’’فتنہ پرور عورتیں‘‘
ٹیلی نگری کی ’’ویمپ ایکٹریسز‘‘ کیا کہتی ہیں
ولین کی ضرورت سنیما اور چھوٹی اسکرین دونوں کو پڑتی ہے۔ فلم اور ڈراموں کی کہانی میں ہیرو اور ہیروئن کے ساتھ ایک تیسرا فرد بھی ہوتا ہے، جسے رنگ میں بھنگ ڈالنے کا شوق ہوتا ہے۔ یہی کردار''ولین'' اور ''ویمپ'' کہلاتا ہے۔
چھوٹی اسکرین پر اداکاروں کے ساتھ ساتھ ایکٹریسز بھی ''ویمپ'' کے طور پر کام رہی ہیں اور اب تک کئی ڈراموں میں ہیرو، ہیروئن اور دیگر کرداروں کے درمیان نفرت پیدا کرنے اور سازشوں کو پروان چڑھانے کی وجہ سے ٹیلی ورلڈ کی ایکٹریسز کو مقبولیت ملی ہے۔ ٹی وی کی چند ''ویمپ ایکٹریسز'' اپنے کرداروں کے بارے میں کیا کہتی ہیں، ملاحظہ کیجیے۔
اشوانی کلیسکر
اشوانی نے ڈراما سیریل'' قسم سے'' میں ''جگیاسا'' کا اہم اور منفی رول کیا۔ اس سیریل میں جگیاسا ایک محبت کرنے والی بہن کا کردار کررہی تھی، لیکن وہ اس لڑکی سے نفرت کرتی ہے جس سے اس کا بھائی پیار کرتا ہے۔ جگیاسا اپنے بھائی کی شادی اپنی پسند کی لڑکی سے کرنا چاہتی ہے۔ ایک محبت کرنے والی بہن اور دوسری طرف ایک چالاک اور شاطر لڑکی جو اپنے بھائی کو اس کی محبت سے دور کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہے۔ ناظرین نے اس کردار کو بہت پسند کیا۔
کمیا پنجابی
اداکارہ کمیا پنجابی نے ڈراما سیریل ''بنوں میں تیری دلہن'' میں سندھورا پرتاب نامی لڑکی کا منفی رول کیا۔ اس سے پہلے بھی کمیا چند سیریلز میں اس قسم کے کردار کرچکی ہیں جن میں '' اک پریم کہانی'' اور ''وہ رہنے والی محلوں کی'' شامل ہیں، لیکن ان تمام سیریلز کے مقابلے میں''بنوں میں تیری دلہن'' میں ان کی پرفامینس کو بہتر سمجھا گیا۔ اس سیریل میں وہ ''ساگر ''کی سوتیلی بہن بنی تھیں جو نہ صرف اپنی بھابھی بلکہ بھائی کی زندگی بھی برباد کردینا چاہتی ہے۔
حالاں کہ خاندان کی نظر میں وہ بے انتہا محبت کرنے والی بہن ہے۔ سندھورا کا ایک ہی مقصد تھا کہ کسی طرح سے ودیا (بھابھی) کو اس کے گھر سے نکال دے۔ دوسری طرف سندھورا ایک بہت پیار کرنے والی بیوی اور بہترین ماں کے روپ میں بھی نظر آتی ہے۔ کمیا اسے اپنے کیریر کابہترین کیریکٹر قرار دیتی ہیں۔کمیا کے مطابق اب ٹرینڈ بدل چکا ہے اور میل آرٹسٹ ہی نہیں بلکہ انڈسٹری کی اداکارائیں بہ طور ''ولین''اسکرین پر دکھائی دینا پسند کرتی ہیں۔
ارونا ایرانی
فلموں کی یہ منجھی ہوئی اداکارہ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے سوپ سیریل ''میکا'' میں ''دُرگا'' نامی عورت کا رول کام یابی سے کر چکی ہیں۔ اس کردار کو مکمل طور پر منفی تو نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ وہ پتھر دل ساس کے ساتھ ساتھ ایک محبت کرنے والی ماں بھی تھی، لیکن وہ بہو کو تکلیف دینے اوراپنے بیٹے کی نظر میں بیوی کی عزت کم کرنے کے لیے آئے دن بہو کے خلاف کوئی نہ کوئی ڈراما ضرور رچاتی تھی۔ ارونا جیسی سینئر ترین اداکارہ کے لیے یہ کردار مشکل نہیں تھا، کیو ں کہ وہ اس سے قبل کئی فلموں میں ایسے کردارکرچکی ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے ''چھوٹی اسکرین پر کام کرنے کا الگ مزہ ہے۔''میکا'' میں پرفارمینس پر یوں محسوس ہوا کہ میں نئے سرے سے کام کررہی ہوں۔'' ارونا کے مطابق اب فن کار ''ولین '' کے کردار کو نظر انداز کرنے کے بہ جائے اس میں کشش محسوس کرتے ہیں۔ عام زندگی میں لوگوں کی جانب سے منفی کردار پر نفرت کے اظہا ر کو وہ اپنی سب سے بڑی کام یابی سمجھتی ہیں۔
