عالمی دباؤ پر سیپ بلاٹر نے فیفا کی صدارت سے استعفیٰ دیدیا
مسلسل پانچویں بار صدر منتخب ہونے والے سیپ بلاٹر کوفیفا میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے الزامات کا سامنا تھا
KARACHI:
فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سیپ بلاٹر کرپشن کے الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیپ بلاٹر نے فیفا کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں فیفا کی صدارت نہیں رکھ سکتے اور فٹ بال کی بہتری کے لئے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں تاہم نئے صدر کے منتخب ہونے تک وہ فیفا کی صدارت جاری رکھیں گے جب کہ نئے صدر کے انتخاب کے لئے فیفا کی کانگریس کا ہنگامی اجلاس بھی جلد بلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے79 سالہ سیپ بلاٹر کو 4 روز قبل ہی فیفا کا مسلسل پانچویں بار صدر منتخب کیا گیا تھا اور انہوں نے 17 سال تک فیفا کی صدارت سنبھالی تاہم گزشتہ ماہ سیپ بلاٹر اور فیفا کے متعدد اعلیٰ حکام کے خلاف کرپشن اسکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد سے انہیں دنیا بھرمیں تنقید کا سامنا کرنا پڑااورامریکی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے فیفا میں کرپشن الزامات پر 14 اراکین کی گرفتاری پر کئی ممالک کی جانب سے بلاٹر پر استعفی دینے اور دوبارہ انتخاب نہ لڑنے کا دباؤ تھا اس کے علاوہ سوئس حکام بھی فیفا میں کرپشن کی شکایات کی تحقیقات کررہے ہیں۔
فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سیپ بلاٹر کرپشن کے الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیپ بلاٹر نے فیفا کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں فیفا کی صدارت نہیں رکھ سکتے اور فٹ بال کی بہتری کے لئے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں تاہم نئے صدر کے منتخب ہونے تک وہ فیفا کی صدارت جاری رکھیں گے جب کہ نئے صدر کے انتخاب کے لئے فیفا کی کانگریس کا ہنگامی اجلاس بھی جلد بلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے79 سالہ سیپ بلاٹر کو 4 روز قبل ہی فیفا کا مسلسل پانچویں بار صدر منتخب کیا گیا تھا اور انہوں نے 17 سال تک فیفا کی صدارت سنبھالی تاہم گزشتہ ماہ سیپ بلاٹر اور فیفا کے متعدد اعلیٰ حکام کے خلاف کرپشن اسکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد سے انہیں دنیا بھرمیں تنقید کا سامنا کرنا پڑااورامریکی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے فیفا میں کرپشن الزامات پر 14 اراکین کی گرفتاری پر کئی ممالک کی جانب سے بلاٹر پر استعفی دینے اور دوبارہ انتخاب نہ لڑنے کا دباؤ تھا اس کے علاوہ سوئس حکام بھی فیفا میں کرپشن کی شکایات کی تحقیقات کررہے ہیں۔