سیاسی بچے

نہ کوئی آوازہ گونجا، نہ کوئی اشارہ ہوا، نہ کوئی انگلی اٹھی اور اب پشاورکی شدید بارشوں اور طوفان کےبعدسارا پول کھل گیا

آخرکارگرد بیٹھ گئی، جھاگ اور بلبلے ختم ہوگئے، وہ طوفان جو لاہور سے چلا، اسلام آباد میں کنٹینر پر جم گیا تھا اور پھر اس کے ناگوار تھپیڑے ملک کے سارے سیاسی ماحول کو تلپٹ کرکے کچھ نہ کرنے کی ناکام خبر اور نتائج کے بعد وہی کچھ ثابت ہوا جو اس سے پہلے کے طوفان ثابت ہوتے رہے ہیں۔ یہ در اصل ایک پوشیدہ قوت کا ناکام تجربہ تھا جس نے اپنے عزائم کے لیے نئے لوگ لانے کا فیصلہ کیا اور پھر اس قوت کو بھی اندازہ ہوا کہ اس سے بھی غلطی ہوسکتی ہے اور ہوگئی ہے۔

نہ کوئی آوازہ گونجا، نہ کوئی اشارہ ہوا، نہ کوئی انگلی اٹھی اور اب پشاور کی شدید بارشوں اور طوفان کے بعد سارا پول کھل گیا اور ہر انگلی اب اس طرف اٹھی ہوئی ہے۔ پرغرور سروں میں ایک اور سرکا اضافہ ہوگیا ہے جس کے ساتھ سرکسی نہ کسی طرح اسی انداز کے حامل ہیں،کراچی میں پنجہ کشی میں سخت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، ساری سرکاری مشینری استعمال کرکے بھی کراچی کی جماعت سے اس کی سیٹ نہ چھین سکے۔

بلکہ اس چکر میں ان کی اتحادی جماعت کی رال ٹپکنے کا منظر بھی دنیا نے دیکھ لیا، کوئی اچھا ہے یا برا ہے وہ الگ مسئلہ ہے مگر گھر تو آخر اپنا ہے، کون کس کے گھر پر قابض ہوسکتا ہے بظاہر تو یہ ثابت کیا جارہا تھا کہ خوف کے ماحول کو ختم کرنا ہے مگر در اصل ایک نئے خوف کو قائم کرنے کی کوشش تھی جو ناکام رہی، ایک وقت میں ایک ہی خوف رہ سکتا ہے، خوف کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں۔

پاکستان بھی کمال کا ملک ہے، یہاں ''سیاسی بچوں'' کو بھی ہر قسم کی سہولت دستیاب ہے، رینجرز لے لو، پولیس لے لو، لوگوں کو بھی پکڑ دیتے ہیں، انتشار پیدا کردیتے ہیں کہ لوگ ''سیاسی بچوں'' کو ووٹ دے دیں بعد میں دیکھا جائے گا۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے یہ حالات کی نشاندہی کررہے ہیں،عجیب بیان دیا کہ ہم فتح تسلیم کرتے ہیں مگر ہمیں شکایت ہے کہ خوف کی فضا قائم کی گئی تو اب تو صرف ڈرون ہی باقی تھے۔

جو ان کے ہمدردوں نے حلقے میں نہیں اڑائے، باقی تو سب کچھ کرکے دے دیا، جلسے کے لیے تو لوگ سب جگہ سے اس طرح ہی آگئے جس طرح اسلام آباد میں ''کنٹینر سرکس'' کے لیے آجایا کرتے تھے مگر حلقے میں تو FAIRووٹنگ کا مطالبہ تھا کہ آپ کا تو ووٹر آپ کہاں سے لاتے در اصل ابھی تک تو خیبر پختونخوا کے الیکشن کی بلی بھی تھیلے سے باہر نہیں آئی ہے کون کہہ سکتا ہے کہ وہاں مکمل FAIRالیکشن ہوا۔ آپ کہتے ہیں دراصل کسی نے اب تک چیلنج نہیں کیا جب کیا جائے گا تو پتہ لگ جائے گا، کنٹینر سروس سے لوگ اس قدر متاثر ہوئے کہ انھوں نے کینٹ کے بلدیاتی انتخابات میں ن لیگ اور MQM کو کامیاب کروادیا، یہ ووٹ کن فرشتوں نے ڈالے ہیں۔

