بھی كوريڈور ميں شامل كيا گيا ہے۔ گلگت بلتستان ميں شاہراہ قراقرم كے اپ ڈيٹ ہونے سے توانائی، سياحت اور ٹيلی كام كے شعبوں ميں ترقی ہوگی۔ انہوں نے كہا كہ كوريڈور سے سماجی و اقتصادی ترقی كو فروغ ملے گا، قبائلی علاقوں كے لئے تعليم و صحت كے منصوبوں كو شامل كيا گيا ہے۔وفاقی وزير كا كہنا تھا كہ گوادر كو ملک كے ديگر حصوں سے ملانے كا كام جاری ہے ، پشاور رنگ روڈ مستقبل كے منصوبوں ميں شامل ہے، لواری ٹنل كا رواں سال ہی افتتاح كر ديا جائے گا، گوادر ، سوراب شاہراہ 2016 تک اور رتو ڈيرو ، بسيمہ شاہراہ 2017 تک مكمل ہو جائے گی۔ توانائی كے منصوبوں ميں كسی صوبے كے ساتھ ناانصافی نہيں ہوگی۔ احسن اقبال نے مزيد كہا كہ پاک چين دوستی پر كسی جماعت كی اجارہ داری نہيں ہے، اورنج لائن پروجيكٹ، اقتصادی راہداری منصوبے كا حصہ نہيں ، ديگر صوبے بھی ايسے منصوبے شروع كر سكتے ہيں ۔ اجلاس ميں سياسی جماعتوں كے سربراہان اور نمائندوں نے شركت كی۔

https://www.dailymotion.com/video/x2rt7wm_pm-nawaz-sharif_news
Load Next Story