اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو3 ماہ میں 12ہزارشہریوں کو لوٹ لیا گیا

گذشتہ تین ماہ میں ایک ہزار344 گاڑیاں شہر کی سڑکوں ، پارکنگ اور شاپنگ سینٹروں کے باہر سے چوری اور چھین لی گئیں

شہر میں گذشتہ تین ماہ کے دوران 12ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے دوران شہری اپنی قیمتی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز سے محروم ہو گئے۔۔ فوٹو: فائل

شہر میں اسٹریٹ کرائم کا جن ایک مرتبہ پھر بوتل سے باہر آگیا ، گذشتہ 3 ماہ کے دوران 12ہزار سے زائد شہری قیمتی گاڑیوں ،موٹرسائیکلوں اور موبائل فونزسے محروم ہوگئے۔

پولیس حکام کے بلندو بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،شہریوں نے کراچی پولیس کی گذشتہ تین ماہ کی کار کردگی پرمایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کراچی پولیس کو ٹھنڈے کمروں میں اجلاس کر نے کے بجائے سڑکوں پرعملی اقدامات کرنیکا مشورہ دیا ہے،تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کی آمد سے قبل ہی کراچی پولیس کے بلندو بانگ دعوئوں کا پول کھل کر سامنے آگیا ہے، شہر میں گذشتہ تین ماہ کے دوران 12ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے دوران شہری اپنی قیمتی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز سے محروم ہو گئے۔


ذرائع کے مطابق گذشتہ تین ماہ جولائی،اگست اور ستمبر میں مجموعی طور پر ایک ہزار344 گاڑیاں شہر کی سڑکوں ، پارکنگ اور شاپنگ سینٹروں کے باہر سے چوری اور چھین لی گئیں ہیں اور گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کے زیادہ تر واقعات گلشن اقبال ٹائون، نارتھ ناظم آباد ، جمشید ٹائون اورشارع فیصل کے علاقوں میں پیش آئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ ان ہی تین ماہ یعنی جولائی، اگست اور ستمبر میں 6 ہزار 36 شہریوں کو اپنی موٹر سائیکلوں سے محروم ہونا پڑا، ذرائع کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل چوری اور چھیننے جانے کے زیادہ تر واقعات گلشن اقبال،جمشید ٹائون،اولڈ سٹی ایریا، لیاقت آباد اور صدرکے میں پیش آئے۔

ذرائع کا کہناتھا کہ سال2012 کے گذشتہ 3 ماہ جولائی، اگست اور ستمبر میں موبائل فونز چھیننے اور چوری کرنے کے 4 ہزار78 3 واقعات شہر کی مختلف سڑکوں ، تجارتی علاقوں ، تعلیمی اداروں کے باہر، گلیوں اور محلوں میں پیش آئے اور زیادہ تر واقعات آرام باغ، فیروز آباد، عزیز بھٹی، شاہراہ فیصل، پریڈی، نارتھ ناظم آباد ، ناظم آباد اور ڈیفنس میں ہوئے، ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ وہ تمام 12ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کے واقعات ہیں جو پولیس کو رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ایسے واقعات کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے جو پولیس کے رویے وجہ سے شہریوں نے رپورٹ نہیں کرائے، شہریوں نے کہا کہ کراچی پولیس شہریوں کے جان و ما ل کے تحفظ میں ناکام ہوگئی ہے، پولیس کو سینٹرل پولیس آفس میں ٹھنڈے کمروں میں اجلاس کرنے کے بجائے شہر کی سڑکوں پر عملی اقدامات کرتے ہوئے دکھائی دینا چاہیے۔
Load Next Story