صوبہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کو فی الفور کالعدم قراردیا جائے الطاف حسین
صوبہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران آئین ، قانون اور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیردی گئیں،قائد ایم کیوایم
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران متعدد علاقوں میں خواتین کو ووٹنگ سے روکا گیا ہے اور جبروتشدد اوربندوق کے زورپرعوام کے جمہوری حق پر ڈاکہ ڈالاگیا ہے لہٰذا خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کو فی الفور کالعدم قراردیا جائے اوروہاں غیرجانبدار مبصرین کی زیرنگرانی ازسرنوانتخابات کروائے جائیں.
االطاف حسین نے کہا کہ ملک کی بیشتر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف بہتان تراشی کی گئی اور ہرواقعے میں ایم کیوایم کو ملوث کرکے اس کا میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن صوبہ خیبرپختونخوا میں مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اورکارکنوں کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے دوران کھلی دھاندلی کی گئی، عوام کے سامنے بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگائے گئے ، جدید ترین اسلحہ کی آزادانہ نمائش واستعمال کیا گیا،پولنگ اسٹیشنوں پر حملے کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالف امیدواروں اورسیاسی کارکنوں کو ہلاک وزخمی کیا گیااوریہ مناظر پاکستان کے تقریباً تمام ٹی وی چینلز نے نمایاں انداز میں نشر کیے ہیں ۔
ایم کیوایم کے قائد نے کہاکہ ذرائع ابلاغ اور حقوق نسواں کی تنظیموں کی جانب سے مسلسل اس بات کی نشاندہی کی جاتی رہی کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف، جماعت اسلامی ، مسلم لیگ(ن) اور اے این پی نے خواتین کو ووٹنگ سے روکنے کے لئے باقاعدہ اتفاق رائے سے معاہدہ کیا اور اسی وجہ سے لوئردیر کے بعد اب خیبرپختونخوا کے متعدد علاقوں میں بلدیاتی الیکشن میں بھی خواتین کو ووٹ کے حق سے روکاگیا ہے، انہوں نے خواتین کوووٹ دینے سے روکے جانے پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنرآف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں خواتین کوووٹنگ سے روکے جانے اور وسیع پیمانے پر دھاندلی کی شکایات کی بنیاد پر ان بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قراردیکر وہاں غیرجانبدار مبصرین کی زیرنگرانی ازسرنو انتخابات کروائے جائیں۔
الطاف حسین نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں بدنظمی، بدانتظامی، بدامنی اور کھلی دھاندلی کے بدترین واقعات سے ثابت ہوگیا ہے کہ جعلی مینڈیٹ رکھنے والی کون کون سی جماعتیں اسلحہ کی سیاست ،دہشت گردی، قتل وغارتگری، بیلٹ پیپرز پرٹھپے لگاکر عوام کے جمہوری حق پرڈاکہ ڈالنے اور خواتین کوووٹ کے حق سے محروم رکھنے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران آئین ، قانون اور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیردی گئیں، پورے صوبے میں خوف ودہشت کا ماحول گرم کردیا گیااور متعدد افراد کو ہلاک وزخمی کردیا گیا لیکن ان المناک واقعات میں ملوث کسی ایک بھی جماعت کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔
الطاف حسین نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کے غیرجمہوری ، غیرآئینی اور غیراخلاقی طرزعمل نے صوبہ خیبرپختونخوا کے پورے بلدیاتی انتخابات پر سوالیہ نشان کھڑادیا ہے اوراب بندوق کے زورپر حاصل کیے جانے والے نتائج اپنی اہمیت وافادیت کھوچکے ہیں۔ انہوں نے صدرممنون حسین، وزیراعظمنوازشریف ، چیف جسٹس آف پاکستان اورچیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کھلی دھاندلی، بدامنی، دہشت گردی اور قتل وغارت گری کا فوری نوٹس لیاجائے اور صوبہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کو فی الفور کالعدم قراردیا جائے ۔
االطاف حسین نے کہا کہ ملک کی بیشتر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف بہتان تراشی کی گئی اور ہرواقعے میں ایم کیوایم کو ملوث کرکے اس کا میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن صوبہ خیبرپختونخوا میں مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اورکارکنوں کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے دوران کھلی دھاندلی کی گئی، عوام کے سامنے بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگائے گئے ، جدید ترین اسلحہ کی آزادانہ نمائش واستعمال کیا گیا،پولنگ اسٹیشنوں پر حملے کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالف امیدواروں اورسیاسی کارکنوں کو ہلاک وزخمی کیا گیااوریہ مناظر پاکستان کے تقریباً تمام ٹی وی چینلز نے نمایاں انداز میں نشر کیے ہیں ۔
ایم کیوایم کے قائد نے کہاکہ ذرائع ابلاغ اور حقوق نسواں کی تنظیموں کی جانب سے مسلسل اس بات کی نشاندہی کی جاتی رہی کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف، جماعت اسلامی ، مسلم لیگ(ن) اور اے این پی نے خواتین کو ووٹنگ سے روکنے کے لئے باقاعدہ اتفاق رائے سے معاہدہ کیا اور اسی وجہ سے لوئردیر کے بعد اب خیبرپختونخوا کے متعدد علاقوں میں بلدیاتی الیکشن میں بھی خواتین کو ووٹ کے حق سے روکاگیا ہے، انہوں نے خواتین کوووٹ دینے سے روکے جانے پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنرآف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں خواتین کوووٹنگ سے روکے جانے اور وسیع پیمانے پر دھاندلی کی شکایات کی بنیاد پر ان بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قراردیکر وہاں غیرجانبدار مبصرین کی زیرنگرانی ازسرنو انتخابات کروائے جائیں۔
الطاف حسین نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں بدنظمی، بدانتظامی، بدامنی اور کھلی دھاندلی کے بدترین واقعات سے ثابت ہوگیا ہے کہ جعلی مینڈیٹ رکھنے والی کون کون سی جماعتیں اسلحہ کی سیاست ،دہشت گردی، قتل وغارتگری، بیلٹ پیپرز پرٹھپے لگاکر عوام کے جمہوری حق پرڈاکہ ڈالنے اور خواتین کوووٹ کے حق سے محروم رکھنے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران آئین ، قانون اور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیردی گئیں، پورے صوبے میں خوف ودہشت کا ماحول گرم کردیا گیااور متعدد افراد کو ہلاک وزخمی کردیا گیا لیکن ان المناک واقعات میں ملوث کسی ایک بھی جماعت کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔
الطاف حسین نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کے غیرجمہوری ، غیرآئینی اور غیراخلاقی طرزعمل نے صوبہ خیبرپختونخوا کے پورے بلدیاتی انتخابات پر سوالیہ نشان کھڑادیا ہے اوراب بندوق کے زورپر حاصل کیے جانے والے نتائج اپنی اہمیت وافادیت کھوچکے ہیں۔ انہوں نے صدرممنون حسین، وزیراعظمنوازشریف ، چیف جسٹس آف پاکستان اورچیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کھلی دھاندلی، بدامنی، دہشت گردی اور قتل وغارت گری کا فوری نوٹس لیاجائے اور صوبہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کو فی الفور کالعدم قراردیا جائے ۔