فلم انڈسٹری بجٹ میں نظراندازکردی گئیمصطفی قریشی
حکومت کومسائل بارہا آگاہ کرچکے لیکن بجٹ میں کوئی رقم مختص نہیں کی گئی،مصطفی قریشی
اداکار مصطفی قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی فلم انڈسٹری کووعدے کے مطابق اب تک انڈسٹری کا درجہ نہیں دیا گیا۔
حال ہی میں پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ میں بھی فلم انڈسٹری کو نظر انداز کردیا گیا ہے حالانکہ اس وقت فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری سب سے زیادہ منافع دینے اور کروڑوں روپے ٹیکس دے رہی ہے۔یہ بات انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔مصطفی قریشی کا کہنا تھا کہ انھوں نے چند ماہ قبل فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات کے ہمراہ صدر مملکت سے ملاقات کی تھی اور انھیں فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کے مسائل سے آگاہ کیا تھا ۔
امید تھی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد بیورو کریسی پر اس کا ضرور اثر پڑے گا اور ہمارے مسائل پر ضرور توجہ دی جائے گی، وفاقی بجٹ میں فلم انڈسٹری کے لیے ایک مخصوص رقم مختص کی جائے گی فنکاروں کی فلاح وبہبود کے لیے خاص طور سے فنڈ مختص کیا جائے گا، لیکن وفاقی بجٹ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوسکا۔
حال ہی میں پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ میں بھی فلم انڈسٹری کو نظر انداز کردیا گیا ہے حالانکہ اس وقت فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری سب سے زیادہ منافع دینے اور کروڑوں روپے ٹیکس دے رہی ہے۔یہ بات انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔مصطفی قریشی کا کہنا تھا کہ انھوں نے چند ماہ قبل فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات کے ہمراہ صدر مملکت سے ملاقات کی تھی اور انھیں فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کے مسائل سے آگاہ کیا تھا ۔
امید تھی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد بیورو کریسی پر اس کا ضرور اثر پڑے گا اور ہمارے مسائل پر ضرور توجہ دی جائے گی، وفاقی بجٹ میں فلم انڈسٹری کے لیے ایک مخصوص رقم مختص کی جائے گی فنکاروں کی فلاح وبہبود کے لیے خاص طور سے فنڈ مختص کیا جائے گا، لیکن وفاقی بجٹ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوسکا۔