بالی وڈ کے اسٹار ہالی وڈ میں

ایکٹرز کا تعلق کسی بھی میڈیم سے ہو وہ بھی آگے بڑھنے کی جستجو میں نئی منزلوں کو تلاش کرتے رہتے ہیں

ممبئی نگری کے وہ اداکاری جنھوں نے امریکی فلموں میں اپنے فن کا جادوجگایا ۔ فوٹو : فائل

دنیا کے ہر شعبے میں انسان خوب سے خوب تر کی تلاش میں سرگرداں آگے بڑھتا رہتا ہے، آگے بڑھنے اور نئی منزلوں کی جانب سفر اس کے اندر لگن ، اور شوق ہی سے پیدا ہو سکتا ہے۔

ایکٹرز کا تعلق کسی بھی میڈیم سے ہو وہ بھی آگے بڑھنے کی جستجو میں نئی منزلوں کو تلاش کرتے رہتے ہیں۔ تھیٹر سے ٹی وی اور ٹی وی سے فلم کی جانب ان کا سفر رواں دواں رہتا ہے ۔ بولی وڈ میں صرف ہندی ورژن ہی نہیں بل کہ دوسری علاقائی فلموں میں بھی ایکٹر کام کرنے کے خواہا ں ہوتے ہیں، لیکن جو ہندی فلموں میں کام یاب ہوجائے تو وہ پھر ہالی وڈ فلموں میں کام کرنے کا خواہش مند نظر آتا ہے۔

یہاں یہ بات دل چسپی سے خالی نہیں کہ چار دہائیوں سے فلم انڈسٹری پر چھائے ہوئے امیتابھ بچن نے اپنے عروج کے دور میں کبھی ہولی وڈ فلموں میں کام کرنے میں دل چسپی نہیں دکھائی، اب آ کر انہوں نے ایک فلم میں سات سیکنڈ کا ایک مختصر کردار کیا ہے۔ بولی وڈ کے وہ اداکار جو ہالی وڈ میں کام کر چکے ہیں، اس مضمون میں ان کا ذکر کیا گیا ہے۔

٭عرفان خان: بولی وڈ کے وراسٹائل اداکار عرفان خان ملکی اور بین الاقوامی سطح کے ایکٹر ہیں۔ انہوں نے نہ صرف بھارتی فلموں میں بلکہ ہالی وڈ کی کئی فلموں میں بھی کام کیا۔ عرفان خان نے اپنے کیرء؎یر کا آغاز ٹی وی یعنی چھوٹی اسکرین سے کیا۔ ٹیلی ویژن پر انہوں نے کئی مشہور پروگراموں میں کام کیا جن میں بھارت ایک کھوج، چنکایا، سارا جہاں ہمارا، چندر کانٹا اور بنے گی اپنی بات جیسے مقبول سیریلز شامل ہیں۔ ان ہی ڈراموں کی بدولت عرفان کا نام گھر گھر لیا جانے لگا۔ فلموں میں انٹری سے پہلے وہ ٹی وی اور تھیٹر کی دنیا کے مصروف ترین فن کار تھے۔

فلم میں ان کے کیریر آغاز ڈائریکٹر میرانائر کی فلم سلام بمبئی میں ایک چھوٹے سے رول سے ہوا۔ ابتدا میں انہوں نے کچھ فلموں جیسے ایک ڈاکٹر کی موت، آلانگ جرنی میں کام کیا، لیکن انہیں ان فلموں کے ذریعے انڈسٹری میں کو ئی شناخت نہ مل سکی، لیکن پھر ایک دم سے وقت کا دھارا بدلا اور فلم میکر سشال بھردواج جو کہ سماجی مسائل پر فلمیں بنانے میں شہرت رکھتے ہیں، نے عرفان کو اپنی فلم مقبول میں کاسٹ کیا۔ اس فلم کی جزوی کام یابی سے عرفان کو انڈسٹری میں پہچان ملی۔ اس کے بعد انہوں نے بولی وڈ کی کئی کام یاب فلمون میں کام کیا۔

