سری لنکن کرکٹرز کیلیے نفسیاتی علاج کا نسخہ تجویز

اپنے کھلاڑیوں کو بہتر انداز میں بڑے معرکوں کیلیے تیار کرنے کی خاطر ماہر نفسیات کی خدمات لینی چاہیے، چیف سلیکٹر

چیف سلیکٹر اشانتھا ڈی میل نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ہماری شکست کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم نے ان کے پارٹ ٹائم بولرز کو خود پر حاوی ہونے کا موقع فراہم کیا۔ فوٹو : اے ایف پی/ فائل

فائنلز ہارنے کی بیماری میں مبتلا سری لنکن کرکٹرز کیلیے نفسیاتی علاج کا نسخہ تجویز کردیا گیا۔


چیف سلیکٹر اشانتھا ڈی میل کا کہنا ہے کہ ماہر نفسیات ہی کھلاڑیوں کو چوکر کے لیبل سے نجات دلاسکتا ہے، اگر بورڈ کے پاس رقم ہو تو وہ اس مشورے پر عملدرآمد ممکن ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنی ٹیم کی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں ویسٹ انڈیزسے شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ سری لنکا کو چوتھے آئی سی سی ورلڈ کپ فائنل میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا،اس سے قبل آئی لینڈرز ون ڈے ورلڈ کپ 2007، ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ 2009 اور ون ڈے ورلڈ کپ 2011 کے فیصلہ کن معرکے میں خالی ہاتھ رہے۔

اشانتھا ڈی میل کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو بہتر انداز میں بڑے معرکوں کیلیے تیار کرنے کی خاطر ماہر نفسیات کی خدمات لینی چاہیے، آج کل بہت سی ٹیموں نے کھلاڑیوں کا جوش و جذبہ بڑھانے کیلیے اپنے سپورٹنگ اسٹاف میں ترغیب دینے والوں کو شامل کیا ہوا ہے، ہمیں بھی اس بارے میں سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا، اس کیلیے سری لنکا کرکٹ بورڈ کے پاس رقم ہے یا نہیں یہ ایک الگ مسئلہ ہے۔ اشانتھا نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ہماری شکست کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم نے ان کے پارٹ ٹائم بولرز کو خود پر حاوی ہونے کا موقع فراہم کیا، مارلون سموئلز نے 4 اوورز میں 15 رنز دیے جبکہ کرس گیل نے بھی دو اوورز میں بہت کم رنز بنانے کا موقع دیا، ہمیں کم سے کم پارٹ ٹائم بولرز کے خلاف ہاتھ کھولنے کی ضرورت تھی، اگر اس کوشش میں چند ایک وکٹیں گر بھی جاتیں تو کوئی بڑا فرق نہیں پڑنا تھا۔
Load Next Story