فیفا نے2026ورلڈ کپ کے لیے بڈنگ ملتوی کر دی
بلاٹرکا متبادل سامنے آنے تک اس حوالے سے کچھ نہیں ہوگا،جولائی میں خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ
فیفا نے سیپ بلاٹر کا متبادل سامنے آنے تک2026 ورلڈ کپ کےلیے بڈنگ ملتوی کردی، جولائی میں اس حوالے سے ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوگا، یوئیفا چیف مائیکل پلاٹینی کی جانب سے فیصلے کا خیرمقدم کیاگیا ہے،دوسری جانب روسی وزیر کھیل وٹالی مٹکو کا کہنا ہے کہ حالیہ بحران سے ہماری2018 ورلڈ کپ کی میزبانی کو کوئی خطرہ نہیں، ادھر ہالینڈ نے2018 ورلڈکپ کی ڈچ/بیلجیئن بڈ پر خرچ ہونے والے1.5 ملین یوروز کی وصولی کےلیے فیفا کیخلاف مقدمہ دائرکرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اسکینڈل سے متاثر فیفا نے گذشتہ روز2026 ورلڈ کپ کی میزبانی کےلیے بڈنگ ملتوی کردی، سیکریٹری جنرل جیروم والکے نے روس میں ایک ایونٹ کے دوران کہا کہ اس وقت ٹورنامنٹ کےلیے بڈنگ کا عمل شروع کرنا بے فائدہ ہے۔یاد رہے کہ2026 فائنلز کی میزبانی کا فیصلہ2017 میں کوالالمپور میں ہونا تھا، والکے میزبان وینیوز میں سے ایک سمارا کا دورہ کرکے2018 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ادھر پیرس میں یوئیفا صدر مائیکل پلاٹینی نے 2026 کےلیے بڈنگ کوملتوی کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دریں اثنا فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹیو کمیٹی جولائی میں کانگریس کےلیے کئی ممکنہ تاریخوں پر بات چیت کرے گی،اسے بلاٹرکے متبادل کا انتخاب بھی کرنا ہے۔
فیفا نے اس میڈیا رپورٹ کی تصدیق سے گریز کیا جس میں کہا گیا تھا کہ انتخاب 16 دسمبر کو زیورخ میں ہونا ہے، ترجمان نے کہاکہ ایگزیکٹیو کمیٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں انتخابی کانگریس کےلیے تاریخ و ایجنڈے کی تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے، یہ اجلاس جولائی میں ہونا ہے اور تاریخ رواں ہفتے کے دوران مقررکردی جائے گی، انتخابات میں بلاٹر سے شکست کھانے والے اردن کے پرنس علی بن الحسین کوممکنہ امیدوار قراردیا جارہا ہے، جنوبی کوریا کے ارب پتی بزنس مین چنگ مونگ جون بھی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
ایف بی آئی فیفا میں رشوت ستانی اور کرپشن کی تحقیقات سمیت فیفا کے روس اور قطر کو ورلڈ کپس کی میزبانی کے حقوق دینے پر بھی انکوائری کررہی ہے، انھیں بالترتیب 2018 اور 2022 ورلڈ کپس ایوارڈ کیے گئے ہیں۔
پانچویں مرتبہ صدر منتخب ہونے کے چار روز بعد 2 جون کو سیپ بلاٹر نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ متبادل کے انتخاب تک دفتر میں رہنا اور فیفا میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔ البتہ انھیں فوری طور پر دفتر چھوڑنے کےلیے کہا جا رہا ہے تاکہ111 سالہ پرانی آرگنائزیشن کو درپیش بحران پر قابو پانے میں آسانی ہو۔ علاوہ ازیں روسی وزیر کھیل وٹالی مٹکو کا کہنا ہے کہ انھیں روس کے2018 ورلڈ کپ کی میزبانی کو کوئی خطرہ دکھائی نہیں دے رہا، ہماری بڈ قانون کے مطابق تھی۔
