پاکستانی کمپنی کے تیار کردہ سولر پینلز کی ایکسپورٹ شروع

یورپ، وسط ایشیائی ریاستوں کے بعد امریکا کو 250 کلو واٹ کے پینلز برآمد کیے جا رہے ہیں

یورپ، وسط ایشیائی ریاستوں کے بعد امریکا کو 250 کلو واٹ کے پینلز برآمد کیے جا رہے ہیں فوٹو: فائل

MUMBAI:
مقامی سطح پر سولر پینلزتیار کرنیوالی پاکستانی کمپنی نے مقامی طور پر تیار کردہ سولر پینلز کی بر آمد شروع کر دی۔


ٹی یو وی سرٹیفائیڈ سولر پینلز تیار کرنے والی پاکستانی کمپنی ٹیسلا انڈسٹریز کے سربراہ عامر حسین نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ امریکا کو شمسی توانائی کے شعبے میں عالمی معیار کے سولر پینلزکی تیاری اور ایکسپورٹ پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔ دنیا بھر میں پاکستان کے بنائے ہوئے سولر پینلز کو ٹی یو وی سر ٹیفکیٹ ملنے کے بعد بڑے پیمانے پر پذیرائی مل رہی ہے اور امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک کو بھی پاکستان سے ابتدائی طور پر دو سو پچاس کلو واٹ کے سولر پینلز ایکسپورٹ کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ آف پاکستان (ای ڈی بی)کو چاہیے کہ وہ سولر پینلز کی انجینئرنگ میں ہونے والی ترقی کو مزید وسعت دینے کے لیے کام کرے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسلا انڈسٹریز نے مقامی سطح پر سولر پینلز تیار کر کے عالمی معیار کا سب سے اعلی ایوارڈ بھی جیتاہے اور اس کے ساتھ ساتھ امریکا، یورپ اور سینٹرل ایشیائی ریاستوں کو310 کلو واٹ سے زائد پاور کے حامل سولر پینلز ایکسپورٹ بھی کیے جا چکے ہیں۔ عامر حسین نے کہا کہ ٹیسلا انڈسٹریز کے تیار کردہ سولر پینلز انجینئرنگ کا بہترین شاہکار ہیں جنہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے اور دنیا ہماری اس انجینئرنگ سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت مقامی انڈسٹری کو ترقی دینا چاہتی ہے۔
Load Next Story