ایم کیو ایم کارکن قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ
ملزمان کو 13 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت
لاہور:
عدالت نے ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے الزام میں گرفتار 4 اہلکاروں کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی کے قتل کے الزام میں گرفتار 4 پولیس اہلکاروں سب انسپکٹر ضمیر حسین، کانسٹیبل، خیر محمد، سکندر اور اسد اللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت کے حوالے سے ملزمان سے تفتیش کرنی ہے لہذا ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جس پر عدالت نے ملزمان کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 13 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل عزیز بھٹی تھانے کی پولیس نے بلدیہ ٹاؤن سے ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی کو گرفتار کیا تھا اور پھر پولیس اہلکاروں کے مبینہ تشدد سے اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔
عدالت نے ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے الزام میں گرفتار 4 اہلکاروں کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی کے قتل کے الزام میں گرفتار 4 پولیس اہلکاروں سب انسپکٹر ضمیر حسین، کانسٹیبل، خیر محمد، سکندر اور اسد اللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت کے حوالے سے ملزمان سے تفتیش کرنی ہے لہذا ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جس پر عدالت نے ملزمان کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 13 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل عزیز بھٹی تھانے کی پولیس نے بلدیہ ٹاؤن سے ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی کو گرفتار کیا تھا اور پھر پولیس اہلکاروں کے مبینہ تشدد سے اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