خطے میں بھارتی بالادستی کےعزائم آشکار ہوگئے وزیراعظم نوازشریف

سانحہ مستونگ میں ملکی وغیرملکی عناصرملوث ہوسکتے ہیں جبکہ دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے قوم کوتقسیم کرناچاہتے ہیں،وزیراعظم

سانحہ مستونگ جیسے واقعات تباہی کی جانب لے جانے اور فرقہ واریت اور تعصب کو ہوا دے کر قوم میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش ہیں وزیراعظم نوازشریف. فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سانحہ مستونگ میں ملکی اور غیر ملکی عناصر ملوث ہوسکتے ہیں جب کہ دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بھارتی مخالفت سے ان کے عزائم کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

سانحہ مستونگ پر بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس میں شرکا سے خطاب کے دوران وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سانحہ مستونگ جیسے واقعات تباہی کی جانب لے جانے اور فرقہ واریت اور تعصب کو ہوا دے کر قوم میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش ہیں جب کہ کچھ لوگ لسانیت کے ذریعے قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں تاہم واقعے کے بعد دونوں اطراف کی قیادت نے سمجھداری کا مظاہرہ کیا جو قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بھارت کی جانب سے مخالفت سامنے آنے سے ان کے عزائم کھل کر سامنے آگئے جب کہ چین نے بھارت کے تمام خدشات مسترد کردیئے ہیں اور چین ملک میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس سے ملک میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگا، حکومت نے جو بڑے فیصلے کئے ہیں ان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور انہیں عملی شکل دے کر رہیں گے۔



وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج قربانیاں دے رہی ہے جب کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اس جنگ میں پاک فوج کے افسران، جوانوں اور عام افراد نے بے تحاشا قربانیاں دیں اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اب تک ملک نے 110 ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے اس لئے قومی ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں نے متحد ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحرک رہے تو آئندہ کچھ عرصے میں ملک کے حالات درست سمت پر چلائے جاسکتے ہیں، بلوچستان کے موجودہ حالات اورڈھائی 3 سال پہلے کے حالات میں زمین آسمان کا فرق ہے اور صوبے کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں جس میں مزید بہتری آئے گی۔





اس سے قبل گورنر ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اعلی سطح کے اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری بلوچستان نے وزیراعظم کوسانحہ مستونگ سمیت انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ سانحہ مستونگ جیسے واقعات سے دشمن پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں، دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اس لئے سانحہ مستونگ جیسے واقعات سے دشمن ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مکمل خاتمے کا عزم رکھتی ہے اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے سخت اقدامات کئے ہیں۔

واضح رہے کہ سانحہ مستونگ کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے درمیان گفتگو کے دوران بلوچستان میں قیام امن کے لئے اے پی سی بلانے پر اتفاق ہوا تھا۔

https://www.dailymotion.com/video/x2sf637_pm-nawaz_news






دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سسشمیتا سوراج کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے کی معاشی اور تجارتی ترقی کے لئے ہے، بھارت کی جانب سے اس کے بارے میں منفی بیانات افسوس ناک ہیں، پاکستان کسی ملک کے دوطرفہ تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتا اس لئے بھارت بھی پاک چین دو طرفہ تعلقات میں مداخلت نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے ہم نے دہشت گردی کی جنگ میں ہزاروں قیمتی جانیں قربان کی ہیں جب کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کررہا ہے، ایک جانب بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے اور دوسری جانب امن کی بات کرتا ہے۔





سرتاج عزیزکا کہنا تھا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس ممبئی حملوں سے بھی دو برس پہلے رونما ہوا تھا لیکن اس کے مجرمان کو ابھی تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا، بھارت ممبئی حملوں کی تحقیقات میں بھی تعاون نہیں کررہا اس کی تحقیقات کے لئے بھارت نے ابھی جوڈیشل کمیشن کو بھارت نہیں جانے دیا۔





مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف کا وژن معاشی ترقی کا وژن ہے، وہ بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، اسی جذبے کے تحت وزیراعظم بھارتی ہم منصب کی حلف برداری کی تقریب میں گئے تھے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات مذاکرات سے حل کرنا چاہتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل میں کشمیری عوام بنیادی فریق ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو ابھی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا ہے۔





وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ موجودہ بھارتی قیادت پاکستان کی خوشحالی سے خوش نہیں اور وہ پاکستان کی ترقی سے خائف ہو کر مختلف حربے استعمال کررہی ہے جب کہ بھارتی وزرا کے بیانات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔



چوہدری نثار علی کا کہنا تھا پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاک چائنا اقتصادری راہداری پرردعمل سے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے اور نریندر مودی کا بیان بھی بھارتی عزائم کو ظاہر کرتا ہے جب کہ بھارتی وزیر دفاع نے پاکستان میں دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
Load Next Story