ان کی ایک فلم میرانائر کی امریکن فلم The namesakeتھی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ تبو نے مرکزی کردار کیا تھا، لیکن ہولی وڈ کی فلموں میں انہیں اصل شناخت Danny Boylesکی فلم سلم ڈاگ ملینیئر سے ملی۔ اس فلم نے آسکر ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا اس کے بعد عرفان نے کئی ہولی وڈ فلموں میں کام کیا، جن میں آمائٹی ہارٹ، امیزنگ اسپائڈر مین میں انہوں نے منفی کردار کر کے خوب داد سمیٹی اس کے علاوہ انہوں نے آلائف آف پائی اور دی لنچ باکس میں بھی کام کیا۔ عرفان کے ہولی وڈ میں نئی آنے والی فلم جراسک ورلڈ ہے۔ یہ فلم جراسک پارک سیریز کا تیسرا حصہ ہے ۔

٭ایشوریا رائے بچن: مس ورلڈ ایشوریا رائے بچن نے اپنے کیریر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا مس ورلڈ کا اعزاز پانے کے بعد ان کی اگلی منزل بولی وڈ ہی تھی لیکن ابتدا میں انہوں نے فلموں کے انتخاب میں دانش مندی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ان کی پہلی تامل فلم آرور تھی، جس نے کوئی کام یابی حاصل نہ کی۔ اس کے بعد ایش نے اور پیار ہوگیا، جینز، آ اب لوٹ چلیں میں کام کیا، لیکن یہ تمام فلمیں باکس آفس پر ناکام ہوگئیں۔

انہیں اصل شہرت سنجے لیلا بانسلی کی فلم ہم دل دے چکے صنم سے ملی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ سلمان خان تھے۔ اس فلم کے بعد ایش نے بولی وڈ میں کئی کام یاب فلمیں دیں۔ ان کی کام یابی اور بلندیوں کا یہ سفر صرف یہاں تک ہی نہ تھا، بل کہ انہوں نے ہالی وڈ کی بھی کئی فلموں میں اہم کردار کیے۔ ان کی ہالی وڈ فلموں میں پنک پینتھر 2،brade and prejudice،mistress of spices، اورprovoked a true love storyمیں کام کیا۔ ان تمام فلموں میں ان کے رول اہم تھے۔

٭امیتابھ بچن: تقریباً چار دہائیوں سے فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے امیتابھ بچن نے اپنے عروج کے دور میں کبھی کسی انگلش فلم میں کام نہیں کیا، کیوںکہ بولی وڈ میں ان کے پاس مصروفیات کا یہ عالم تھا کہ سر کھجانے تک کی فرصت نہ تھی۔ اب جب کہ بگ بی فلموں میں اہم کیریکٹر رول کر رہے ہیں تو انہیں ہولی وڈ کی ایک فلم The Great Gatsbyکی آفر ہوئی۔ یہ فلم ایک ناول سے ماخوز تھی اور اس میں 1920کے نیویارک کا دور فلمایا گیا تھا۔ اس فلم میں امیتابھ کے ساتھ بولی وڈ کے اے کلاس ایکٹرز لیونارڈو ڈی کیپریو اور ٹوبی میگوائر بھی تھے۔ اس فلم میں امیتابھ کا رول سا ت سیکنڈ کا تھا۔


٭انیل کپور: ہولی وڈ میں عرفان خان کے بعد سب سے زیادہ کام کرنے والے بولی وڈ کے اداکار انیل کپور ہیں۔ فلم شکتی کے ایک چھوٹے سے کردار سے اپنے کیریر کا آغاز کرنے والے انیل کپور نے ابتداء ہی میں فلموں کے انتخاب میں عقل مند دکھائی اور ایسی فلموں میں کام کیا جن میں کردار کی اہمیت زیادہ ہوتی تھی مشعل، مزدور، ایشور، وہ سات دن ان کے ابتدائی دور کی وہ فلمیں ہیں جن پر وہ بجا طور پر فخر کر سکتے ہیں۔

