پاکستان نے سری لنکن ’’سلو پوائزن‘‘ کا تریاق ڈھونڈ لیا
کسی بھی ٹیم کیلیے یہاں جیتنا آسان نہیں،اسپن ہی سب سے بڑا فرق ہے، پہلے انکے پاس مرلی دھرن تھے اور اب ہیراتھ ہیں،مصباح
سری لنکا اور پاکستان کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز بدھ سے گال میں ہورہا ہے، مہمان ٹیم کیلیے ماضی میں اسپنر رنگانا ہیراتھ بڑا خطرہ بنے مگر اس بارسری لنکن ''سلوپوائزن'' کا تریاق ڈھونڈ لیاگیا ہے، سب سے کامیاب پاکستانی کپتان مصباح الحق آئی لینڈ میں پہلی فتح کے متلاشی ہیں، انھوں نے کہا کہ ہیراتھ سے نمٹنے کی پوری تیاری کرکے آئے ہیں، ہمارے پاس انکا جواب موجود اور ہر کسی نے انھیں کھیلنے کی سخت پریکٹس کی ہے۔
میچ میں پاکستانی اوپنرز احمد شہزاد اور حفیظ حریف سائیڈ کا ابتدائی حملہ پسپا کرنے کیلیے تیار ہونگے، اظہر علی، یونس خان، مصباح الحق اور اسد شفیق پر مشتمل مڈل آرڈر بھی چٹان ثابت ہونے کیلیے پُراعتماد دکھائی دیتی ہے، سرفراز احمد کے دل میں ایک بار پھر 'بونس' اننگز کھیلنے کی خواہش مچلنے لگی، اسپن جوڑی ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ میزبان بیٹنگ لائن کے حوصلے آزمائیگی۔
دوسری جانب سری لنکا نے ایک اور خفیہ 'تیر' تھارنڈو کوشل کو آزمانے کا فیصلہ کرلیا، کپتان انجیلو میتھوز کہتے ہیں کہ نوجوان کھلاڑی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلیے تیار ہیں، ہمیں ان پر توقعات کا بوجھ لادنے سے گریز کرنا ہوگا۔ دوسری جانب گال میں تقریباً روزانہ ہی بارش ہورہی مگریہ رات تک محدود ہے، دوران میچ موسم کی مداخلت خارج از امکان نہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا گذشتہ چند برسوں سے باقاعدگی سے ایک دوسرے کے مدمقابل آرہے ہیں، یہ ان کے درمیان سات برس میں ساتویں سیریز ہے۔
اسی لیے دونوں ایک دوسرے کی خوبیوں اورخامیوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔ ہوم کنڈیشنز میں گذشتہ 6 برس سے سری لنکن ٹیم پاکستان کیلیے ناقابل شکست ثابت ہوئی ہے، اپنے ملک کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان مصباح الحق ٹیم کو آئی لینڈ میں ایک بھی پانچ روزہ میچ نہیں جتوا سکے، وہ اسی ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کرینگے، ہیراتھ کو پاکستان ٹیم کیلیے بڑا خطرہ قرار دیا جا چکا جو مزید 12 شکار سے گرین کیپس کیخلاف وکٹوں کی سنچری مکمل کرنے والے پہلے بولر بن جائینگے، البتہ پاکستانی کپتان مصباح الحق کہتے ہیں کہ اس بارہم ہیراتھ سے نمٹنے کی پوری تیاری کرکے آئے ہیں، ہمارے پاس سری لنکن اسپنر کا جواب موجود اور ہر کسی نے انھیں کھیلنے کی سخت پریکٹس کی ہے۔
سری لنکا میں ناکامیوں کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ کسی بھی ٹیم کیلیے یہاں جیتنا آسان نہیں،اسپن ہی سب سے بڑا فرق ہے، پہلے انکے پاس مرلی دھرن تھے اور اب ہیراتھ ہیں، ہمیں بھی اپنے اسپنرز ذوالفقار اور یاسر سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔ دریں اثنا میچ میں پاکستانی ٹاپ آرڈر پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی،ناکردہ گناہ معاف کروا کر ٹیم میں واپس لوٹنے والے احمد شہزاد ، محمد حفیظ کیساتھ اننگز کا آغاز جبکہ اظہر ، یونس ، مصباح اور اسد مڈل آرڈر سنبھالینگے، گلوز سرفراز احمد کے ہاتھوں میں ہیں، بولنگ اٹیک جنید ، وہاب ، ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ پر مشتمل ہوگا۔ دوسری جانب سری لنکا رنگانا کی مدد کیلیے آف اسپنر 22 سالہ تھارنڈو کوشل کو بھی میدان میں اتارنے پر غور کررہا ہے، پاکستان اے کیخلاف 2سنچریاں بنانے والے کوشل پریرا نمبر 6 پر بیٹنگ کرینگے، چندیمل وکٹ کیپنگ ذمہ داریوں کیساتھ ساتویں پوزیشن سنبھالینگے۔
