ہم لاکھ چیخیں چلائیں لیکن لاہورمیں ایک چیخ کو پورا ملک سنتا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان
مال روڈ ایک گھنٹے کے لئے بند ہوجائے تو پورے ملک میں شور مچ جاتا ہے، ڈاکٹرعبدالمالک
لاہور:
وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک نے کہا ہے کہ ہم لاکھ چیخیں چلائیں لیکن لاہورمیں ایک چیخ کو پورا ملک سنتا ہے اور اگر مال روڈ ایک گھنٹے کے لئے بند ہوجائے تو پورے ملک میں شور مچ جاتا ہے۔
لاہور میں نیشنل پارٹی کنونشن سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک کا کہنا تھا کہ ملک کو جمہوریت کی ضرورت ہے، آمریت میں ہم جیسے سیاسی کارکنوں کی کوئی جگہ نہیں ہوتی، ملک میں سیاسی کارکن منتخب ہوں گے تو ہی تبدیلی آئے گی۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ ہم لاکھ چیخیں چلائیں لیکن لاہورمیں ایک چیخ کو پورا ملک سنتا ہے, مال روڈ ایک گھنٹے کے لئے بند ہوجائے تو پورے ملک میں شور مچ جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی اورغربت بڑے مسائل ہیں، دونوں مسائل کے حل کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں، جب وہ حکومت میں آئے تو کوئی استاد اسکول اور ڈاکٹر اسپتال جانےکو تیارنہیں تھا،خضدار میں مہینے میں 25دن حملے ہوا کرتے تھے، بلوچستان کے لوگ لاٹھی کی زبان کم اور بلوچستان کے لوگ پیار محبت سے بات زیادہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیس کو سیاست سے آزاد کیا، آئی جی سے کہا کہ جسے مرضی ڈی پی او لگائیں لیکن ہمیں امن چاہیے، یہی وجہ ہے کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ، خودکش حملوں اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی ہوئی، کوئٹہ میں کاروباری سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔
ڈاکٹرعبدالمالک نے کہا کہ بلوچستان میں نوکریاں فروخت ہوا کرتی تھیں لیکن ہم نے 3سے 4 ہزار اسامیاں پبلک سروس کمیشن کو بھیجی ہیں، بلوچستان کرپشن میں بہت بدنام تھا لیکن کوئی 2 سال کی مدت میں ان پرایک روپے کی کرپشن ثابت کرکے دکھادے۔ وفاقی حکومت کی مدد سے سڑکیں اور انفرا اسٹرکچر بن رہاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر کے حوالے سے وفاق نے ہماری تجاویز مان لیں، وزیراعظم نے 2 ارب روپے گوادرکی سڑکوں اور نکاسی آب کے منصوبوں کے لئے دیئے، کارکردگی کے باوجود ہمیں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ اتحادی حکومت کو چلانا بہت مشکل کام ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک نے کہا ہے کہ ہم لاکھ چیخیں چلائیں لیکن لاہورمیں ایک چیخ کو پورا ملک سنتا ہے اور اگر مال روڈ ایک گھنٹے کے لئے بند ہوجائے تو پورے ملک میں شور مچ جاتا ہے۔
لاہور میں نیشنل پارٹی کنونشن سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک کا کہنا تھا کہ ملک کو جمہوریت کی ضرورت ہے، آمریت میں ہم جیسے سیاسی کارکنوں کی کوئی جگہ نہیں ہوتی، ملک میں سیاسی کارکن منتخب ہوں گے تو ہی تبدیلی آئے گی۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ ہم لاکھ چیخیں چلائیں لیکن لاہورمیں ایک چیخ کو پورا ملک سنتا ہے, مال روڈ ایک گھنٹے کے لئے بند ہوجائے تو پورے ملک میں شور مچ جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی اورغربت بڑے مسائل ہیں، دونوں مسائل کے حل کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں، جب وہ حکومت میں آئے تو کوئی استاد اسکول اور ڈاکٹر اسپتال جانےکو تیارنہیں تھا،خضدار میں مہینے میں 25دن حملے ہوا کرتے تھے، بلوچستان کے لوگ لاٹھی کی زبان کم اور بلوچستان کے لوگ پیار محبت سے بات زیادہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیس کو سیاست سے آزاد کیا، آئی جی سے کہا کہ جسے مرضی ڈی پی او لگائیں لیکن ہمیں امن چاہیے، یہی وجہ ہے کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ، خودکش حملوں اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی ہوئی، کوئٹہ میں کاروباری سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔
ڈاکٹرعبدالمالک نے کہا کہ بلوچستان میں نوکریاں فروخت ہوا کرتی تھیں لیکن ہم نے 3سے 4 ہزار اسامیاں پبلک سروس کمیشن کو بھیجی ہیں، بلوچستان کرپشن میں بہت بدنام تھا لیکن کوئی 2 سال کی مدت میں ان پرایک روپے کی کرپشن ثابت کرکے دکھادے۔ وفاقی حکومت کی مدد سے سڑکیں اور انفرا اسٹرکچر بن رہاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر کے حوالے سے وفاق نے ہماری تجاویز مان لیں، وزیراعظم نے 2 ارب روپے گوادرکی سڑکوں اور نکاسی آب کے منصوبوں کے لئے دیئے، کارکردگی کے باوجود ہمیں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ اتحادی حکومت کو چلانا بہت مشکل کام ہے۔