’اسپن گنز‘ سے حریف بیٹنگ کے پرخچے اُڑانے کا منصوبہ

ٹیم 2005-6 کے بعد سے سری لنکا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت پائی

آخری بار ٹیم نے انضمام الحق کی قیادت میں 2ٹیسٹ کی سیریز ایک صفر سے جیتی تھی۔ فوٹو : اے ایف پی

پاکستان نے 'اسپن گنز'سے سری لنکن بیٹنگ کے پرخچے اڑانے کا منصوبہ بنا لیا،ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ میزبان بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچانے کے لیے تیارہیں، لیفٹ آرم سلو بولر ٹور میچ میں اپنی گھومتی ہوئی گیندوں سے میزبان بیٹسمینوں کوپریشان کر چکے ہیں، لیگ اسپنر نے یو اے ای میں کینگروزکی درگت بنائی تھی، جنید خان اور وہاب ریاض پر مشتمل پیس اٹیک بھی ذمہ داری نبھانے کے لیے موجود ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیمیں بدھ سے گال میں پہلے ٹیسٹ میں مد مقابل ہو رہی ہیں، یہ2سال کے مختصر عرصے میں دونوں ٹیموں کے درمیان چوتھی سیریز ہے۔اس بار تین ٹیسٹ کھیلے جائیں گے، آئی لینڈرز سے شکست کے بعد مصباح الحق کی زیرقیادت پاکستانی ٹیم نے آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز2-0 اور بنگلہ دیش کیخلاف 1-0 سے جیتی، نیوزی لینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز1-1 سے برابر رہی، ٹیم 2005-6 کے بعد سے سری لنکا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت پائی،آخری بار اس نے انضمام الحق کی قیادت میں 2ٹیسٹ کی سیریز ایک صفر سے جیتی تھی۔

پاکستان اس بار یہ روایت بدلنے کا خواہاں اور کپتان مصباح الحق اپنے اس عزم کا اظہار بھی کرچکے ہیں، وہ ریٹائر ہونے سے قبل آئی لینڈ میں پاکستان کو ایک بھی ٹیسٹ نہ جتوانے کی روایت کو اس بار توڑنا چاہتے ہیں۔ سری لنکا کے ساتھ تین میچز کی سیریز دراصل اسپن کی جنگ ثابت ہونے والی ہے، یہاں کی کنڈیشنز سلو بولرز کو ہی سپورٹ کرتی ہیں، جو بیٹسمین اسپن بولنگ کو جتنا اچھا کھیلے وہ اتنے ہی زیادہ رنز بنانے میں کامیاب رہتا ہے، پاکستانی ٹیم کا انحصار اپنی2 اسپن گنز ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ پر ہوگا، ذوالفقار نے سری لنکا بورڈ پریذیڈینٹ الیون کے خلاف سہ روزہ وارم اپ میچ میں اپنی بولنگ کے خوب جوہر دکھائے، انھوں نے 6 وکٹیں حاصل کی تھیں، آف اسپنر کی گھومتی ہوئی گیندوں نے میزبان بیٹسمینوں کو چکرا کر رکھ دیا تھا۔


اسی مقابلے میں یاسر شاہ نے2وکٹیں لیں تاہم اس سے قبل یواے ای میں آسٹریلیا کے خلاف ان کی کارکردگی انتہائی شاندار رہی تھی، کینگروز اب بھی ان کے ہاتھوں بننے والی درگت بھول نہیں پائے ہیں،سابق آسٹریلوی اسپن ماسٹر شین وارن بھی یاسر شاہ کی صلاحیتوں کو سراہ چکے ہیں۔ ان دونوں کا ساتھ دینے کے لیے جنید خان اور وہاب ریاض کی صورت میں پیس اٹیک بھی موجود ہوگا، وہاب نے ورلڈ کپ میں اپنے کیریئر کی بہترین بولنگ کی تھی مگر پھر ویسے خطرناک اسپیل کا مظاہرہ نہیں کرپائے،ان سے سری لنکن پچز پر اچھی کارکردگی کی توقع کی جارہی ہے۔

دوسری جانب سری لنکن کپتان انجیلو میتھیوز پاکستانی بیٹسمینوں کو قابو میں کرنے کے لیے لیفٹ آرم اسپنر رنگانا ہیراتھ سے بڑی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں، جنھوں نے اپنی261 ٹیسٹ وکٹوں میں سے 88 گرین کیپس کیخلاف صرف 17 ٹیسٹ میں حاصل کی ہیں،اس میں127 رنز کے عوض 9 وکٹوں کی کیریئر بیسٹ بولنگ بھی شامل ہے۔

پاکستان کے خلاف گذشتہ سیریز کے 2ٹیسٹ میں ہیراتھ نے 23 پلیئرز کو آئوٹ کیا، سری لنکا نے سیریز 2-0 سے جیتی تھی۔میزبان کوچ مرون اتاپتو اس بات پر خوش ہیں کہ پاکستان کو اس سیریز میں سعید اجمل کا ساتھ حاصل نہیں، انھوں نے کہا کہ اپنے عروج میں سعید اجمل کے خوف سے بیٹسمینوں کی نیندیں حرام ہوجاتی تھیں، اب ان کی عدم موجودگی سے ہمیں نفسیاتی ایڈوانٹیج حاصل ہے، اتاپتو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے پاس اب بھی میچ ونر بولرز موجود ہیں لیکن تاحال وہ اپنی اہلیت ثابت نہیں کرپائے، ہم اچھی گیندوں کا احترام کرتے ہوئے بڑا اسکور بنانے کی کوشش کریں گے۔
Load Next Story