یہ پاکستان کے اصل عوام نے ڈالے ہیں اور اب آیندہ بلدیاتی انتخابات جو باقی رہ گئے ہیں اگر آپ کے حق میں کوئی ''حادثہ'' نہ ہوسکا تو وہ بھی ان جماعتوں کو ہی ملنے کا امکان ہے، کیوں کہ کب تک آپ قانون کو اپنے حق میں استعمال کریں گے، آخر دوسرے لوگ بھی تو قانون سے واقف ہیں، وہ بھی استعمال کرسکتے ہیں اور کررہے ہیں، اس الیکشن میں تو انھوں نے آپ کو قانونی طور پر ہرایا ہے۔


ایک ایک ووٹ درست پڑا ہے، اب تھیلے میں سے کوئی اور کھیل نکالنا پڑے گا۔ دراصل سارا کھیل ''ایمپائر کی انگلی'' نے بگاڑا ہے آپ نے تو بہت کوشش کی کہ ایمپائر انگلی اٹھادے، ملک کی روایات کے مطابق ''کھیل'' شروع ہوجائے مگر آپ نے غور نہیں کیا شطرنج کی اس بساط پر نواز شریف نے اپنے مہرے بہت سلیقے سے جمائے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں انھوں نے کچھ نہیں سیکھا، یہ صحیح ہے کہ انھوں نے عوام کی خدمت کرنا نہیں سیکھا، اس لوہے والے خاندان کا مزاج ہی نہیں ہے کہ عوام کی خدمت کی جائے وہ عوام سے خدمت لیتے ہیں، کرتے نہیں یہ پرانا قصہ ہے آپ کو علم ہونا چاہیے۔

رہا شور شرابا جواب آپ کررہے ہیں وہ یہ شور شرابا گزشتہ 30 سال سے کررہے ہیں، یہ ساری چلی ہوئی فلمیں ہیں جو TV والے دکھا بھی چکے ہیں کچھ بگڑا ان کا، طارق عزیز تک کا کچھ نہیں بگڑا ان کا کیا بگڑتا Power is Low یہ ہے پاکستان کا Nonwritten آئین جو اصل میں نافذ ہے وہ آئین تو صرف حوالوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

مقدموں میں کام میں آتا ہے، کروڑوں روپے فیس لینے والے وکیل بلکہ بیرسٹر اسے استعمال کرتے ہیں ''زور بیان'' کے لیے، ذرا بتادیجیے ایک بھی پاکستانی کو اس سے کچھ ملا ملک میں کوٹہ سسٹم صرف ایک مخصوص علاقے میں یعنی یہ ریڈ انڈین علاقہ ہے پاکستان کے کچھ شہر یہاں ''کالے'' رہتے ہیں، کوئی آواز اٹھی اس کے خلاف پورے ملک سے، نہیں بلکہ اس کا فائدہ دوسرے صوبوں کے لوگوں نے اٹھایا اور جہاں ''کوٹہ سسٹم'' کا ''اثر'' نہیں ہے وہاں سے ڈومیسائل بنواکر نوکری، داخلے، سب کچھ حاصل کرلیا، کررہے ہیں، ایک MQM کی سزا پورے معاشرے کو جو اس ملک کا ایک حصہ ہے دی جارہی ہے، چالیس سال سے۔ یہ محض ایک مثال کے طور پر بتایاگیا ہے۔

