مرد شریک حیات کا انتخاب خوبصورتی کے بجائے ذہانت دیکھ کر کرتے ہیں سروے

ذہانت خاتون کی سب سے اہم خوبی ہے جو اسے طویل عرصے تک شریک حیات رکھنے میں مدد گارہوتی ہے، سروے

ذہین خاتون مدد گارہونے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بچوں کی پرورش اور دیکھ بھال میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، سروے، فوٹو:فائل

ESSEX:
یہ بات تو سچ ہے کہ وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ اسی لیے جب معاملہ ہو شریک حیات کے انتخاب کا تو مرد حسن کے ساتھ ساتھ عورت کی ذہانت کو سامنے رکھتا ہے اسی لیے برطانیہ میں کیے گئے نئے سروے میں کہا گیا ہے کہ مرد شریک حیات کے انتخاب میں عورت کی ذہانت کو حسن پرفوقیت دیتے ہیں۔

برطانوی یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے سروے نے گزشتہ کئی بار کے سروے نتائج کی تصدیق کردی ہے اور ایک بار پھریہ بات سامنے آئی ہے کہ مرد اپنے لائف پارٹنر کا انتخاب خوبصورتی کی نہیں بلکہ ذہانت کی بنیاد پر کرتے ہیں تاکہ وہ ایک ذمہ دار ماں کا کردار ادا کرسکے۔ سروے میں شامل ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ مرد عورت کے ظاہری حسن سے نہیں بلکہ ذہانت سے متاثر ہوکر اسے شریک حیات چنتا ہے۔


برطانوی پروفیسر کا کہنا تھا کہ جب کسی عورت کی خوبصورتی کی بات ہو تو سروے نتائج کے مطابق مرد پتلی دبلی عورتوں کو نہیں بلکہ ایک حد تک موٹی عورت کو پسند کرتے ہیں تاکہ وہ ایک صحت مند بچے کو جنم دے سکے جب کہ مردوں کے نزدیک نوجوان، صحت مند اور مستقل جینز کی مالک خواتین کامیاب ترین لائف پارٹنر بنتی ہیں۔

سروے کے مطابق مردوں کا ماننا ہے کہ ذہانت خاتون کی سب سے اہم خوبی ہے جو اسے طویل عرصے تک شریک حیات رکھنے میں مدد گارہونے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بچوں کی پرورش اور دیکھ بھال میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
Load Next Story