درہ آدم خیل میں خودکش دھماکا 17افراد جاں بحق 41 زخمی
امن لشکرکے مرکز کے قریب مارکیٹ میں حملہ آور نے بارودسے بھری وین اڑا دی،51 دکانیں تباہ ،کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک
قبائلی علاقہ درہ آدم خیل میں خودکش کاربم دھماکے میں 17 افراد جاں بحق جبکہ41 سے زائد زخمی ہو گئے، 51 دکانیں تباہ جبکہ سات گاڑیوںکوجزوی نقصان پہنچا ۔
پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ہفتے کی صبح درہ آدم خیل کے مرکزی بازار میںقائم امن لشکرکے ہیڈکوارٹرکے قریب حملہ آورنے بارودسے بھری وین دھماکے سے اڑا دی جس سے 17 افراد جاں بحق اور41 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، سیکیورٹی فورسز نے امدادی کارروائیوں کے دوران لاشوں اور زخمیوں کو پشاورکے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا۔
بعدازاں اسسٹنٹ پولٹیکل ایجنٹ فخر الدین نے صحافیوںکوبتایا کہ کار بم دھماکے میں17افراد جاں بحق جبکہ41 زخمی ہوئے، درجنوں دکانیں تباہ جبکہ بعض دکانوں اورگاڑیوں کوجزوی نقصان پہنچا ہے، دھماکے میں تیس کلوگرام بارودی مواد استعمال کیاگیا ہے ،کمشنرکوہاٹ صاحبزادہ محمد انیس نے بتایا کہ بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ دھماکے میں امن لشکر کے مرکز کو ہدف بنایا گیا،ادھر وزیر اطلاعات خیبر پختونخوامیاں افتخار حسین نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمیوںکی عیادت کے بعد میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے امن لشکرکے رضا کاروں کونشانہ بنایا یہ خود کش حملہ تھا،اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی کی جائے۔
کوہاٹ سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان درہ آدم خیل و خیبر ایجنسی نے درہ آدم خیل بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کوظالمانہ قرار دیاہے، ترجمان محمد نے نامعلوم مقام سے صحافیوںکوٹیلی فون پربتایا کہ ہم عوامی مقامات پر ایسی کارروائیوں کے حق میں نہیں۔دھماکے میں بے گناہ لوگ شہیدہوئے ہیں غمزدہ خاندانوںکے دکھ اورغم میں برابرکے شریک ہیں،دوسری جانب صدر آصف زرداری اوروزیر اعظم پرویز اشرف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ عوام ،پاک فوج اورحکومت ملکر دہشت گردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کوزخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے، وزیر داخلہ رحمن ملک نے آئی جی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے،چیئر مین و ڈپٹی چیئر مین سینیٹ ،اسپیکر قومی اسمبلی ٗ وقافی وزرا ، گورنر و وزیر اعلی خبیر بختونخوا،میاں نواز شریف چوہدری پرویز الٰہی شجاعت حسین ٗ الطاف حسین ٗ اسفند یارولی و دیگررہنمائوں نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔لاہور سے خصوصی نمائندہ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، عارف علوی اور شفقت محمود نے بھی دھماکے سے ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
دریں اثنا کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے درہ آدم خیل کے مرکزی بازار میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ انھوں نے اس افسوسناک واقعے میں معصوم اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے ۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی ، راشد ربانی اور صدیق ابو بھائی نے بھی درہ آدم خیل کے اندوہناک واقعے کی مذمت کی ہے ۔
پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ہفتے کی صبح درہ آدم خیل کے مرکزی بازار میںقائم امن لشکرکے ہیڈکوارٹرکے قریب حملہ آورنے بارودسے بھری وین دھماکے سے اڑا دی جس سے 17 افراد جاں بحق اور41 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، سیکیورٹی فورسز نے امدادی کارروائیوں کے دوران لاشوں اور زخمیوں کو پشاورکے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا۔
بعدازاں اسسٹنٹ پولٹیکل ایجنٹ فخر الدین نے صحافیوںکوبتایا کہ کار بم دھماکے میں17افراد جاں بحق جبکہ41 زخمی ہوئے، درجنوں دکانیں تباہ جبکہ بعض دکانوں اورگاڑیوں کوجزوی نقصان پہنچا ہے، دھماکے میں تیس کلوگرام بارودی مواد استعمال کیاگیا ہے ،کمشنرکوہاٹ صاحبزادہ محمد انیس نے بتایا کہ بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ دھماکے میں امن لشکر کے مرکز کو ہدف بنایا گیا،ادھر وزیر اطلاعات خیبر پختونخوامیاں افتخار حسین نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمیوںکی عیادت کے بعد میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے امن لشکرکے رضا کاروں کونشانہ بنایا یہ خود کش حملہ تھا،اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی کی جائے۔
کوہاٹ سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان درہ آدم خیل و خیبر ایجنسی نے درہ آدم خیل بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کوظالمانہ قرار دیاہے، ترجمان محمد نے نامعلوم مقام سے صحافیوںکوٹیلی فون پربتایا کہ ہم عوامی مقامات پر ایسی کارروائیوں کے حق میں نہیں۔دھماکے میں بے گناہ لوگ شہیدہوئے ہیں غمزدہ خاندانوںکے دکھ اورغم میں برابرکے شریک ہیں،دوسری جانب صدر آصف زرداری اوروزیر اعظم پرویز اشرف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ عوام ،پاک فوج اورحکومت ملکر دہشت گردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کوزخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے، وزیر داخلہ رحمن ملک نے آئی جی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے،چیئر مین و ڈپٹی چیئر مین سینیٹ ،اسپیکر قومی اسمبلی ٗ وقافی وزرا ، گورنر و وزیر اعلی خبیر بختونخوا،میاں نواز شریف چوہدری پرویز الٰہی شجاعت حسین ٗ الطاف حسین ٗ اسفند یارولی و دیگررہنمائوں نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔لاہور سے خصوصی نمائندہ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، عارف علوی اور شفقت محمود نے بھی دھماکے سے ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
دریں اثنا کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے درہ آدم خیل کے مرکزی بازار میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ انھوں نے اس افسوسناک واقعے میں معصوم اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے ۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی ، راشد ربانی اور صدیق ابو بھائی نے بھی درہ آدم خیل کے اندوہناک واقعے کی مذمت کی ہے ۔