جن کو خوف سے نجات دلانے کا عزم کررہے ہیں پہلے ان کو اس ''سرکاری زیادتی'' سے تو نجات دلائے تاکہ وہ خوف کو خود ختم کردیتے انھوں نے 246 میں ووٹ ڈال کر آپ کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ ''کچھ بھی کرسکتے ہیں'' اگر نعروں سے، شور شرابے اور ایسے ہی ہتھکنڈوں سے الیکشن کے نتائج تبدیل کیے جاتے ہیں۔ ''ووٹ کے ذریعے'' تو آپ ابھی ''جونیئر'' ہیں اور ''جونیئر'' ہی رہیںگے بے شک کچھ ''سینئر'' آپ کے ساتھ ہوں اس سے فرق نہیں پڑتا وہ بھی رخصت ہوجائیںگے، آپ کے ''بچکانہ سائز'' کے Attitudeسے، جسٹس صاحب تو آپ سے ناراض ہو ہی گئے ہیں اس سے پہلے کہ وہ ''جائیں'' آپ ''نکال'' دیں آثار تو لگ رہے ہیں اس کے اصل میں جب جنگ کا آغاز کرنا ہو تو ''اسلحہ'' چیک کرلینا چاہیے۔

ایک ''توپ'' تو کنٹینر سے ہی رخصت ہوگئی تھی اس وقت آپ کو پرانا اسلحہ اچھی طرح چیک کرلینا چاہیے تھا جس الیکشن کی تحقیقات کے لیے آپ نے ٹریبونل بنایا اس کے طلب کرنے پر حاضر ہونے کے بجائے آپ نے اسے ہی ''تحلیل'' کردیا، کیا یہ آئین کے مطابق ہے، آپ کی جماعت کے، نہیں ہوگا۔ اب اجلاس بلاکر آئین میں ترمیم کرلیں تو یہی تو کر رہے ہیں وہ لوگ جن سے آپ ''خود ساختہ برسر پیکار'' ہیں، آپ نے بھی وہی کیا نا؟ یہ ہے پاکستان کی سیاست خود نہ بدلو آئین بدل دو 65 سال سے ملک قائم ہے پچاس سال سے مختلف ''حربوں'' سے ''نادیدہ قوتیں'' یہی تو کھیل کھیل رہی ہیں پاکستان سے، آپ اس کے بارہویں ''کھلاڑی'' ہیں۔

Welcome ابھی تو بوقت ضرورت ''حاضر'' ہوں ''کیپنگ، بیٹنگ، گلوز'' لے کر، کوئی ''انجرڈ'' ہوا تو صرف فیلڈنگ ملے گی، یہی کیا کرتے تھے نا آپ بھی اپنے وقت میں جو اب تک رائج ہے تو اب وقت نے وہ آپ کو ''لوٹا دیا ہے۔'' یقین نہیں ہے کہ آیندہ خیبر پختونخوا میں آپ کی حکومت ہوگی ابھی سب کچھ Trial Basis پر چل رہا ہے، لیکن سیاست ''کرکٹ سرکس'' نہیں ہے اس سے بڑا سرکس ہے جہاں ابھی آپ نے قدم رکھا ہے۔

ابھی آپ ''سیاسی بوائے'' ہیں ابھی بہت سفر باقی ہے، پاکستان ہے، عجیب و غریب ملک، کرکٹ سے کوئی کسی کا ہوجاتا ہے پھر چھوٹ بھی جاتا ہے، کہیں ایک انٹرویو سے کوئی شادی کے بندھن میں بندھ جاتا ہے کیوپڈ اور سیاست دونوں کا اپنا انداز ہے نہ اس کا بھروسہ نہ اس پر اعتبار، کون کن وار کر جائے کون جاتا ہے، یہ بات ہمیں تو درست نہیں لگتی کہ شادی کے بعد فلم اور سیاست میں Value کم ہوجاتی ہے، پر لوگ کہتے ہیں کہ اب جلسوں میں وہ رونق نہیں ہے، غلط ہوگا ویسے بھی یہاں غلط باتیں جلد مشہور ہوجاتی ہیں، غلط لوگوں کی طرح۔
Load Next Story