سائبر حملوں نے نیندیں حرام کردیں نائن الیون جیسے تباہ کن ہوسکتے ہیں لیون پنیٹا
امریکا کو روزانہ ہزاروں سائبر حملوں کا سامنا ہے، امریکی وزیر دفاع کی میڈیا سے گفتگو.
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ سائبر حملوں سے بچنے کے لیے نئی پالیسی بنالی ہے۔
سائبر حملے بھی اتنے ہی تباہ کن ہو سکتے ہیں جتنے نائن الیون کے تھے،امریکا کو روزانہ ہزاروں سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو اس کی ایجنسیزاوراداروں کی انفارمیشن کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، یہ حملے نہ صرف امریکا کے حکومتی اورمالی نظام کو مفلوج کرسکتے ہیں بلکہ ان حملوں کے خطرے نے ان کی نیندیں اڑادی ہیں۔ وہ جمعے کونیویارک میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
اے پی پی کے مطابق امریکا نے بڑھتے ہوئے سائبر حملوں کے پیش نظر اس حوالے سے قوانین میں ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ پنیٹا کے مطابق نئی ترامیم کا مقصد نہ صرف محکمہ دفاع کے کمپیوٹر پرنٹ ورک کے سائبر حملوں سے تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ ان کے ذریعے امریکی قوم اور اس کے قومی مفادات کو سائبر حملوں سے تحفظ کے لیے تیار رہنے کو بھی یقینی بنایاجائے گا۔
سائبر حملے بھی اتنے ہی تباہ کن ہو سکتے ہیں جتنے نائن الیون کے تھے،امریکا کو روزانہ ہزاروں سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو اس کی ایجنسیزاوراداروں کی انفارمیشن کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، یہ حملے نہ صرف امریکا کے حکومتی اورمالی نظام کو مفلوج کرسکتے ہیں بلکہ ان حملوں کے خطرے نے ان کی نیندیں اڑادی ہیں۔ وہ جمعے کونیویارک میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
اے پی پی کے مطابق امریکا نے بڑھتے ہوئے سائبر حملوں کے پیش نظر اس حوالے سے قوانین میں ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ پنیٹا کے مطابق نئی ترامیم کا مقصد نہ صرف محکمہ دفاع کے کمپیوٹر پرنٹ ورک کے سائبر حملوں سے تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ ان کے ذریعے امریکی قوم اور اس کے قومی مفادات کو سائبر حملوں سے تحفظ کے لیے تیار رہنے کو بھی یقینی بنایاجائے گا۔