سعودی عدالت کا بلاگرکو ہزار کوڑے مارنے کی سزا برقراررکھنے کا فیصلہ
بلاگر بداوی کو مقامی عدالت نے توہین مذہب پر10 سال قید اورایک ہزارکوڑے مارنے کی سزا سنائی تھی۔
سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے توہین مذہب کے مرتکب بلاگررائف بداوی کی درخواست پر عدالتی فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سنائی گئی 10 سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کی سزا برقرار رکھی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ سال توہین مذہب پرسعودی عرب کی مقامی عدالت نے بلاگر رائف بداوی کو 10 سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کی سزا سنائی تھی جسے سپریم کورٹ نے بھی برقراررکھا ہے۔ سزا پرعملدرآمد کرتے ہوئے ابتدائی طور پر بلاگر بداوی کو ایک ہزار کوڑے 20 ہفتوں کے دوران مارے جانے تھے تاہم اب تک انہیں صرف 50 کوڑے ہی مارے گئے ہیں۔
بلاگر بداوی نے 2008 میں سعودی عرب میں لبرل سعودی نیٹ ورک کے نام سے ایک آن لائن فورم تشکیل دیا تھا جس کا مقصد سعودی عرب میں مذہبی اور سیاسی معاملات پر بات چیت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا تاہم ان پر مقدمہ قائم ہونے کے بعد ان کا آن لائن فورم بندکردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2012 میں بلاگر بداوی کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جب کہ ان پر مرتد ہونے کے بھی الزامات لگائے گئے تاہم عدالت نے 2013 میں انہیں اس الزام سے بری کردیا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ سال توہین مذہب پرسعودی عرب کی مقامی عدالت نے بلاگر رائف بداوی کو 10 سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کی سزا سنائی تھی جسے سپریم کورٹ نے بھی برقراررکھا ہے۔ سزا پرعملدرآمد کرتے ہوئے ابتدائی طور پر بلاگر بداوی کو ایک ہزار کوڑے 20 ہفتوں کے دوران مارے جانے تھے تاہم اب تک انہیں صرف 50 کوڑے ہی مارے گئے ہیں۔
بلاگر بداوی نے 2008 میں سعودی عرب میں لبرل سعودی نیٹ ورک کے نام سے ایک آن لائن فورم تشکیل دیا تھا جس کا مقصد سعودی عرب میں مذہبی اور سیاسی معاملات پر بات چیت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا تاہم ان پر مقدمہ قائم ہونے کے بعد ان کا آن لائن فورم بندکردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2012 میں بلاگر بداوی کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جب کہ ان پر مرتد ہونے کے بھی الزامات لگائے گئے تاہم عدالت نے 2013 میں انہیں اس الزام سے بری کردیا تھا۔