پریتی پوری
پریتی پوری نے ڈراما سیریل ''ممتا'' میں تنیشا کا کردار نبھایا۔ اس سوپ سیریل میں تنیشا ایسی منتقم المزاج عورت کے طور پر نظر آئی جو اپنا سہاگ بچانے کے لیے دوسری عورت کی جان بھی لے سکتی ہے۔ تنیشا کا شوہر ایک بزنس مین ہے جسے اپنے ہی گھر میں کام کرنے والی عورت ''ممتا'' سے پیار ہوجاتا ہے اور جب یہ حقیقت تنیشا کے سامنے آتی ہے تو وہ ممتا سے انتقام لینے کے لیے منفی ہتھ کنڈے استعمال کرتی ہے۔ پریتی کا کہنا ہے،''منفی کرداروں میں صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع ملتا ہے۔ اگر مجھے ولین کا رول آفر نہیں ہوتا تو میں مزید کچھ عرصے تک اسکرین پر دکھائی نہ دیتی، لیکن اس منفی کردار نے مجھے چھوٹی اسکرین کے لیے وقت نکالنے پر مجبور کر دیا۔''
اچنت کور
ٹیلی ویژن کی اس منجھی ہوئی اداکارہ نے اسٹار پلس کی سیریل ''کہانی گھر گھر کی'' میں ''پلوی'' کا نیگیٹو رول کیا تھا۔ اس سے پہلے پلوی کا کردار شویتا کر رہی تھیں، لیکن ان کے بعد اچنت نے اپنی عمدہ پرفارمینس سے شویتا کی کمی محسوس نہیں ہونے دی اور ناظرین کی توجہ حاصل کر لی۔ اچنت کا اس حوالے سے کہنا تھا ''جب مجھے ایکتا نے اس کردار کی آفر کی تو مجھے محسوس ہوا کہ ناظرین پلوی کے روپ میں مجھے مسترد کردیں گے، لیکن ایکتا کے بھرپور اصرار پر میں نے اسے ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا اور لوگوں نے مجھے شویتا کی جگہ قبول کر لیا۔ میں ویمپ اداکارہ کے طور پر اپنی شہرت سے خوشی محسوس کرتی ہوں۔
اروشی ڈھولکیا
اروشی کے بارے میں ٹیلی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہ جتنی مہارت سے منفی کردار کرتی ہیں شاید اتنی خوب صورتی سے پازیٹو رول نہ کرسکیں۔ ان کے چہرے کی ساخت اور آنکھیں منفی کردارنبھانے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ سیریل ''کسوٹی زندگی کی'' میں اروشی نے ''کومولیکا'' کا نیگیٹو رول کیا تھا۔ اروشی اپنے چیختے چنگھاڑتے میک اپ اور زیورات کی وجہ سے بھی ناظرین میں مقبول ہیں۔
ٹیلی انڈسٹری میں گذشتہ دس سال کے دوران ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب فن کاروں کی سوچ بھی بدل گئی ہے۔ نئے چینلز کی بھرمار اور ان پر ریالٹی شوز اور دیگر پروگراموں کے ذریعے باصلاحیت آرٹسٹ سامنے آئے ہیں۔ انڈسٹری کی نام ور ایکٹرز جو صرف مرکزی کردار کرنا پسند کرتی تھیں، اب ویمپ ایکٹریس کے طور پر کام کرنا پسند کرتی ہیں رول بھی ادا کر رہی ہیں۔ ٹیلی مبصرین کے مطابق اس طرح چھوٹی اسکرین پر کیریکٹرز کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور صرف ہیروئن بننے کو ہی اداکار کام یابی خیال نہیں کر رہے بلکہ انھیں منفی کرداروں میں بھی کشش محسوس ہو رہی ہے۔
