ٹونی بلئیر مشرق وسطیٰ کے خصوصی امن ایلچی کی حیثیت سے سبکدوش
خوشی ہے کہ ٹونی بلئیر عہدہ چھوڑ رہے ہیں کیونکہ انھوں نے8 سال کے دوران فلسطینیوں کے لیے کچھ نہیں کیا، فلسطینی اتھارٹی
برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلئیر مشرق وسطیٰ کے خصوصی امن ایلچی کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیر اعظم کو اقوام متحدہ ،امریکا ،یورپی یونین اور روس کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے 2007 میں مشرق وسطیٰ میں امن کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ انھوں نے بدھ کو باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون کو اس سلسلے میں تحریری مراسلے کے ذریعے آگاہ کردیا ہے کہ انھیں آئندہ ماہ سے ان کی ذمے داریوں سے سبکدوش سمجھا جائے تاہم وہ بدستور اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ عالمی برادری کے کام کی معاونت جاری رکھیں گے تاکہ تنازعے کے دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت کی جاسکے۔
فلسطین اتھارٹی کے عہدے دار نبیل شعت نے ٹونی بلئیر کے استعفے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ٹونی بلئیر عہدہ چھوڑ رہے ہیں کیونکہ انھوں نے8 سال کے دوران فلسطینیوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ہے اور وہ اسرائیلیوں اور امریکیوں کے اطمینان ہی کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیر اعظم کو اقوام متحدہ ،امریکا ،یورپی یونین اور روس کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے 2007 میں مشرق وسطیٰ میں امن کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ انھوں نے بدھ کو باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون کو اس سلسلے میں تحریری مراسلے کے ذریعے آگاہ کردیا ہے کہ انھیں آئندہ ماہ سے ان کی ذمے داریوں سے سبکدوش سمجھا جائے تاہم وہ بدستور اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ عالمی برادری کے کام کی معاونت جاری رکھیں گے تاکہ تنازعے کے دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت کی جاسکے۔
فلسطین اتھارٹی کے عہدے دار نبیل شعت نے ٹونی بلئیر کے استعفے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ٹونی بلئیر عہدہ چھوڑ رہے ہیں کیونکہ انھوں نے8 سال کے دوران فلسطینیوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ہے اور وہ اسرائیلیوں اور امریکیوں کے اطمینان ہی کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