بن مانس کچے کھانے پرپکے ہوئے کھانے کو ترجیح دیتے ہیں
اس ریسرچ کا جواز یہ تصور ہے کہ کوکنگ نے انسانی ارتقاء میں مدد دی ہوگی۔ یہ تصور پندرہ سال پہلے پیش کیا گیا
ایک نئی ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چمپانزی بن مانس کو اگر اوون مل جائیں تو وہ کھانا پکانا شروع کر دیں۔
اس سلسلے میں ہارورڈ اورییل کے سائنسدانوں نے اپنی ریسرچ سے یہ بات دریافت کی ہے کہ چمپانزیوں میں اتنا صبر و تحمل بھی ہوتا ہے اور دانشمندی بھی کہ وہ کچا کھانے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور پہلے کوئی کوکنگ ڈیوائس استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان میں سے ایڈوانس قسم کے کئی بن مانسوں کو اگر فرائیڈ آلو پیش کیا جائے تو وہ بڑے شوق سے اپنے ہاتھ میں پکڑا ہوا کچا آلو واپس کردیتے ہیں۔
اس ریسرچ کا جواز یہ تصور ہے کہ کوکنگ نے انسانی ارتقاء میں مدد دی ہوگی۔ یہ تصور پندرہ سال پہلے پیش کیا گیا اور جسے ہارورڈ کے اینتھروپولوجسٹ نے حال ہی میں اپنی کتاب کیچنگ فائر کھانا پکانے نے کس طرح ہمیں انسان بنایا میں دوہرایا ہے۔ ان کے خیال میں کوکنگ بیس لاکھ سال پہلے شروع ہوئی ہوگی جب کہ اب تک ٹھوس شواہد ایک لاکھ سال پہلے کے ہیں۔
اس سلسلے میں ہارورڈ اورییل کے سائنسدانوں نے اپنی ریسرچ سے یہ بات دریافت کی ہے کہ چمپانزیوں میں اتنا صبر و تحمل بھی ہوتا ہے اور دانشمندی بھی کہ وہ کچا کھانے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور پہلے کوئی کوکنگ ڈیوائس استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان میں سے ایڈوانس قسم کے کئی بن مانسوں کو اگر فرائیڈ آلو پیش کیا جائے تو وہ بڑے شوق سے اپنے ہاتھ میں پکڑا ہوا کچا آلو واپس کردیتے ہیں۔
اس ریسرچ کا جواز یہ تصور ہے کہ کوکنگ نے انسانی ارتقاء میں مدد دی ہوگی۔ یہ تصور پندرہ سال پہلے پیش کیا گیا اور جسے ہارورڈ کے اینتھروپولوجسٹ نے حال ہی میں اپنی کتاب کیچنگ فائر کھانا پکانے نے کس طرح ہمیں انسان بنایا میں دوہرایا ہے۔ ان کے خیال میں کوکنگ بیس لاکھ سال پہلے شروع ہوئی ہوگی جب کہ اب تک ٹھوس شواہد ایک لاکھ سال پہلے کے ہیں۔