بھارت جاکر کام کرنا مجبوری نہیںعرفان ملک علی حسن
ہم سب کو کراچی میں اسٹیج ڈراموں کو بحال کرنے کے لیے سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا،عرفان ملک اور علی حسن
مشہور کامیڈی جوڑی عرفان ملک اور علی حسن نے کہا کہ بھارت میں اگر ہمیں مدعو کیا جاتا ہے اور اگر وہاں جاکر ہم کام کرتے ہیں تو یہ ہمارے لیے اس لیے بہت بڑا اعزاز ہے کہ ہمیں جو شہرت اور عزت ملی وہ پاکستان کی مرہون منت ہے یہ بات انھوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہئے کہی ۔
عرفان ملک اور علی حسن کا کہنا تھا کہ بھارت جاکر کام کرنا ہرگز ہماری مجبوری نہیں اگر ہمیں عزت دی جاتی ہے اور بلایا جاتا تو ہم ان کے پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں،ہمیں پاکستان میں کام کرکے زیادہ خوشی ہوتی ہے کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے اور اسی ملک کے لوگوں نے ہمیں عزت دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں تھیٹر طویل عرصہ سے بحران سے دوچار ہے بہت سے لوگوں کی کوششوں کے باجود ہم ابھی تک اسے اس بحران سے نہیں نکال سکے لیکن گزشتہ چند ماہ سے چند لوگوں کی وجہ سے بہتری کے نتائج سامنے آئے ہیں امید ہے کہ عید کے موقع پر کراچی میں ہونے والے تھیٹر سے کافی حد تک حالات میں بہتری آجائے گی لیکن اچھا اور معیاری تھیٹر نہ ہوا تو مشکلات بڑھ سکتی ہیں،ہم سب کو کراچی میں اسٹیج ڈراموں کو بحال کرنے کے لیے سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔
عرفان ملک اور علی حسن کا کہنا تھا کہ بھارت جاکر کام کرنا ہرگز ہماری مجبوری نہیں اگر ہمیں عزت دی جاتی ہے اور بلایا جاتا تو ہم ان کے پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں،ہمیں پاکستان میں کام کرکے زیادہ خوشی ہوتی ہے کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے اور اسی ملک کے لوگوں نے ہمیں عزت دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں تھیٹر طویل عرصہ سے بحران سے دوچار ہے بہت سے لوگوں کی کوششوں کے باجود ہم ابھی تک اسے اس بحران سے نہیں نکال سکے لیکن گزشتہ چند ماہ سے چند لوگوں کی وجہ سے بہتری کے نتائج سامنے آئے ہیں امید ہے کہ عید کے موقع پر کراچی میں ہونے والے تھیٹر سے کافی حد تک حالات میں بہتری آجائے گی لیکن اچھا اور معیاری تھیٹر نہ ہوا تو مشکلات بڑھ سکتی ہیں،ہم سب کو کراچی میں اسٹیج ڈراموں کو بحال کرنے کے لیے سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