چھوٹی اسکرین پر اداکاروں کے ساتھ ساتھ ایکٹریسز بھی ''ویمپ'' کے طور پر کام رہی ہیں اور اب تک کئی ڈراموں میں ہیرو، ہیروئن اور دیگر کرداروں کے درمیان نفرت پیدا کرنے اور سازشوں کو پروان چڑھانے کی وجہ سے ٹیلی ورلڈ کی ایکٹریسز کو مقبولیت ملی ہے۔ ٹی وی کی چند ''ویمپ ایکٹریسز'' اپنے کرداروں کے بارے میں کیا کہتی ہیں، ملاحظہ کیجیے۔
اشوانی کلیسکر
اشوانی نے ڈراما سیریل'' قسم سے'' میں ''جگیاسا'' کا اہم اور منفی رول کیا۔ اس سیریل میں جگیاسا ایک محبت کرنے والی بہن کا کردار کررہی تھی، لیکن وہ اس لڑکی سے نفرت کرتی ہے جس سے اس کا بھائی پیار کرتا ہے۔ جگیاسا اپنے بھائی کی شادی اپنی پسند کی لڑکی سے کرنا چاہتی ہے۔ ایک محبت کرنے والی بہن اور دوسری طرف ایک چالاک اور شاطر لڑکی جو اپنے بھائی کو اس کی محبت سے دور کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہے۔ ناظرین نے اس کردار کو بہت پسند کیا۔
کمیا پنجابی
اداکارہ کمیا پنجابی نے ڈراما سیریل ''بنوں میں تیری دلہن'' میں سندھورا پرتاب نامی لڑکی کا منفی رول کیا۔ اس سے پہلے بھی کمیا چند سیریلز میں اس قسم کے کردار کرچکی ہیں جن میں '' اک پریم کہانی'' اور ''وہ رہنے والی محلوں کی'' شامل ہیں، لیکن ان تمام سیریلز کے مقابلے میں''بنوں میں تیری دلہن'' میں ان کی پرفامینس کو بہتر سمجھا گیا۔ اس سیریل میں وہ ''ساگر ''کی سوتیلی بہن بنی تھیں جو نہ صرف اپنی بھابھی بلکہ بھائی کی زندگی بھی برباد کردینا چاہتی ہے۔
حالاں کہ خاندان کی نظر میں وہ بے انتہا محبت کرنے والی بہن ہے۔ سندھورا کا ایک ہی مقصد تھا کہ کسی طرح سے ودیا (بھابھی) کو اس کے گھر سے نکال دے۔ دوسری طرف سندھورا ایک بہت پیار کرنے والی بیوی اور بہترین ماں کے روپ میں بھی نظر آتی ہے۔ کمیا اسے اپنے کیریر کابہترین کیریکٹر قرار دیتی ہیں۔کمیا کے مطابق اب ٹرینڈ بدل چکا ہے اور میل آرٹسٹ ہی نہیں بلکہ انڈسٹری کی اداکارائیں بہ طور ''ولین''اسکرین پر دکھائی دینا پسند کرتی ہیں۔
ارونا ایرانی
فلموں کی یہ منجھی ہوئی اداکارہ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے سوپ سیریل ''میکا'' میں ''دُرگا'' نامی عورت کا رول کام یابی سے کر چکی ہیں۔ اس کردار کو مکمل طور پر منفی تو نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ وہ پتھر دل ساس کے ساتھ ساتھ ایک محبت کرنے والی ماں بھی تھی، لیکن وہ بہو کو تکلیف دینے اوراپنے بیٹے کی نظر میں بیوی کی عزت کم کرنے کے لیے آئے دن بہو کے خلاف کوئی نہ کوئی ڈراما ضرور رچاتی تھی۔ ارونا جیسی سینئر ترین اداکارہ کے لیے یہ کردار مشکل نہیں تھا، کیو ں کہ وہ اس سے قبل کئی فلموں میں ایسے کردارکرچکی ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے ''چھوٹی اسکرین پر کام کرنے کا الگ مزہ ہے۔''میکا'' میں پرفارمینس پر یوں محسوس ہوا کہ میں نئے سرے سے کام کررہی ہوں۔'' ارونا کے مطابق اب فن کار ''ولین '' کے کردار کو نظر انداز کرنے کے بہ جائے اس میں کشش محسوس کرتے ہیں۔ عام زندگی میں لوگوں کی جانب سے منفی کردار پر نفرت کے اظہا ر کو وہ اپنی سب سے بڑی کام یابی سمجھتی ہیں۔
