ایم کیوایم نے ڈی جی رینجرز کی بریفنگ مسترد کردی پیپلزپارٹی نے وضاحت مانگ لی
رپورٹ میں کہیں بھی ایم کیوایم کا نام شامل نہیں جب کہ فوراً ہمارا میڈیا ٹرائل شروع کردیا گیا، رہنما متحدہ قومی موومنٹ
KABUL:
متحدہ قومی موومنٹ نے ڈی جی رینجرز کی بریفنگ کو مسترد کردی جب کہ پیپلزپارٹی نے وضاحت مانگی ہے دوسری جانب سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی رپورٹ پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم کےمرکز عزیز آباد پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے یوم تاسیس کے موقع پر اپیکس کمیٹی کی ایک ہفتے پرانی رپورٹ میڈیا میں پیش کی گئی جس کے آتے ہی ہماری جماعت کا میڈیا ٹرائل شروع کردیا گیا جب کہ رپورٹ میں مختلف سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں پر الزامات لگائے گئے ہیں لیکن تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ تمام جرائم کے پیچھے ایم کیو ایم ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کی رپورٹ میں کہیں بھی ایم کیوایم کا نام شامل نہیں، ہم پر 25 سال سے الزامات لگائے جارہے ہیں جنہیں آج تک عدالتوں میں ثابت نہیں کیا گیا جب کہ عدالتوں نے بھی ان الزامات کو مسترد کردیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے قربانی کی کھالیں زبردستی چھیننے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپیکس کمیٹی کی رپورٹ سے ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق کی سرگرمیوں کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ ہمارے مینڈیٹ کو بھی ٹھپوں سے منسوب کیا گیا اور این اے 246 کے ضمنی انتخاب سے قبل ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا جس کے باوجود کراچی کی عوام نے ایم کیو ایم کو منتخب کیا۔
واضح رہے گزشتہ روز رینجرز نے سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی رینجرز کی تفصیلی بریفنگ جاری کی تھی جس میں کہا گیا کہ کراچی سے سالانہ 230 ارب روپے کی ناجائز کمائی ہوتی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2tpgdi_farooq-sattar_news
دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھتہ خوری، ایرانی تیل کی اسمگلنگ سمیت دیگرجرائم مشرف دور سے شروع ہوئے جب کہ کہا گیا کہ سندھ میں 230 ارب روپے کی کرپشن ہوئی لیکن مخصوص عدد کس طرح نکالا گیا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ایپکس کمیٹی کےاجلاس کے ایک ہفتے بعد یہ انکشاف کرنے کا کیا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرپشن سے متعلق صوبائی حکومت سے بات ہوئی ہے تاہم زکواۃ، فطرہ اور کھالیں جمع کرنے اور چائنا کٹنگ سے پیپلزپارٹی کا کوئی تعلق نہیں،سندھ حکومت کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوئی اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بدامنی پھیلانے والے گزشتہ کئی سال سے کارروائیاں کررہے ہیں یا یہ ایک دو سال کی کارروائی ہے جوبھی الزامات ہیں وہ سندھ حکومت سے شیئرکرنے چاہئیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2tpd05_aitzaz-ahsan_news
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے کہاکہ رینجرزکی طرف سے کراچی میں جرائم کے حوالے سے جورپورٹ پیش کی گئی ہے وہ انتظامی معاملہ ہے اس پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ رکن قومی اسمبلی شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ کراچی میں پہلی دفعہ مگرمچھوں پرہاتھ ڈالا گیاہے جوکراچی میں دہشت گردی اورجرائم میں ملوث ہیں اور اس کاپہلی دفعہ بہت بڑاانکشاف ہوا ہے،ہم نے کسی پرالزام نہیں لگایا،رینجرزنے رپورٹ پیش کی ہے اورہمارامطالبہ کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں۔امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ ایک انتہائی اہم ادارے کے سربراہ کی طرف سے پیش کیے جانے والے حقائق سیاسی بیان بازی یاالزام تراشی نہیں بلکہ خطرناک جرائم کی پردہ کشائی ہے،اگرحکومت ،عدلیہ اورپولیس نے اس کومحض اخباری بیان سمجھ کر چھوڑ دیاتویہ پاکستان کے مستقبل سے کھیلنے والی بات ہوگی۔
