کیریئر میں بہت غلطیاں کی ہیں اور ان سے بہت کچھ سیکھا ہے دیپکا پڈوکون
فلمی خاندان سے تعلق نہ ہونے پراداکاری کی سوجھ بوجھ تھی نہ ڈائیلاگ کی ادائیگی کا علم تھا،دیپکا پڈوکون
بالی ووڈ اداکارہ دیپکا پڈوکون جو رواں برس ریلیز ہونے والی فلم ''پیکو'' میں ایک بے لوث اور خدمت گزار بیٹی کے کردار میں نظر آئیں تھیں، نے کہا ہے کہ میں نے اپنے کیریئر میں بہت غلطیاں کی ہیں اور ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
دیپکا کا کہنا تھا کہ انہیں ایسی فلمیں کرنا اچھا لگتا ہے جن میں ان کا کردار چیلنجنگ ہو۔ یہ بات انھوں نے گزشتہ شب ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں منعقدہ تین روزہ 16ویں انٹرنیشنل انڈین فلم اکیڈمی ایوارڈ تقریب میں وویمن آف دی ایئر ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ فلم ''اوم شانتی اوم'' کی اداکارہ کا کہناتھا کہ فلمی خاندان سے تعلق نہ ہونے کی وجہ سے نہ تو مجھے اداکاری کی سوجھ بوجھ تھی اور نہ ہی ڈائیلاگ کی ادائیگی کا کوئی علم تھا۔
اسی وجہ سے اپنے کیریئر میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے۔ ''اوم شانتی اوم'' میری پہلی فلم تھی جس میں مجھے دہرا کردار کرنا تھا جن میں سے ایک کلاسیکل اور دوسرا جدید خیالات پر مبنی تھا۔ دونوں طرح کے رویوں کو بہتر طور پر سینما اسکرین پر پیش کرنے کی کوشش بھی کی جس دوران بہت سی غلطیاں بھی ہوئیں جو اب تک فلموں میں کررہی ہوں مگر مجھے ان پر فخر ہے کیونکہ یہی غلطیاں مجھے کچھ نیا سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں دیپکا پڈوکون نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ ایسے کردار نبھاؤں جو مشکل اور چیلنجنگ ہوں اور ابھی تک اپنی اس کوشش میں کامیاب بھی رہی ہوں جس کا واضح ثبوت حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''پیکو'' ہے جس میں ایک ایسی بیٹی کا کردار نبھاچکی ہوں جو بے لوث ہوکر سب کی خدمت کرتی ہے۔
اپنی والدہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے دیپکانے کہا کہ ان کی والدہ خاندان کی اصل ہیرو ہیں کیونکہ انھوں سب کو اکٹھا رکھا ہوا ہے۔ میرے والد پرکاش پڈوکون بیڈ منٹن کے کھلاڑی تھے جب کہ بہن گالف پلیئر ہیں اور ہماری والدہ سب کا خیال رکھتی ہیں۔ ہم سب ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں مگر والدہ سب سے زیادہ میری حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ وہ ہمارے خاندان میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں ۔
دیپکا کا کہنا تھا کہ انہیں ایسی فلمیں کرنا اچھا لگتا ہے جن میں ان کا کردار چیلنجنگ ہو۔ یہ بات انھوں نے گزشتہ شب ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں منعقدہ تین روزہ 16ویں انٹرنیشنل انڈین فلم اکیڈمی ایوارڈ تقریب میں وویمن آف دی ایئر ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ فلم ''اوم شانتی اوم'' کی اداکارہ کا کہناتھا کہ فلمی خاندان سے تعلق نہ ہونے کی وجہ سے نہ تو مجھے اداکاری کی سوجھ بوجھ تھی اور نہ ہی ڈائیلاگ کی ادائیگی کا کوئی علم تھا۔
اسی وجہ سے اپنے کیریئر میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے۔ ''اوم شانتی اوم'' میری پہلی فلم تھی جس میں مجھے دہرا کردار کرنا تھا جن میں سے ایک کلاسیکل اور دوسرا جدید خیالات پر مبنی تھا۔ دونوں طرح کے رویوں کو بہتر طور پر سینما اسکرین پر پیش کرنے کی کوشش بھی کی جس دوران بہت سی غلطیاں بھی ہوئیں جو اب تک فلموں میں کررہی ہوں مگر مجھے ان پر فخر ہے کیونکہ یہی غلطیاں مجھے کچھ نیا سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں دیپکا پڈوکون نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ ایسے کردار نبھاؤں جو مشکل اور چیلنجنگ ہوں اور ابھی تک اپنی اس کوشش میں کامیاب بھی رہی ہوں جس کا واضح ثبوت حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''پیکو'' ہے جس میں ایک ایسی بیٹی کا کردار نبھاچکی ہوں جو بے لوث ہوکر سب کی خدمت کرتی ہے۔
اپنی والدہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے دیپکانے کہا کہ ان کی والدہ خاندان کی اصل ہیرو ہیں کیونکہ انھوں سب کو اکٹھا رکھا ہوا ہے۔ میرے والد پرکاش پڈوکون بیڈ منٹن کے کھلاڑی تھے جب کہ بہن گالف پلیئر ہیں اور ہماری والدہ سب کا خیال رکھتی ہیں۔ ہم سب ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں مگر والدہ سب سے زیادہ میری حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ وہ ہمارے خاندان میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں ۔