پروفیسرشکیل اوج اور وحیدالرحمان کو ایک ہی اسلحہ سے قتل کیا گیا رپورٹ
اسسٹنٹ پروفیسروحیدالرحمان کے قتل کی فرانزک رپورٹ آنے کے بعد پولیس نے گرفتارملزم کی نشاندہی پر کارروائیاں تیز کردیں۔
کراچی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر وحیدالرحمان کے قتل کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ کچھ عرصہ قبل قتل کئے گئے پروفیسر شکیل اوج اوراسسٹنٹ پروفیسر وحیدالرحمان کے قتل کی واردات میں ایک ہی اسلحہ استعمال کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے پروفیسروحیدالرحمان کے قتل کی فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پروفیسر شکیل اوچ اوراسسٹنٹ پروفیسر وحیدالرحمان کو ایک ہی پستول سے قتل کیا گیا جس کے بعد تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا ہے۔ پولیس نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل میں گرفتار ملزم منصورکے بیان کی روشنی میں اس کے مزید 4 ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں مزید تیزکردی ہیں اور اس سلسلے میں مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں جب کہ ملزم کے مطابق وہ صرف 2 افراد کو جانتا ہے جن کے نام فہیم اوراحتشام ہے۔
واضح رہے کہ 29 اپریل کو نامعلوم ملزمان نے جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ سے وابستہ اسسٹنٹ پروفیسرسید وحیدالرحمان المعروف یاسر رضوی کو یونیورسٹی جاتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جب کہ 18 ستمبر 2014 کو ملزمان نے پروفیسرڈاکٹرشکیل اوج کو قتل کردیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے پروفیسروحیدالرحمان کے قتل کی فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پروفیسر شکیل اوچ اوراسسٹنٹ پروفیسر وحیدالرحمان کو ایک ہی پستول سے قتل کیا گیا جس کے بعد تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا ہے۔ پولیس نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل میں گرفتار ملزم منصورکے بیان کی روشنی میں اس کے مزید 4 ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں مزید تیزکردی ہیں اور اس سلسلے میں مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں جب کہ ملزم کے مطابق وہ صرف 2 افراد کو جانتا ہے جن کے نام فہیم اوراحتشام ہے۔
واضح رہے کہ 29 اپریل کو نامعلوم ملزمان نے جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ سے وابستہ اسسٹنٹ پروفیسرسید وحیدالرحمان المعروف یاسر رضوی کو یونیورسٹی جاتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جب کہ 18 ستمبر 2014 کو ملزمان نے پروفیسرڈاکٹرشکیل اوج کو قتل کردیا تھا۔