پاکستانی برانڈز کے فروغ کیلیے طلبا ریسرچ پر توجہ دیں حمیداللہ
نوجوانوں کی جانب سے ایجادات کوپیٹنٹ نہ کرانے کے باعث معیشت کونقصان پہنچ رہا ہے.
چیئرمین ادارہ حقوق ملکیت دانش (آئی پی او) پاکستان حمید اللہ جان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کے برانڈزکو فروغ دینے کیلیے طلبا ریسرچ پربھرپور توجہ دیں۔
اپنی ایجادات ویوٹیلٹی ماڈلز پیٹنٹ کرائیںاورملک کو ترقی کی نئی منازل سے روشنا س کرانے کیلیے لگن اورمحنت سے اپنی ذمے داریاں سر انجام دیں۔ یہ بات انھوںنے توانائی کے بارے میںسہ روزہ دوسری سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس ونمائش کے موقع پر طلباوطالبات سے بات چیت کے دوران کہی۔انھوں نے کہاکہ پوری دنیا میںاس وقت برانڈزکو ترقی دیکر معاشی و اقتصادی فوائد حاصل کیے جا رہے ہیں لیکن پاکستان میں یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔
انھوں نے کہاکہ نوجوان اپنی ایجادات کو پیٹنٹ کرانے سے گریزاں ہیں جس کی وجہ سے انفرادی سطح پرترقی کی دوڑمیں پیچھے رہنے کے ساتھ ساتھ قومی معیشت کوبھی نقصان پہنچتاہے ۔چیئرمین آئی پی اونے نمائش کے دورے کے دوران کہاکہ پاکستان نے گزشتہ چند برسوں میں متبادل ٹیکنالوجی کے شعبے میں شاندار ترقی حاصل کی ہے جس میں متبادل انرجی ایسوسی ایشن کا کردار قابل ستائش ہے ۔ انھوں نے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی کاوشوں کوسراہا اورکہاکہ ہمیں اسی طرح قومی ترقی کیلیے نیک نیتی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اپنی ایجادات ویوٹیلٹی ماڈلز پیٹنٹ کرائیںاورملک کو ترقی کی نئی منازل سے روشنا س کرانے کیلیے لگن اورمحنت سے اپنی ذمے داریاں سر انجام دیں۔ یہ بات انھوںنے توانائی کے بارے میںسہ روزہ دوسری سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس ونمائش کے موقع پر طلباوطالبات سے بات چیت کے دوران کہی۔انھوں نے کہاکہ پوری دنیا میںاس وقت برانڈزکو ترقی دیکر معاشی و اقتصادی فوائد حاصل کیے جا رہے ہیں لیکن پاکستان میں یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔
انھوں نے کہاکہ نوجوان اپنی ایجادات کو پیٹنٹ کرانے سے گریزاں ہیں جس کی وجہ سے انفرادی سطح پرترقی کی دوڑمیں پیچھے رہنے کے ساتھ ساتھ قومی معیشت کوبھی نقصان پہنچتاہے ۔چیئرمین آئی پی اونے نمائش کے دورے کے دوران کہاکہ پاکستان نے گزشتہ چند برسوں میں متبادل ٹیکنالوجی کے شعبے میں شاندار ترقی حاصل کی ہے جس میں متبادل انرجی ایسوسی ایشن کا کردار قابل ستائش ہے ۔ انھوں نے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی کاوشوں کوسراہا اورکہاکہ ہمیں اسی طرح قومی ترقی کیلیے نیک نیتی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