امریکا اور بھارت میں10سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط

ایشٹن کارٹر چین کایشٹن کارٹر نے اپنے3 روزہ دورے کا آغاز بھارتی کی بحریہ کی مشرقی کمان کے اڈے وشاکاپٹنم سے کیا

ایک معاہدے کے تحت توانائی کا جدید ترین نطام بنایا جائے گا جسے ایک جگہ سے دوسری جگہ آسانی سے منتقل کیا جا سکے گا اور یہ شمسی توانائی کی مدد سے چلے گا۔ فوٹو : فائل

امریکا نے بھارت کے ساتھ مشترکہ طور پر فوجیوں کو جدید ترین کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں سے محفوظ رکھنے اور فوج کے لیے موبائل ہائی برڈ پاور کا نظام بنانے کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے۔

امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے بدھ کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے پر اس سال جنوری میں صدر اوباما کے دورہ بھارت کے دوران اتفاق ہوا تھا، امریکی وزیر دفاعی نے اپنے بھارتی ہم منصب منوہر پاریکر سے بھی ملاقات کی جس میں اس اہم دفاعی معاہدے کی تفصیلات طے کی گئیں۔


جس کے تحت دونوں ملک مشترکہ طور پر فوج کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے موبائل یا گشتی اور ہائبرڈ یعنی 2 مختلف ایندھنوں پر چلنے والا ذریعہ بنایا جائے گا اس کے علاوہ کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں سے فوجیوں کو محفوظ رکھنے کا نظام بھی وضع کیا جائے گا۔

امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اور اسے دور افتادہ چوکیوں پر منتقل کیا جا سکے گا۔ مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا دونوں ملکوں نے طیارہ بردار بحری جہاز سازی، جیٹ انجن سازی اوردیگر اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے مذاکرات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

ایشٹن کارٹر کی ملاقاتوں کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیاکہ دونوں ملکوں نے اپنے دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم اور وسیع کرنے کے عزم کو دہرایا۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ ملاقاتوں میں خطے میں بدلتے ہوئے سیکیورٹی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایشٹن کارٹر نے اپنے3 روزہ دورے کا آغاز بھارتی کی بحریہ کی مشرقی کمان کے اڈے وشاکاپٹنم سے کیا۔
Load Next Story