متحدہ قومی موومنٹ نے ڈی جی رینجرز کی بریفنگ کو مسترد کردی جب کہ پیپلزپارٹی نے وضاحت مانگی ہے دوسری جانب سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی رپورٹ پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم کےمرکز عزیز آباد پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے یوم تاسیس کے موقع پر اپیکس کمیٹی کی ایک ہفتے پرانی رپورٹ میڈیا میں پیش کی گئی جس کے آتے ہی ہماری جماعت کا میڈیا ٹرائل شروع کردیا گیا جب کہ رپورٹ میں مختلف سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں پر الزامات لگائے گئے ہیں لیکن تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ تمام جرائم کے پیچھے ایم کیو ایم ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کی رپورٹ میں کہیں بھی ایم کیوایم کا نام شامل نہیں، ہم پر 25 سال سے الزامات لگائے جارہے ہیں جنہیں آج تک عدالتوں میں ثابت نہیں کیا گیا جب کہ عدالتوں نے بھی ان الزامات کو مسترد کردیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے قربانی کی کھالیں زبردستی چھیننے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپیکس کمیٹی کی رپورٹ سے ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق کی سرگرمیوں کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ ہمارے مینڈیٹ کو بھی ٹھپوں سے منسوب کیا گیا اور این اے 246 کے ضمنی انتخاب سے قبل ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا جس کے باوجود کراچی کی عوام نے ایم کیو ایم کو منتخب کیا۔
واضح رہے گزشتہ روز رینجرز نے سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی رینجرز کی تفصیلی بریفنگ جاری کی تھی جس میں کہا گیا کہ کراچی سے سالانہ 230 ارب روپے کی ناجائز کمائی ہوتی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2tpgdi_farooq-sattar_news
دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھتہ خوری، ایرانی تیل کی اسمگلنگ سمیت دیگرجرائم مشرف دور سے شروع ہوئے جب کہ کہا گیا کہ سندھ میں 230 ارب روپے کی کرپشن ہوئی لیکن مخصوص عدد کس طرح نکالا گیا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ایپکس کمیٹی کےاجلاس کے ایک ہفتے بعد یہ انکشاف کرنے کا کیا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرپشن سے متعلق صوبائی حکومت سے بات ہوئی ہے تاہم زکواۃ، فطرہ اور کھالیں جمع کرنے اور چائنا کٹنگ سے پیپلزپارٹی کا کوئی تعلق نہیں،سندھ حکومت کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوئی اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بدامنی پھیلانے والے گزشتہ کئی سال سے کارروائیاں کررہے ہیں یا یہ ایک دو سال کی کارروائی ہے جوبھی الزامات ہیں وہ سندھ حکومت سے شیئرکرنے چاہئیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2tpd05_aitzaz-ahsan_news
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے کہاکہ رینجرزکی طرف سے کراچی میں جرائم کے حوالے سے جورپورٹ پیش کی گئی ہے وہ انتظامی معاملہ ہے اس پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ رکن قومی اسمبلی شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ کراچی میں پہلی دفعہ مگرمچھوں پرہاتھ ڈالا گیاہے جوکراچی میں دہشت گردی اورجرائم میں ملوث ہیں اور اس کاپہلی دفعہ بہت بڑاانکشاف ہوا ہے،ہم نے کسی پرالزام نہیں لگایا،رینجرزنے رپورٹ پیش کی ہے اورہمارامطالبہ کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں۔امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ ایک انتہائی اہم ادارے کے سربراہ کی طرف سے پیش کیے جانے والے حقائق سیاسی بیان بازی یاالزام تراشی نہیں بلکہ خطرناک جرائم کی پردہ کشائی ہے،اگرحکومت ،عدلیہ اورپولیس نے اس کومحض اخباری بیان سمجھ کر چھوڑ دیاتویہ پاکستان کے مستقبل سے کھیلنے والی بات ہوگی۔