مہیلا جے وردنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ آئی لینڈرز کی پہلی ہوم سیریز ہے جبکہ سنگاکارا بھی اس فارمیٹ کو جلدہی خیرباد کہنے والے ہیں۔ کپتان میتھیوز نے کہاکہ نئے پلیئرزکو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے، جتنا زیادہ وہ کھیلے اتنا ہی بہترہوتے جائینگے، ہمیں ان پر توقعات کا زیادہ بوجھ نہیں لادنا چاہیے۔ واضح رہے کہ سنگاکارا کو بریڈمین کی 12 ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے کیلیے ایک اور ایسی اننگزدرکار ہے، پاکستانی اسٹار یونس خان نے حریف کیخلاف اب تک 7 تھری فیگر اننگز سجائیں، اسی ٹیم کیخلاف انھوں نے سب سے زیادہ میچز کھیلے ہیں۔
میچ میں پاکستانی اوپنرز احمد شہزاد اور حفیظ حریف سائیڈ کا ابتدائی حملہ پسپا کرنے کیلیے تیار ہونگے، اظہر علی، یونس خان، مصباح الحق اور اسد شفیق پر مشتمل مڈل آرڈر بھی چٹان ثابت ہونے کیلیے پُراعتماد دکھائی دیتی ہے، سرفراز احمد کے دل میں ایک بار پھر 'بونس' اننگز کھیلنے کی خواہش مچلنے لگی، اسپن جوڑی ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ میزبان بیٹنگ لائن کے حوصلے آزمائیگی۔
دوسری جانب سری لنکا نے ایک اور خفیہ 'تیر' تھارنڈو کوشل کو آزمانے کا فیصلہ کرلیا، کپتان انجیلو میتھوز کہتے ہیں کہ نوجوان کھلاڑی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلیے تیار ہیں، ہمیں ان پر توقعات کا بوجھ لادنے سے گریز کرنا ہوگا۔ دوسری جانب گال میں تقریباً روزانہ ہی بارش ہورہی مگریہ رات تک محدود ہے، دوران میچ موسم کی مداخلت خارج از امکان نہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا گذشتہ چند برسوں سے باقاعدگی سے ایک دوسرے کے مدمقابل آرہے ہیں، یہ ان کے درمیان سات برس میں ساتویں سیریز ہے۔
اسی لیے دونوں ایک دوسرے کی خوبیوں اورخامیوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔ ہوم کنڈیشنز میں گذشتہ 6 برس سے سری لنکن ٹیم پاکستان کیلیے ناقابل شکست ثابت ہوئی ہے، اپنے ملک کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان مصباح الحق ٹیم کو آئی لینڈ میں ایک بھی پانچ روزہ میچ نہیں جتوا سکے، وہ اسی ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کرینگے، ہیراتھ کو پاکستان ٹیم کیلیے بڑا خطرہ قرار دیا جا چکا جو مزید 12 شکار سے گرین کیپس کیخلاف وکٹوں کی سنچری مکمل کرنے والے پہلے بولر بن جائینگے، البتہ پاکستانی کپتان مصباح الحق کہتے ہیں کہ اس بارہم ہیراتھ سے نمٹنے کی پوری تیاری کرکے آئے ہیں، ہمارے پاس سری لنکن اسپنر کا جواب موجود اور ہر کسی نے انھیں کھیلنے کی سخت پریکٹس کی ہے۔
سری لنکا میں ناکامیوں کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ کسی بھی ٹیم کیلیے یہاں جیتنا آسان نہیں،اسپن ہی سب سے بڑا فرق ہے، پہلے انکے پاس مرلی دھرن تھے اور اب ہیراتھ ہیں، ہمیں بھی اپنے اسپنرز ذوالفقار اور یاسر سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔ دریں اثنا میچ میں پاکستانی ٹاپ آرڈر پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی،ناکردہ گناہ معاف کروا کر ٹیم میں واپس لوٹنے والے احمد شہزاد ، محمد حفیظ کیساتھ اننگز کا آغاز جبکہ اظہر ، یونس ، مصباح اور اسد مڈل آرڈر سنبھالینگے، گلوز سرفراز احمد کے ہاتھوں میں ہیں، بولنگ اٹیک جنید ، وہاب ، ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ پر مشتمل ہوگا۔ دوسری جانب سری لنکا رنگانا کی مدد کیلیے آف اسپنر 22 سالہ تھارنڈو کوشل کو بھی میدان میں اتارنے پر غور کررہا ہے، پاکستان اے کیخلاف 2سنچریاں بنانے والے کوشل پریرا نمبر 6 پر بیٹنگ کرینگے، چندیمل وکٹ کیپنگ ذمہ داریوں کیساتھ ساتویں پوزیشن سنبھالینگے۔
مہیلا جے وردنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ آئی لینڈرز کی پہلی ہوم سیریز ہے جبکہ سنگاکارا بھی اس فارمیٹ کو جلدہی خیرباد کہنے والے ہیں۔ کپتان میتھیوز نے کہاکہ نئے پلیئرزکو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے، جتنا زیادہ وہ کھیلے اتنا ہی بہترہوتے جائینگے، ہمیں ان پر توقعات کا زیادہ بوجھ نہیں لادنا چاہیے۔ واضح رہے کہ سنگاکارا کو بریڈمین کی 12 ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے کیلیے ایک اور ایسی اننگزدرکار ہے، پاکستانی اسٹار یونس خان نے حریف کیخلاف اب تک 7 تھری فیگر اننگز سجائیں، اسی ٹیم کیخلاف انھوں نے سب سے زیادہ میچز کھیلے ہیں۔