پریتی پوری
پریتی پوری نے ڈراما سیریل ''ممتا'' میں تنیشا کا کردار نبھایا۔ اس سوپ سیریل میں تنیشا ایسی منتقم المزاج عورت کے طور پر نظر آئی جو اپنا سہاگ بچانے کے لیے دوسری عورت کی جان بھی لے سکتی ہے۔ تنیشا کا شوہر ایک بزنس مین ہے جسے اپنے ہی گھر میں کام کرنے والی عورت ''ممتا'' سے پیار ہوجاتا ہے اور جب یہ حقیقت تنیشا کے سامنے آتی ہے تو وہ ممتا سے انتقام لینے کے لیے منفی ہتھ کنڈے استعمال کرتی ہے۔ پریتی کا کہنا ہے،''منفی کرداروں میں صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع ملتا ہے۔ اگر مجھے ولین کا رول آفر نہیں ہوتا تو میں مزید کچھ عرصے تک اسکرین پر دکھائی نہ دیتی، لیکن اس منفی کردار نے مجھے چھوٹی اسکرین کے لیے وقت نکالنے پر مجبور کر دیا۔''
اچنت کور
ٹیلی ویژن کی اس منجھی ہوئی اداکارہ نے اسٹار پلس کی سیریل ''کہانی گھر گھر کی'' میں ''پلوی'' کا نیگیٹو رول کیا تھا۔ اس سے پہلے پلوی کا کردار شویتا کر رہی تھیں، لیکن ان کے بعد اچنت نے اپنی عمدہ پرفارمینس سے شویتا کی کمی محسوس نہیں ہونے دی اور ناظرین کی توجہ حاصل کر لی۔ اچنت کا اس حوالے سے کہنا تھا ''جب مجھے ایکتا نے اس کردار کی آفر کی تو مجھے محسوس ہوا کہ ناظرین پلوی کے روپ میں مجھے مسترد کردیں گے، لیکن ایکتا کے بھرپور اصرار پر میں نے اسے ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا اور لوگوں نے مجھے شویتا کی جگہ قبول کر لیا۔ میں ویمپ اداکارہ کے طور پر اپنی شہرت سے خوشی محسوس کرتی ہوں۔
اروشی ڈھولکیا
اروشی کے بارے میں ٹیلی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہ جتنی مہارت سے منفی کردار کرتی ہیں شاید اتنی خوب صورتی سے پازیٹو رول نہ کرسکیں۔ ان کے چہرے کی ساخت اور آنکھیں منفی کردارنبھانے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ سیریل ''کسوٹی زندگی کی'' میں اروشی نے ''کومولیکا'' کا نیگیٹو رول کیا تھا۔ اروشی اپنے چیختے چنگھاڑتے میک اپ اور زیورات کی وجہ سے بھی ناظرین میں مقبول ہیں۔
ٹیلی انڈسٹری میں گذشتہ دس سال کے دوران ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب فن کاروں کی سوچ بھی بدل گئی ہے۔ نئے چینلز کی بھرمار اور ان پر ریالٹی شوز اور دیگر پروگراموں کے ذریعے باصلاحیت آرٹسٹ سامنے آئے ہیں۔ انڈسٹری کی نام ور ایکٹرز جو صرف مرکزی کردار کرنا پسند کرتی تھیں، اب ویمپ ایکٹریس کے طور پر کام کرنا پسند کرتی ہیں رول بھی ادا کر رہی ہیں۔ ٹیلی مبصرین کے مطابق اس طرح چھوٹی اسکرین پر کیریکٹرز کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور صرف ہیروئن بننے کو ہی اداکار کام یابی خیال نہیں کر رہے بلکہ انھیں منفی کرداروں میں بھی کشش محسوس ہو رہی ہے۔