پاکستان کا بھارت کے ساتھ مذاکرات میں پہل نہ کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ حکومتی سطح پر اعلیٰ مشاورتی اجلاس کے بعد کیا گیا۔
وفاقی حکومت نے بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات کے بعد یہ پالیسی طے کرلی ہے کہ اب پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات میں پہل نہیں کی جائے گی۔
بھارتی وزرا کی جانب سے پاکستان کے خلاف زہر افشانی اور پاکستان میں داخل ہوکر کارروائی کرنے کی گیڈر بھبکیوں کے بعد وفاقی حکومت نے تفصیلی مشاورت کے بعد یہ طے کیا ہے کہ اب پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات میں پہل نہیں کی جائے گی۔
بھارتی وزرا کی دھمکیوں کے بعد گزشتہ روز وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت یاد رکھے کہ پاکستان برما نہیں بلکہ ایٹمی قوت ہے اور اگر بھارت ایک انچ بھی سرحد کے اندر آیا تو روتا دھوتا واپس جائے گا دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت دن میں خواب دیکھنا چھوڑ دے اس کی دھمکی سے پاکستان مرعوب ہونے والا نہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر راجيہ وردھن سنگھ راٹھور نے دھمکی دی تھی کہ برما میں فوجی کارروائی میں پاکستان کے لئے بھارت کا واضح پیغام ہے کہ اگر ہمیں خطرہ محسوس ہوا تو وہاں بھی حملے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
بھارتی وزرا کی جانب سے پاکستان کے خلاف زہر افشانی اور پاکستان میں داخل ہوکر کارروائی کرنے کی گیڈر بھبکیوں کے بعد وفاقی حکومت نے تفصیلی مشاورت کے بعد یہ طے کیا ہے کہ اب پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات میں پہل نہیں کی جائے گی۔
بھارتی وزرا کی دھمکیوں کے بعد گزشتہ روز وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت یاد رکھے کہ پاکستان برما نہیں بلکہ ایٹمی قوت ہے اور اگر بھارت ایک انچ بھی سرحد کے اندر آیا تو روتا دھوتا واپس جائے گا دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت دن میں خواب دیکھنا چھوڑ دے اس کی دھمکی سے پاکستان مرعوب ہونے والا نہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر راجيہ وردھن سنگھ راٹھور نے دھمکی دی تھی کہ برما میں فوجی کارروائی میں پاکستان کے لئے بھارت کا واضح پیغام ہے کہ اگر ہمیں خطرہ محسوس ہوا تو وہاں بھی حملے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