آسٹریلیا کے گاؤں میں مکڑیوں کی بارش

آسٹریلیا کے گاؤں گولبرن میں آسمان سے مکڑیاں بارش کی بوندوں کے مانند گرتی ہیں۔

گولبرن میں مکڑیوں کی بارش ماضی میں بھی کئی بار ہوچکی ہے۔ فوٹو : فائل

KARACHI:
گولبرن نامی گاؤں آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے علاقے سدرن ٹیبل لینڈز میں واقع ہے۔ الزبتھ میری لینڈ اس خوب صورت گاؤں کی رہائشی ہے۔ بدھ کی شب وہ حسب معمول گھر کے کام کاج سے فارغ ہوکر سوئی تھی۔ اگلی صبح جب وہ بیدار ہوئی تو اسے بستر پر کسی شے کی موجودگی کا احساس ہوا۔

میری کا اندازہ تھا کہ وہ اسی شے کی حرکت کے سبب وقت سے پہلے بیدار ہوگئی تھی۔ میری نے غور کیا تو وہ متحرک شے چھوٹی سی مکڑی تھی۔ جلد ہی اسے بستر پر اور بھی مکڑیوں کی موجودگی کا احساس ہوا۔ اس نے فوراً بستر چھوڑا اور لائٹ جلائی۔ کمرا روشن ہوتے ہی الزبتھ کے منہ سے بے اختیار چیخ نکل گئی۔ اس کی آنکھیں حیرت اور خوف سے پھیل گئیں، کیوں کہ کمرے میں ہر طرف مکڑیاں ہی مکڑیاں تھیں۔

خوف کے عالم میں وہ مکڑیوں سے بچتی بچاتی برآمدے میں آئی تو وہاں بھی کچھ ایسا ہی منظر اس کا منتظر تھا۔ برآمدے اور صحن میں بھی مکڑیاں گھوم رہی تھیں۔ وہ گھر سے باہر آئی تو سڑک پر بھی ان گنت مکڑیاں ' مٹر گشت ' کرتی دکھائی دیں۔ الزبتھ کی طرح گاؤں کے دوسرے لوگ بھی اس اچانک اُفتاد سے گھبرائے ہوئے نظر آئے۔ اگرچہ مکڑیوں کی ' بارش' پہلی بار نہیں ہوئی تھی!


گولبرن میں مکڑیوں کی بارش ماضی میں بھی کئی بار ہوچکی ہے۔ کبھی دن میں اور کبھی رات میں۔ آسمان سے مکڑیاں بارش کی بوندوں کے مانند گرتی ہیں۔ الزبتھ کی طرح گاؤں کے بہت سے باشندے بالخصوص خواتین مکڑیوں کے لشکر سے خوف زدہ تھیں، ساتھ ہی ساتھ انھیں یہ فکر بھی لاحق تھی کہ ان سے نجات حاصل کرنے کے لیے گھر بھر میں، اور گھر کے سامنے سڑک پر حشرا ت کُش دوا کا اسپرے کرنا پڑے گا جوکہ ایک تھکادینے والا عمل تھا۔ بہرحال یہ تو انھیں کرنا ہی تھا۔

سائنس دانوں کے مطابق آسمان سے مکڑیوں کا برسنا کوئی انوکھی بات نہیں۔ مکڑیاں اپنے جالے کو پیراشوٹ کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ پرندوں کی طرح مکڑیاں بھی ہجرت کرتی ہیں۔ ہجرت کا زمانہ آتے ہی مکڑیاں ان مقامات پر اور اس طرح جالا بُنتی ہیں کہ ہوا اسے بہ آسانی لے اڑے۔ ہجرت کے بعد مکڑیاں اپنے اصل مقام سے 1600 کلومیٹر کی دوری تک پائی گئی ہیں۔

آسٹریلیا کے قومی عجائب گھر کے ماہرحیاتیات مارٹن رابنسن کہتے ہیں،'' مکڑیاں، بلاشبہ سیکڑوں ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ہر براعظم میں پائی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ یہ انٹارکیٹکا بھی پہنچ جاتی ہیں۔ آتش فشانی سرگرمی کے نتیجے میں جو نئے جزائر وجود میں آتے ہیں، ان پر سب سے پہلے پہنچنے والا جان دار عموماً مکڑیاں ہی ہوتی ہیں۔ ''
Load Next Story