روہنگیامسلمانوں کی نسل کشی پاکستان کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ
پاکستان کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا
KARACHI:
حکومت پاکستان نے روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ عالمی قوانین کے مطابق سلامتی کونسل کو باضابطہ خط بھیجے گی جس میں انھیں برما میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے آگاہ کیا جائے گا اور مطالبہ کیا جائے گا کہ اس معاملے پر فوری طور پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے اور ان مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے اقوام متحدہ ہنگامی طور پراپنی پالیسی کا اعلان کرکے اپنا کردار ادا کرے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور سلامتی امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی او آئی سی سے بھی رابطہ کریں گے ۔ دوسری جانب وزیراعظم نے اس معاملے پر قائم ریلیف کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر حکومت کی جانب سے برما کے مسلمانوں کی امداد کے لیے ہنگامی پیکیج کی تیاری کرے ۔ حکومت معاملے پر پارلیمانی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے گی اور پارلیمنٹ میں معاملہ پیش کرکے ایک قرارداد بھی منظورکروائی جائے گی۔
حکومت پاکستان نے روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ عالمی قوانین کے مطابق سلامتی کونسل کو باضابطہ خط بھیجے گی جس میں انھیں برما میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے آگاہ کیا جائے گا اور مطالبہ کیا جائے گا کہ اس معاملے پر فوری طور پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے اور ان مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے اقوام متحدہ ہنگامی طور پراپنی پالیسی کا اعلان کرکے اپنا کردار ادا کرے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور سلامتی امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی او آئی سی سے بھی رابطہ کریں گے ۔ دوسری جانب وزیراعظم نے اس معاملے پر قائم ریلیف کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر حکومت کی جانب سے برما کے مسلمانوں کی امداد کے لیے ہنگامی پیکیج کی تیاری کرے ۔ حکومت معاملے پر پارلیمانی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے گی اور پارلیمنٹ میں معاملہ پیش کرکے ایک قرارداد بھی منظورکروائی جائے گی۔