اس کے بعد کام یابیوں کا ایک نہ ختم ہونے والاسلسلہ شروع ہو گیا۔ تیزاب، رام لکھن، لمحے، پرندہ، کرما وغیرہ انیل کی یادگار فلموں میں شمار ہوتی ہیں۔ انیل کپور کی مقبولیت کا یہ تسلسل ہالی وڈ جاکر بھی برقرار رہا، جہاں انہوں نے danny bolylesکے ساتھ فلم سلم ڈاگ ملینیئم سے اپنا ڈبیو کیا۔ اس فلم نے ملٹی اسٹار کاسٹ پر آسکر ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ اس فلم کی زبردست کام یابی نے انیل کپور کو پوری دنیا میں مقبول کردیا۔

اسی وجہ سے وہ مغرب میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے بھارتی اداکار بن گئے۔ اس فلم کے بعد انیل کپور بین الاقوامی سطح کے اداکار بن گئے اور انہوں نے پوری دنیا میں پسند کی جانے مقبول ٹی وی سیریز 24میں بھی کام کیا۔ اس سیریز میں انیل نے فرضی ریاست کامستان کے صدر عمر حسن کا رول کیا تھا۔ اس کے بعد انیل کپور نے فلموں کی سیریز مشن امپوسیبل 4میں ٹام کروز کے ساتھ کام کیا۔ اس فلم میں ان کا کردار مختصر تھا اس کے بعد وہ ایک ایکشن اور تھرل فلم Citiesمیں بھی نظر آئے انیل کپور بین الاقوامی ہٹ سیریز 24سے بے حد متاثر ہوئے اور اب وہ اس سیریز کا ہندی ورژن میں ہندی ویورز کے لیے بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

٭امریش پوری: بولی وڈ کی تاریخ کے سب سے زیادہ وراسٹائل ولین امریش پوری جنہوں نے کئی فلموں میں مختلف قسم کے کردار کرکے یہ بات ثابت کر دی تھی کہ فن کا ر کا مطلب صرف ہیرو کا رول کرنا نہیں ہوتا، ایک اچھا ایکٹر وہ ہوتا ہے جو ہر قسم کا کردار بہ خوبی ادا کر سکے۔ مسٹر انڈیا، ہلچل، کچھ کچھ ہوتا ہے اور چاچی چار سو بیس ان کے یادگار کرداروں پر مشتمل فلمیں ہیں۔ امریش پوری نے ہالی وڈ کی فلم انڈیانا جونز میں مولا رام کا کام یاب کردار کیا۔ اس فلم میں ان کے ساتھ ہولی وڈ کے اسٹار ہیریسن فورڈ بھی تھے۔ اس کے بعد انہوں نے فلم گاندھی میں خان عبدالغفارخان کا کردار کیا تھا۔ اس کی دیگر کاسٹ میں بین کنگسلے نمایاں تھے۔ اس فلم نے بہترین فلم سمیت دیگر کئی شعبوں میں آٹھ آسکر ایوارڈ پائے تھے۔

٭ملائکہ شیراوت: ملائکہ کا شمار ان ہیروینز میں کیا جاتا ہے جو ہمہ وقت مختلف تنازعات میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ وہ اپنی بے باکی اور منہ پھٹ ہونے کی بنا پر بھی خاصی مشہور ہے۔ بھارت کے ایک چھوٹے سے شہر سے تعلق رکھنے والی ملائکہ کے خواب بڑے تھے۔ اس لیے اس نے ممبئی آکر قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا ابتدا میں اس نے ماڈلنگ اور ویڈیو سونگز میں کا م کیا۔

