پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگے 1000 دن بیت گئے
وڈیو شیئر کرنے والی ویب سائٹ یوٹیوب پر گستاخانہ مواد کے پیش نظر 17 ستمبر 2012 کو حکومت کی جانب پابندی لگائی گئی تھی
حکومت پاکستان کی جانب سے دنیا میں سب سے زیادہ وڈیو شیئر کرنے والی ویب سائٹ یوٹیوب پر پابندی لگے ایک ہزار (1000) دن ہوگئے ہیں۔
وڈیو شیئر کرنے والی ویب سائٹ یوٹیوب پر گستاخانہ مواد کے پیش نظر 17 ستمبر 2012 کو حکومت کی جانب پابندی لگائی گئی تھی، اس وقت سپریم کورٹ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا کہ جب تک گستاخانہ یا قابل اعتراض مواد کو بلاک کرنے کا کوئی موثر انتظام نہیں ہو جاتا، یوٹیوب پر پابندی رہے گی۔ انفارمیشن اینڈ آئی ٹی کی موجودہ وزیر ملکت انوشہ رحمان نے گذشتہ دنوں سینیٹ کو بتایا کہ اس حوالے سے کئی بار اقدامات کیے گئے گئے ہیں تاہم گستاخانہ مواد کی روک تھام نہیں ہو پارہی کیونکہ دنیا میں ایسی کوئی ٹیکنالوجی یا طریقہ کار نہیں جو یوٹیوب پر متنازعہ مواد کو سو فیصد بلاک کر سکے۔
وڈیو شیئر کرنے والی ویب سائٹ یوٹیوب پر گستاخانہ مواد کے پیش نظر 17 ستمبر 2012 کو حکومت کی جانب پابندی لگائی گئی تھی، اس وقت سپریم کورٹ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا کہ جب تک گستاخانہ یا قابل اعتراض مواد کو بلاک کرنے کا کوئی موثر انتظام نہیں ہو جاتا، یوٹیوب پر پابندی رہے گی۔ انفارمیشن اینڈ آئی ٹی کی موجودہ وزیر ملکت انوشہ رحمان نے گذشتہ دنوں سینیٹ کو بتایا کہ اس حوالے سے کئی بار اقدامات کیے گئے گئے ہیں تاہم گستاخانہ مواد کی روک تھام نہیں ہو پارہی کیونکہ دنیا میں ایسی کوئی ٹیکنالوجی یا طریقہ کار نہیں جو یوٹیوب پر متنازعہ مواد کو سو فیصد بلاک کر سکے۔