بلاٹر کے پُراعتماد نائب والکے نے کہاکہ ہمارے منصوبے ٹریک پر ہیں اور بڈ میں کوئی ایسی بات نہیں جس کا قانونی جائزہ لینے کی تجویز پیش ہو۔ ادھر ہالینڈ کے شہر اینڈہوون نے 2018 ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق حاصل کرنے کی ناکام بڈنگ پر خرچ ہونے والے 1.5 ملین یوروز واپس لینے کےلیے فیفا پر مقدمہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،خاتون ترجمان کورائن ڈیر پیوٹین کا کہنا ہے کہ اگر اس سلسلے میں کسی بھی کرپشن کے آثار دکھائی دیے تو ایک قانونی مقدمہ کیا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسکینڈل سے متاثر فیفا نے گذشتہ روز2026 ورلڈ کپ کی میزبانی کےلیے بڈنگ ملتوی کردی، سیکریٹری جنرل جیروم والکے نے روس میں ایک ایونٹ کے دوران کہا کہ اس وقت ٹورنامنٹ کےلیے بڈنگ کا عمل شروع کرنا بے فائدہ ہے۔یاد رہے کہ2026 فائنلز کی میزبانی کا فیصلہ2017 میں کوالالمپور میں ہونا تھا، والکے میزبان وینیوز میں سے ایک سمارا کا دورہ کرکے2018 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ادھر پیرس میں یوئیفا صدر مائیکل پلاٹینی نے 2026 کےلیے بڈنگ کوملتوی کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دریں اثنا فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹیو کمیٹی جولائی میں کانگریس کےلیے کئی ممکنہ تاریخوں پر بات چیت کرے گی،اسے بلاٹرکے متبادل کا انتخاب بھی کرنا ہے۔
فیفا نے اس میڈیا رپورٹ کی تصدیق سے گریز کیا جس میں کہا گیا تھا کہ انتخاب 16 دسمبر کو زیورخ میں ہونا ہے، ترجمان نے کہاکہ ایگزیکٹیو کمیٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں انتخابی کانگریس کےلیے تاریخ و ایجنڈے کی تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے، یہ اجلاس جولائی میں ہونا ہے اور تاریخ رواں ہفتے کے دوران مقررکردی جائے گی، انتخابات میں بلاٹر سے شکست کھانے والے اردن کے پرنس علی بن الحسین کوممکنہ امیدوار قراردیا جارہا ہے، جنوبی کوریا کے ارب پتی بزنس مین چنگ مونگ جون بھی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
ایف بی آئی فیفا میں رشوت ستانی اور کرپشن کی تحقیقات سمیت فیفا کے روس اور قطر کو ورلڈ کپس کی میزبانی کے حقوق دینے پر بھی انکوائری کررہی ہے، انھیں بالترتیب 2018 اور 2022 ورلڈ کپس ایوارڈ کیے گئے ہیں۔
پانچویں مرتبہ صدر منتخب ہونے کے چار روز بعد 2 جون کو سیپ بلاٹر نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ متبادل کے انتخاب تک دفتر میں رہنا اور فیفا میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔ البتہ انھیں فوری طور پر دفتر چھوڑنے کےلیے کہا جا رہا ہے تاکہ111 سالہ پرانی آرگنائزیشن کو درپیش بحران پر قابو پانے میں آسانی ہو۔ علاوہ ازیں روسی وزیر کھیل وٹالی مٹکو کا کہنا ہے کہ انھیں روس کے2018 ورلڈ کپ کی میزبانی کو کوئی خطرہ دکھائی نہیں دے رہا، ہماری بڈ قانون کے مطابق تھی۔
بلاٹر کے پُراعتماد نائب والکے نے کہاکہ ہمارے منصوبے ٹریک پر ہیں اور بڈ میں کوئی ایسی بات نہیں جس کا قانونی جائزہ لینے کی تجویز پیش ہو۔ ادھر ہالینڈ کے شہر اینڈہوون نے 2018 ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق حاصل کرنے کی ناکام بڈنگ پر خرچ ہونے والے 1.5 ملین یوروز واپس لینے کےلیے فیفا پر مقدمہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،خاتون ترجمان کورائن ڈیر پیوٹین کا کہنا ہے کہ اگر اس سلسلے میں کسی بھی کرپشن کے آثار دکھائی دیے تو ایک قانونی مقدمہ کیا جا سکتا ہے۔