اے این ایف ایفی ڈرین سے منشیات بنانے کاثبوت دینے میںناکام

مقدمہ ڈرگ کورٹ بھیج دیاجائے،آئندہ خارج کرنے کی درخواست دائرکی جائیگی

کیس اپنی موت آپ مرگیا،وکیل صفائی،گرفتارملزمان کاضمانتیںکرانے کافیصلہ,فوٹو: فائل

سپریم کورٹ سے ایفی ڈرین کیس کے نامزد ملزمان وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کی ضمانتوںکی منظوری کے بعد اس کیس میںگرفتار تمام ملزمان عنصر فاروق،افتخار احمد خان بابر نے بھی ضمانت کی درخواستیں دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈرگ کنٹرولر شیخ انصار احمد،سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ نے ضمانت کی درخواستیں دائرکر دی ہیں جن کی سماعت17اکتوبرکو ہوگی ۔اے این ایف کی تفتیشی ٹیم ایفی ڈرین سے ہیروئن یا دیگر منشیات بنانے کے الزام کا ثبوت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اور اس بابت سپریم کورٹ میں اپنی ناکامی کا اعتراف بھی کیا ہے جس کے باعث اے این ایف کا ایفی ڈرین کیس بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔


مخدوم شہاب الدین اور علی موسیٰ گیلانی نے اے این ایف کی طرف سے چوتھے نئے چالان میں مفرور ملزمان قرار دینے کے اقدام کو باقاعدہ چیلنج کر دیا ہے اوراستدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ نے ان کی ضمانتوں کی توثیق کر دی ہے اس لئے ان کے نام چالان میں مفرور ملزمان کی فہرست سے خارج کئے جائیں۔اے این ایف کی طرف سے آئندہ ہفتہ کے دوران ایفی ڈرین کا نیا اور پانچواں چالان پیش کئے جانے کا امکان ہے،ڈینس کمپنی کے سابق ڈائریکٹر عنصر فاروق چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارا پہلے دن سے موقف تھا کہ ایفی ڈرین سے کوئی منشیات تیار نہیں ہوتی۔

سپریم کورٹ نے اب ہمارا یہ موقف درست تسلیم کر لیا ہے، مخدوم شہاب الدین کے وکیل عبدالرشید شیخ ایڈووکیٹ نے فیصلہ کے بعد کہا کہ یہ کیس اب اپنی موت آپ مرگیا ہے،اے این ایف اب یہ کیس قانون کے مطابق ڈرگ کورٹ کو بھیج دے،جن ہیلتھ افسران نے یہ کوٹہ دیا اور جن ملزمان نے کوٹہ لیا ان سب کو وعدہ معاف گواہ یا سرکاری گواہ بنا کر اے این ایف نے اپنا کیس خود خراب کر دیا تھا،انہوں نے بتایا کہ وہ دو روز میں تمام گرفتار ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں دائرکر رہے ہیں اور آئندہ ہفتہ یہ مقدمہ خارج کرنے کی قانونی درخواست بھی دائرکر رہے ہیں۔
Load Next Story