قبل از بجٹ پرافٹ ٹیکنگ سے حصص مارکیٹ مندی کا شکار
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 7.88 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر33 کروڑ36 لاکھ56 ہزار880 حصص کے سودے ہوئے
قبل ازبجٹ غیریقینی صورتحال کی وجہ سے محتاط طرز عمل کے علاوہ پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے اور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو اتارچڑھاؤ کے بعد دوبارہ مندی رونما ہوئی تاہم مندی کے باوجود52.71 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں لیکن سرمایہ کاروں کے17 ارب91 کروڑ17 لاکھ 48 ہزار335 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ہفتہ کے اختتامی سیشن اوربجٹ اقدامات سے کیپٹل مارکیٹ پر مرتب ہونے والے اثرات سے متعلق سرمایہ کاروں میں تذبذب کی وجہ سے بیشترشعبوں نے دیکھواور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کی جبکہ کچھ نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ1 لاکھ77 ہزار578 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی ۔
جس سے ایک موقع پر61.35 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے27 لاکھ75 ہزار685 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے15 لاکھ10 ہزار200 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے26 لاکھ51 ہزار690 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے8 لاکھ83 ہزار112 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس73.25 پوائنٹس کی کمی سے34012.49 اورکے ایس ای30 انڈیکس74.69 پوائنٹس کی کمی سے21562.65 جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس11.84 پوائنٹس کے اضافے سے 56018.66 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 7.88 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر33 کروڑ36 لاکھ56 ہزار880 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار368 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں194 کے بھاؤ میں اضافہ، 148 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ہفتہ کے اختتامی سیشن اوربجٹ اقدامات سے کیپٹل مارکیٹ پر مرتب ہونے والے اثرات سے متعلق سرمایہ کاروں میں تذبذب کی وجہ سے بیشترشعبوں نے دیکھواور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کی جبکہ کچھ نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ1 لاکھ77 ہزار578 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی ۔
جس سے ایک موقع پر61.35 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے27 لاکھ75 ہزار685 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے15 لاکھ10 ہزار200 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے26 لاکھ51 ہزار690 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے8 لاکھ83 ہزار112 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس73.25 پوائنٹس کی کمی سے34012.49 اورکے ایس ای30 انڈیکس74.69 پوائنٹس کی کمی سے21562.65 جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس11.84 پوائنٹس کے اضافے سے 56018.66 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 7.88 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر33 کروڑ36 لاکھ56 ہزار880 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار368 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں194 کے بھاؤ میں اضافہ، 148 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