شام جھڑپوں میں مزید 56افراد ہلاک ترک طیاروں کی سرحد پر پروازیں
فوج دمشق اورحلب کو ملانے والی سڑک کا قبضہ نہ چھڑا سکی.
شام میں جمعے کوبھی پورے ملک میں حکومت اورمخالف فوجوں میں شدیدترین جھڑپیں ہوتی رہیں جن میں 20 شہریوں سمیت56 افرادہلاک ہوگئے۔
پورے ملک میں نمازجمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ۔ حلب میں مظاہرین پرسرکاری فوج نے فائرنگ کردی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ جمعے کوسرکاری طیاروں نے حلب اوردمشق کوملانے والی سڑک پرباغیوں کا قبضہ ختم کرانے کیلیے ان کے زیر قبضہ شہرمیرت النعمان کی دوعمارتوں پر بمباری کی لیکن سرکاری فوج شہر پرقبضہ ختم نہیں کروا سکی۔ سرکاری فوج کیلیے اب تک کی شورش میں جمعرات کا دن سخت بھاری رہا جس میں 92 فوجی مارے گئے۔ مبصرین کے مطابق لڑائی کا دائرہ دوردرازعلاقوں تر پھیلنے سے سرکاری فوج کے پاس سپلائی ختم اورحوصلے ٹوٹتے جارہے ہیں۔ فوجیوں کے منحرف ہونے میں بھی تیزی آتی جارہی ہے۔
ادھر طیارے کے مسئلہ پرشام اورترکی میں کشیدگی جاری ہے۔ جمعے کوشمالی علاقے میں شامی فوج کے ایک ہیلی کاپٹرکی باغیوں کے خلاف کارروائی کے دوران ترک جنگی طیارے بھی حرکت میں آگئے لیکن کوئی تصادم نہیں ہوا۔ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے تسلیم کرلیاہے کہ ترکی نے جس طیارے کوروکا تھا اس پر ریڈارکے آلات لدے تھے۔ تاہم ان کا کہناتھا کہ یہ کسی عالمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں تھی۔ ادھر اقوام متحدہ اورعرب لیگ کے ایلچی لخدار براہیمی نے جمعے کوسعودی عرب کے شاہ عبداللہ سے شام کے بحران پرتبادلہ خیالات کیا اوراس کے بعد استنبول پہنچ گئے ہیں۔
پورے ملک میں نمازجمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ۔ حلب میں مظاہرین پرسرکاری فوج نے فائرنگ کردی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ جمعے کوسرکاری طیاروں نے حلب اوردمشق کوملانے والی سڑک پرباغیوں کا قبضہ ختم کرانے کیلیے ان کے زیر قبضہ شہرمیرت النعمان کی دوعمارتوں پر بمباری کی لیکن سرکاری فوج شہر پرقبضہ ختم نہیں کروا سکی۔ سرکاری فوج کیلیے اب تک کی شورش میں جمعرات کا دن سخت بھاری رہا جس میں 92 فوجی مارے گئے۔ مبصرین کے مطابق لڑائی کا دائرہ دوردرازعلاقوں تر پھیلنے سے سرکاری فوج کے پاس سپلائی ختم اورحوصلے ٹوٹتے جارہے ہیں۔ فوجیوں کے منحرف ہونے میں بھی تیزی آتی جارہی ہے۔
ادھر طیارے کے مسئلہ پرشام اورترکی میں کشیدگی جاری ہے۔ جمعے کوشمالی علاقے میں شامی فوج کے ایک ہیلی کاپٹرکی باغیوں کے خلاف کارروائی کے دوران ترک جنگی طیارے بھی حرکت میں آگئے لیکن کوئی تصادم نہیں ہوا۔ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے تسلیم کرلیاہے کہ ترکی نے جس طیارے کوروکا تھا اس پر ریڈارکے آلات لدے تھے۔ تاہم ان کا کہناتھا کہ یہ کسی عالمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں تھی۔ ادھر اقوام متحدہ اورعرب لیگ کے ایلچی لخدار براہیمی نے جمعے کوسعودی عرب کے شاہ عبداللہ سے شام کے بحران پرتبادلہ خیالات کیا اوراس کے بعد استنبول پہنچ گئے ہیں۔