برطانوی نشریاتی ادارے نے ملکہ الزبتھ کی موت کی غلط خبر دینے پر معافی مانگ لی
نشریاتی ادارے نے غلط خبر نشر ہونے کی تکنیکی غلطی قرار دے دیا
برطانوی نشریاتی ادارے نے ملکہ الزبتھ کے انتقال کی غلط خبر نشر ہونے کو تکنیکی غلطی قرار دیتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی خاتون صحافی ایمن خواجہ نے اپنے پہلے ٹویٹ پر ملکہ الزبتھ کی علالت کی خبر بریکنگ نیوز کی صورت میں دیتے ہوئے بتایا کہ ملکہ الزبتھ کو کنگ ایڈورڈ سیونتھ اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے جس کے کچھ ہی دیر بعد خاتون صحافی نے دوسرے ٹویٹ میں ان کی موت کی خبر دی جس کے بعد برطانیہ میں تہلکہ مچ گیا۔
ملکہ الزبتھ کی موت کی خبر غلط ثابت ہونے پر خاتون صحافی نے فوری طور پر ٹویٹ کو ختم کردیا جب کہ نشریاتی ادارے کے ترجمان نے واقعے کو تکنیکی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹویٹ غلطی سے کیا گیا تھا جب کہ خبر شاہی خاندان کے ایک ممبر کے بیمار ہونے سے متعلق تھی تاہم ادارہ غلط خبر نشر ہونے پر معافی مانگتا ہے۔
دوسری جانب غلط خبر نشر ہونے پر بکنگھم پیلس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 89 سالہ ملکہ الزبتھ اچھی صحت میں ہیں جب کہ ان کا اسپتال کا دورہ معمول کے چیک اپ کے لیے تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی خاتون صحافی ایمن خواجہ نے اپنے پہلے ٹویٹ پر ملکہ الزبتھ کی علالت کی خبر بریکنگ نیوز کی صورت میں دیتے ہوئے بتایا کہ ملکہ الزبتھ کو کنگ ایڈورڈ سیونتھ اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے جس کے کچھ ہی دیر بعد خاتون صحافی نے دوسرے ٹویٹ میں ان کی موت کی خبر دی جس کے بعد برطانیہ میں تہلکہ مچ گیا۔
ملکہ الزبتھ کی موت کی خبر غلط ثابت ہونے پر خاتون صحافی نے فوری طور پر ٹویٹ کو ختم کردیا جب کہ نشریاتی ادارے کے ترجمان نے واقعے کو تکنیکی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹویٹ غلطی سے کیا گیا تھا جب کہ خبر شاہی خاندان کے ایک ممبر کے بیمار ہونے سے متعلق تھی تاہم ادارہ غلط خبر نشر ہونے پر معافی مانگتا ہے۔
دوسری جانب غلط خبر نشر ہونے پر بکنگھم پیلس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 89 سالہ ملکہ الزبتھ اچھی صحت میں ہیں جب کہ ان کا اسپتال کا دورہ معمول کے چیک اپ کے لیے تھا۔