بہت جلد اسے فلم خواہش کی آفر ہوئی۔ یہ اس کے کیریر کی پہلی فلم تھی۔ یہ فلم عریانیت اور بولڈ مناظر کی وجہ سے ہٹ ہوگئی۔ اس کے بعد ملائکہ نے اسی قسم کی ایک اور فلم مرڈر میں عمران ہاشمی کے ساتھ کام کیا۔ یہ فلم بھی ہٹ ہو گئی۔ بہت جلد اس نے مشہور اداکار جیکی چن کے ساتھ فلم دی مائتھ میں کام کیا۔ یہ فلم کام یاب تو نہ ہوسکی لیکن اتنا ضرور ہوا کہ ملائکہ کے کریڈٹ پر ایک بین الاقوامی فلم کا ٹیگ لگ گیا۔ اس فلم کے بعد ملائکہ نے Hisss فلم میں عرفان خان کے ساتھ کام کیا۔ یہ ہالی وڈ مووی تھی اور اس کی ڈائریکٹرJennifer Lynch تھی۔

٭تبو: بولی وڈ کی وراسٹائل اداکارہ جس نے ہمیشہ گلیمر سے زیادہ کردار کی اہمیت کو ترجیح دی، اسی لیے انہیں نئی نسل کی آرٹ اداکارہ بھی کہا جاتا ہے۔ تبو نے کئی فلموں میں یادگار کردار کیے جیسے چاندنی بار، چینی کم، مقبول، میناکشی، چاچی چار سو بیس اور سرحد پار وغیرہ ۔ تبو نے صرف ہندی فلموں ہی میں نہیں بل کہ تامل، ملیالم، تیلگو، مراٹھی اور بنگالی فلموں میں بھی اپنے فن کا لوہا منوایا۔ ان کے ہالی وڈ پراجکیٹس میں The Name Sake.اور لائف آف پائی شامل ہیں۔ ان دونوں فلموں میں تبو نے اپنی بے مثال اداکاری سے ثابت کیا کہ ان جیسی دوسری اداکارہ نہیں۔

٭اوم پوری: اوم پوری کا شمار ابتدائی دور کے ان اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے فلم انڈسٹری کی بنیاد مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اپنی قدرتی پرفارمینس سے وہ ہر آنے والی نسل کے لیے ایک انسٹی ٹیوٹ کی حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے بے شمار فلموں میں کام کیا، لیکن ان کا رحجان کمرشیل فلموں کے بجائے سنجیدہ اور آرٹ فلمیں ہی رہیں۔ ان کی چند نمایاں فلموں میں آکروش، مرچ مسالہ، گاندھی، ماچس اور آستھا شامل ہیں۔ اوم پور ی نے اپنے کیریئر کے آغاز ہی میں ہالی وڈ فلموں میں انٹری دے دی تھی۔ پہلی بار انہوں نے برطانوی ٹی وی سیریز وائٹ ٹیٹھwhite teeth، میں صمد میاں اقبال کا کردار کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ایسٹ از ایسٹ ،The Mystic Masseur، گھوسٹ اینڈ دا ڈارک نیس، سٹی آف جوائے، برٹش فلم ویسٹ از ویسٹ اور The Reluctant Fundamentalist اور Charlie Wilson's Warشامل ہیں۔ اوم پوری وہ ایکٹر ہیں جنہوں نے دوسرے ایکٹرز کے لیے مغربی فلموں میں کام کرنے کے دروازے کھولے۔

٭نصیرالدین شاہ: تھیٹر اور فلم سے نصیرالدین شاہ کو اتنی محبت ہے کہ اس کے لیے کبھی انہوں نے ہٹ یا فلاپ کو اہمیت نہیں دی۔ وہ فلموں اور تھیٹر پر کام اپنی تسکین کے لیے کرتے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ بامعنی اور سنجیدہ فلموں کو ترجیح دی۔ وہ سات دن، بازار، معصوم، انکر، ان کے ابتدائی دور کی اعلیٰ ترین فلمیں ہیں۔ انہوں نے ہالی وڈ کی صرف ایک فلم دی لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جینٹلمین میں کیپٹنNemoکا کردار کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کسی اور مغربی فلم میں کام نہیں کیا، کیوںکہ ان کا مطمع نظر ہمیشہ بولی وڈ کا بامعنی اور سنجیدہ سنیما رہا ہے۔
Load Next Story